چٹاگرام،کرک اگین رپورٹ
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2 میں پاکستانی ٹیم اپنی دوسری سیریز کے لئے چٹاگرام میں پڑائو ڈال چکی ہے۔بنگلہ دیش کے خلاف 26 نومبر سے شروع ہونے والی 2 میچزکی سیریز میزبان ملک کی پہلی اور گرین کیپس کی دوسری ہے۔پاکستان کی پہلی سیریز اس سال اگست میں ویسٹ انڈیز میں 1-1 سے ڈرا رہی تھی۔
بنگلہ دیشی خراب پچز بنانے اور ٹریک کرنے میں ماہر ہیں،یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنے ملک میں انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسی ٹیسٹ ٹیموں کے خلاف تاریخی فتوحات حاصل کررکھی ہیں۔رواں صدی کے آوائل میں ٹیسٹ سٹیس کا درجہ رکھنے والی سائیڈ کا لمیہ یہی ہے کہ وہ ملک سے باہر اور اوور آل بھی ناکام ہے۔اس نے اب تک مجموعی طور پر جو 124 ٹیسٹ میچز کھیل رکھے ہیں،ان میں سے اسے صرف 24 میں کامیابی ملی۔92 میچزمیں ناکامی مقدر بنی۔17 میچز ہی ڈرا کھیل سکے۔
بنگلہ دیشی اسکواڈ میں شامل بڑے آل رائونڈر پہلے ٹیسٹ سے باہر،پاکستان کو ریلیف
ٹائیگرز کا اپنی مرضی کی پچزبنائے جانے کے باوجود اپنے ہوم گرائونڈ میں ریکارڈ اچھا نہیں ہے،65 ٹیسٹ میچزمیں سے اسے صرف 10 میں ہی کامیابی ملی ہے۔42 میچزمیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ۔13 میچز ڈرا کھیلے ہیں۔سوال یہ ہے کہ انگلینڈ اورآسٹریلیا جیسے حریفوں کو اپنے ملک میں ٹیسٹ میچ میں ہرانے والی سائیڈ کا پاکستان کے خلاف ریکارڈ کیا ہے۔
آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ بنگلہ دیش کے لئے پاکستان ہر مقام پر ناقابل شکست رہا ہے۔پاکستان اور بنگلہ دیش میں اب تک کھیلے گئے 11 میچز میں سے 10 میں قومی ٹیم کو جیت ملی ہے۔بنگلہ دیش ایک بھی میچ حاصل نہیں کرسکا۔اکلوتا ٹیسٹ میچ ڈرا رہا ہے۔یہی حال بنگلہ دیش کا اپنی سر زمین پر ہے۔اس نے قومی ٹیم کے خلاف 6 ٹیسٹ میچز میں سے 5 میں منہ کی کھائی،ایک میچ ڈرا کھیلا۔
بنگلہ دیش نے اپنے ملک میںزمبابوے کے خلاف سب سے زیادہ 6 میچز جیتے،دوسرا بڑا کارنامہ اس کا ویسٹ انڈیز کے خلاف 2 میچزکی جیت ہے۔اس کےعلاوہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف ایک ایک کامیابی اپنے نام کی ہے۔اوور آل وہ زمبابوے کے خلاف8،ویسٹ انڈیز کے خلاف 4،آسٹریلیا،انگلینڈ اور سری لنکاسے ایک ایک میچ جیتا ہے۔
بنگلہ دیش جہاں پاکستان سے کبھی جیت نہیں سکا،وہاں اسے جنوبی افریقا،بھارت اور نیوزی لینڈ کےخلاف بھی کبھی جیت نہیں ملی اور تو اور افغانستان کے خلاف کھیلے گئے اب تک کے واحد ٹیسٹ میں بھی اسے ناکامی ہوئی تھی۔
بنگلہ دیش کا ٹیسٹ ریکارڈ آپ کے سامنے ہے،ہر اعتبار سے مایوس کن ہے۔ایسے میں پاکستان کے پاس سنہری موقع ہے کہ وہ دونوں میچز اپنے نام کرے اور پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پوزیشن کو مزید تگڑا کردے۔