خصوصی رپورٹ
ایک جانب انگلینڈ کرکٹ بورڈ یہ کہہ رہا ہے کہ کھلاڑیوں کی تھکاوٹ اور ذہنی آرام کو دیکھتے ہوئے پاکستان کا دورہ ممکن نہیں ہے،اس لئے اگلے ماہ ان کی ٹیم پاکستان کا سفر نہیں کرے گی اور دوسری جانب اس کے ساتھ ایک اور واردات ہوگئی ہے،اسے نہ صرف اپنے پلیئرز کے آرام اور اپنے شیڈول کے متاثر ہونے سے کوئی غرض نہیں ہے۔ایسا بھارت نے کیا ہے اور ویسٹ انڈیز سیریز کو اس طرح رکھا ہے کہ انگلینڈ کا شیڈول،تاریخ سمیت دورہ اب ایک ہفتہ آگے چلا جائے گا لیکن اسے کوئی پرواہ نہیں ہے۔یہ نہایت تعجب والی بات ہے۔
بھارت نے ویسٹ انڈیز کو قابو کرلیا
کرک اگین نے 48 گھنٹے قبل خبر دی تھی کہ بھارت نے اپنے ہوم سیزن شیڈول کا اعلان کر دیا ہے۔وہاں جانے والوں میں ویسٹ انڈیز ٹیم بھی شامل ہے۔اب ویسٹ انڈیز کے خلاف بھارت نے وائٹ بال میچز کے لئے جو شیڈول جاری کیا ہے وہ 6 فروری سے 20 فروری 2022 کے درمیان ہے اور اسے ویسٹ انڈیز نے منظوری دے دی ہے۔اب دوسرا کمال یہ دیکھیں کہ انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کا دورہ 28 جنوری سے شروع کرنا تھا۔یہ تاریخ پہلے سے سیٹ تھی۔پھر میچزکی تاریخیں بھی طے تھیں۔سابقہ طے شدہ شیڈول کے مطابق ویسٹ انڈیز ٹیم جب بھارت میں ایک میچ کھییل رہی ہوگی تو اس کے 24 گھنٹے بعد اسے پانے ہوم گرائونڈ میں انگلینڈ کے خلاف کھیلنا تھا۔اب یہ ممکن نہیں ہوگا۔
ویسٹ گروپ کیا یہی ہے
یہاں انگلینڈ کے ساتھ طے کی ہوئی میچزکی تاریخوں میں اکھاڑ پچھاڑ کردیا گیا ہے اور اس میں بھارت کی سربراہی میں ویسٹ انڈیز کی بھر پور معاونت شامل ہے۔اس طرح علم ہوا ہے کہ اب ای سی بی نے بھی اپنے میچزکے شیڈول میں تبدیلی کی اجازت دے دی ہے۔ایک جانب ایسے معاملات چل رہے ہیں۔دوسری جانب طے شدہ میچزودورے منسوخ کئے جارہے ہیں اور اس کی وجوہ بھی بیان نہیں کی گئی ہیں۔اسی ویسٹ گروپ کی جانب رمیز راجہ نے اشارہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اب ویسٹ انڈیز کے دورہ پاکستان کے امکانات بھی ختم ہوگئے ہیں۔حالانکہ ویسٹ انڈین ٹیم ماضی میں بڑی رقم کےعوض پاکستان کا دورہ کرچکی ہے۔اس بار شاید یہ کہیں اور سے مل جائے۔