لاہور،کرک اگین رپورٹ
شعیب ملک کی رمیز کے روبرو زومعنی شاٹ۔پی سی بی چیئرمین چند سیکنڈز کے لئے سنجیدہ ہوگئے۔پھر چہرے پر مسکراہٹ کے آئے۔پاکستان کے تجربہ کاربیٹر نے پی سی بی ایوارڈز تقریب میں چن چن کر بدلے چکادیئے۔
رمیز راجہ چیئرمین بننے سے قبل اپنے تبصروں میں شعیب ملک اور حفیظ کی عمروں کو لے کر انہیں ڈراپ کرنے کا مطالبہ کرتے تھے۔
لاہور میں ان کے روبرو شعیب ملک نے 3 باتیں کیں۔پہلی یہ کہ میں ساتھی پلیئرز کو چیلنج دے کر کھیلتا ہوں کہ مجھ سے مقابلہ کرو۔دوسرا جب رمیز نے ان کے سامنے کہا کہ میں آپ کی فٹنس سے متاثر ہوں۔اس کی کیا وجہ ہے تو شعیب ملک کو گویا موقع مل گیا۔پھر تو وہ گویا ہی ہوگئے۔
میں کلب کرکٹ آج بھی نہیں چھوڑتا۔میں لڑکوں کو بلاکر آج بھی کلب کرکٹ کھیلتا ہوں ۔خود آرگنائز کرتا ہوں۔مجھے اور کوئی کام نہیں آتا۔جب تک فٹ ہوں۔بوجھ نہیں بنوں گا۔یہی میری فٹنس کا راز ہے۔شعیب ملک نے راجہ کے سامنے جھک کر کہا کہ جب تک فٹنس ہے ۔کھیلوں گا۔مجھے ساتھی کرکٹرز کی سپورٹ بھی ہے ۔
اس سے قبل ملک نے یہ بھی بتایا کہ ٹیم کا ماحول بہتر ہوا ہے۔ٹیم سے باہر بیٹھے ہوئے کرکٹرز کے ماتھے پر بل نہیں آتے۔وہ بھی سپورٹ کرتے ہیں۔