عمران عثمانی
ایشیا کپ کا 12 واں ایڈیشن 2014 میں بنگلہ دیش میں ہوا۔ایسا مسلسل دوسری بار ہورہا تھا۔20 سال قبل پاکستان نے بنگلہ دیش ہی میں ایشیا کپ جیتا تھا۔اس بار پاکستان،بنگلہ دیش،بھارت اور سری لنکا کے ساتھ افغانستان نے اس میں شرکت کی۔یہ افغان ٹیم کا پہلا انٹرنیشنل ایونٹ بھی تھا۔5 ٹیموں کے ایونٹ کو رائونڈ رابن لیگ کے تحت کروایا گیا۔
دفاعی چیمپئن پاکستان تھا،اس نے ایونٹ میں رنگ جماکر رکھے۔2 ایسے میچز جیتے جو شائقین کو ہمیشہ یاد رہیں گے۔روایتی حریف بھارت کو تو سنسنی خیزمار پڑی۔دونوں میچز کے درست طور پر ہیرو بوم بوم آفریدی تھے۔
محمد نبی،انعام الحق،ویرات کوہلی،مصباح الحق اور اینجلیو میتھیوز کپتان تھے۔سر ی لنکا نے 4 میچز میں ناقابل شکست رہ کرفائنل کا ٹکٹ لیا۔پاکستان ایک شکست کے ساتھ دوسرے نمبر پر آکر فائنل میں پہنچا،بھارت باہر ہوگیا تھا۔
ایشیا کپ تاریخ،پاکستان 12 برس بعد ڈرامائی ایشین چیمپئن بنا
ایشیا کپ 2014 کا آغاز 25 فروری کو سری لنکا،پاکستان میچ سے ہوا،آئی لینڈرز 12 رنز سے جیت گئے۔297 رنزکے تعاقب میں مصباح الیون 284 پر آئوٹ ہوگئے۔7 گیندیں ابھی باقی تھیں۔اسی تاریخ کو بھارت نے بنگلہ دیش کو6 وکٹ سے ہرادیا۔27 فروری کو پاکستان افغانستان کے خلاف صرف 248 ہی اسکور بناسکا۔حفیظ کی 29 رنزکے عوض 3 وکٹوں نے مدد دی،پاکستان نے افغان ٹیم کو 176 پر باہر بھیج کر 72 اسکور کی جیت نام کی۔28 فروری کو سری لنکا نے بھارت کو2 وکٹ سے ہراکر فائنل میں قدم رکھ دیئے۔
یکم مارچ کو نیا کام ہوا۔افغانستان جیسی نئی ٹیم نے بنگلہ دیش کو32 اسکور کی مات دی۔2 مارچ کو کرکٹ کی تاریخ کا سنسنی خیز میچ ہوا۔شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم ڈھاکا پوری دنیا کی نگاہوں کا مرکز آخری لمحات تک رہا۔یہ ایک ایسا میچ تھا جو بھلایا نہیں جاسکے گا۔بھارت نے پاکستان کے خلاف8 وکٹ پر 245 اسکور کئے۔پاکستانی ٹیم نے تعاقب شروع کیا71 رنزکے آغاز کے باوجود 113 تک 4 وکٹیں کھودیں،پھر200 پر حفیظ گئے تو 44 واں اوور جاری تھا،مطلب حالات زیادہ خراب نہیں تھے۔
ایشیا کپ تاریخ،بھارت کی ریکارڈ5ویں ٹرافی،پھربھی ہیرو شاہد آفریدی
پاکستان نے 235 اسکور 6 وکٹ پر بنالئے تھے۔ 10 بالز پر صرف 11 اسکور درکار تھے۔شاہد آفریدی وکٹ پر تھے ،ایسے میں بھارت نے 2 رنز میں 3 وکٹ لے کر معاملہ خراب کردیا۔پیچھے بالیں کم تھیں ۔آخری اوور میں 10 رنز درکار تھے کہ پہلی بال پر پاکستان کی 9 ویں وکٹ بھی گرگئی۔اسپنر ایشون کی دوسری بال پر جنید خان نے قیمتی سنگل لت کرگیم شاہد آفریدی کے حوالہ کردی۔شاہد آفریدی نے اگلی 2 بالز پر مسلسل 2 بلندوبانگ چھکے لگاکر 2 بالز قبل پاکستان کو 1 وکٹ کی جیت دلوادی۔آفریدی 18 بالز پر 34 کے ساتھ ناقابل شکست رہے،ان سے پہلے پہلے محمد حفیظ 117 بالز پر 75 رنزبنکرگئے تھے۔2 وکٹیں بھی لیں،یوں وہ مین آف دی میچ رہے۔
ایشیا کپ تاریخ،24 برس بعد آخرکار پاکستان 2008 میں میزبان،بڑی تباہی ساتھ
اگلے روز 3 مارچ کو سری لنکا نے افغانستان کو129 رنزکی بڑی شکست دے دی۔4 مارچ کا دن بھی پاکستان پر بھاری رہا۔بنگلہ دیش نے انعام الحق کی سنچری کی وجہ سے 3 وکٹ پر 326 اسکور بنائے۔پاکستان کو زبردست مزاحمت،رن ریٹ ہاتھ سے نکلنے،پھر شاہد آفریدی کے لاٹھی چارج، ۔25 بالز پر بنائے گئے شاندار 59 رنزکی مدد سے فتح نصیب ہوئی۔فواد عالم نے بھی اہم74 رنزبنائے۔پاکستان 1 بال قبل 3 وکٹ سے جیتا۔
اگلے روز 5 مارچ کو بھارت نے افغانستان کو 8 اور سری لنکا نے بنگلہ دیش کو 3 وکٹ سے ہرادیا۔سری لنکا اور پاکستان فائنل میں آگئے۔
پاکستانی ٹیم 8 مارچ کو ایشیا کپ فائنل میں 5 وکٹ پر 260 اسکور کرسکی۔فواد عالم نے 114 رنزبنائےلاستھ ملنگا نے56 رنز دے کر تمام 5 وکٹیں لیں۔ سری لنکا نے بڑے آرام سے ہدف 22 بالز قبل 5 وکٹ پر پورا کرکے چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
لاہیرو تھریمانے 279 رنزبناکر ٹاپ اسکورر بنے،مین آف دی ٹورنامنٹ بھی قرار پائے۔بائولنگ میں لاستھ ملنگا اورسعید اجمل 11،11 وکٹوں کے ساتھ ٹاپ وکٹ ٹیکربنے۔
سری لنکا نے مجوعی طور پر 5 ویں بار ایشین چیمپئن بن کر بھارت کے 5 ٹائٹل کے برابر آگیا تھا۔
نوٹ:ایشیا کپ کے تمام مکمل 12 ایڈیشن کی الگ داستان،دیگر خبروں کے لئے ہمارے مینیو ریکارڈز پر کلک کریں