کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے جنوبی افریقا کے دہرے معیار پر کچھ بات کی ہے لیکن ساتھ میں حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کچھ کڑوی باتیں بھی کی ہیں،جنوبی افریقا نے آئی پی ایل کے لئے اپنے انٹرنیشنل کرکٹ شیڈول کی پروا نہیں کی تھی لیکن پاکستان کی باری اسے نیشنل اور انٹرنیشنل ڈیوٹی نظر آئی،اپنے پلیئرز کو پی ایس ایل 7 کے لئے اجازت نہیں دی۔
وہاب ریاض چنا فروش بن گئے،آرڈر مانگ لئے،خریداروں کا رش
شاہد آفریدی کہتے ہیں کہ جنوبی افریقا نے یہ دہرا معیار اپنایا۔یہ بات درست ہے لیکن اس میں ایک خاص نکتہ ہے۔ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کے پاس پیسہ ہے۔پیسہ بولتا ہے،تمام کرکٹ ممالک کو ایسے پیسہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ایسے بھارت کے خلاف کھیلنا پسند کرتے ہیں۔پی سی بی اور بی سی سی آئی میں کوئی موازنہ نہیں ہے۔
یہ فرق موجود ہے،جب تک یہ فرق رہے گا،یہ مثال بنتی رہے گی،اہم اپنے اس فرق کو میدان کی کارکردگی سے مٹانے کی کوشش کرتے رہیں گے۔اس سے کیا فرق پڑے گا۔شاہد آفریدی نے کرکٹ جنوبی افریقا کو ایک جواب ضرور دیا ہے کہ اگر اس کے کھلاڑی نہیں آئیں گے تو کوئی بات نہیں،اس لئے کہ ان کے نہ آننےسے پی ایس ایل کے معیار پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔