دبئی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے قومی ٹیم کی شکست پر ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں کو سخت الفاظ میں دھمکی دے لیکن یہ دھمکی کس معنی میں ہے،اس کے لئے اس سٹوری کا پڑھنا بہت ضروری ہے،ساتھ میں ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق،بیٹنگ کوچ میتھیو ہیڈن اور بائولنگ کوچ ویرنن فلینڈر بھی بولے ہیں۔
الٹی گنگا،چھپے ہاتھ،کیسے پلان،اب کیسے بیان،لیں اب آگئے عمران خان
پاکستانی کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ دکھ سب کو ہے،ہم نے کہاں اچھا کیا،کہاں غلط کیا،یہ کوئی نہیں بتائے گا۔سب کو علم ہے کہ کہاں غلط کیا،ہم نے اس سے سیکھنا ہے،ہمارا جو یونٹ بنا ہے،وہ توٹے نہیں۔کوئی کسی پر انگلی نہ اٹھائے۔اس نے غلط کیا تو کیوں کیا۔یہ مت کہے۔
پاکستانی کپتان نے اپنے کھلاڑیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ٹیم کے طور پر اچھا نہیں کھیلا،سب مثبت بات کریں،منفی بات مت کریں،ہم اپنی شکست سے سیکھیں گے،میں پھر کہہ رہا ہوں کہ ایک ہار سے کوئی اس یونٹ سے نہ نکلے،یہ جوڑ بڑی مشکل سے ہوتا ہے۔ایک ہار سے کوئی اس میں سے نہ نکلے،سب نے مجھے سپورٹ کیا،ہر میچ میں ہر کھلاڑی نے بڑھ کر ذمہ داری لی ہے،سب نے کوشش کی،۔سب نے آگے بڑھ کر اپنا کردار اداکیا،سب نے فیملی والا ماحول رکھا۔ہر ایک نے اپنا کام کیا،ہمارے ہاتھ میں کوشش ہے۔نتیجہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔
پاکستان پھر آسٹریلیا سے ہار گیا،ٹی 20 ورلڈ کپ سے بوریا بستر گول،دوسری پیش گوئی سچ
بابر اعظم کہتے ہیں کہ کوئی گرے نہیں،کسی کو برا نہ کہے۔مجھے علم ہے کہ سب کو دکھ ہے لیکن یہ وقتی ہے،اسے بھولنا ہے۔آگے جانا ہے۔کوئی کسی کو کچھ مت کہو۔ایک دوسرے کو اٹھائو،کوئی گرنے لگے،اس کی حوصلہ افزائی کرو۔یہ وقت ہوتا ہے ایک دوسرے کو سنبھالنے کا۔
بابر نے کہا ہے کہ میں نے جس سے بھی کچھ ایسا ویسا سن لیا تو اچھا نہیں ہوگا،ان کا انداز نہایت ہی سخت تھا اور انہوںنے دھمکی آمیز لہجہ میں کہا ہے کہ جس سے بھی میں نے نے کسی کے بارے میں ایسا ویسا سن لیا تو میں پھر اس سے اور انداز میں بات کروں گا۔کوئی کسی کے بارے میں بات نہیں کرے گا،جیسا ماحول چل رہا ہے،اسے جاری رکھو۔
اس موقع پر میتھیو ہیڈن کہتے ہیں کہ تم سب کی پرفارمنس نرالی ہے۔مجھے تم پر فخر ہے،برائے مہربانیا پنے حوصلے بلند رکھو ،اپنے آپ کو مت گرائو۔میں تم سے بہت خوش ہوں۔
پاکستان ٹاس ہار گیا،آسٹریلیا کی پہلے بائولنگ،کرک اگین کی پیش گوئی سچ
اس موقع پر بائولنگ کوچ ویرنن فلینڈر نے کہا ہے کہ اس شکست میں بھی سبق ہے،یہ درست ہے کہ ہمیں تکلیف ہوئی ہے۔نتیجہ اچھا نہیں ہے۔اس موقع پر ایک دوسرے کا بازو بنو۔پورا ایونٹ اچھا گزرا۔بدقسمتی سے نتیجہ اچھا نہیں ہے۔
ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کہتے ہیں کہ اس ہار سے یہ سیکھ کر جانا ہے کہ کیا ہوا،اپنے آپ کو جوڑنا ہے۔اپنی اچھی یادوں کو سٹور کرو،ہار کو نظر انداز کرو۔دونوں کوچز نے کہا ہے کہ سر اٹھاکر رکھو۔درست کہا ہے۔ہم نے آگے جانا ہے۔
پاکستانی کوچنگ اسٹاف کو یہ سب اس لئے کرنا پڑا ہے کہ ورلڈ ٹی 20 کپ سیمی فائنل میں آسٹریلیا سے 5 وکٹ کی شکست خراب فیلڈنگ،خراب بائولنگ کا نتیجہ ہے،اس میں حسن علی کا کردار نہایت منفی رہا ہے،انہوں نے 44 رنزکی مار کھائی اور کوئی وکٹ نہیں لی۔اہم موقع پر کیچ بھی ڈراپ کیا ہے۔