کرک اگین رپورٹ
عمران خان کلین بولڈ،غیر ملکی میڈیا کی ہیڈ لائنز۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان،لیجنڈری کرکٹر اور ملک کے لئے گزشتہ 3 سال اور ماہ سے وزیر اعظم کے طور پر کام کرنے والے عمران خان کلین بولڈ ہوگئے۔یہ ہیں وہ الفاظ جو عالمی میڈیا میں ہفتہ اور اتوارکی درمیانی شب بریکنگ نیوز بن گئے۔پاکستان میں کسی نے کلین بولڈ کا لفظ استعمال نہیں کیا لیکن کرکٹر ہونے کی حیثیت سے عالمی میڈیا میں کرکٹ کی زبان میں ان کی خبر بریک کی گئی۔
ہفتہ کے روز پاکستانی پارلیمنٹ میں جو کچھ ہوا،وہ تو ایک الگ چیپٹر تھا لیکن آخری 2 سے 3 گھنٹوں میں جو بھی ہوا،اس نے سب کچھ کھول کر رکھ دیا۔تجزیہ نگار دبے الفاظ اور سوشل میڈیا صارفین کھلے الفاظ میں اس میچ پر تبصرے کررہے تھے۔اب تو ہر ایک کی آنکھ نے دیکھا،ہر ایک نے سنا اور ہر ایک نے جان لیا۔
سوشل میڈیا خاص کر ٹوئٹر پر تو ٹاپ ٹرینڈ بھی یہی سب کچھ تھا۔یہ باتیں نہایت حیرانگی،پھر نہایت یقین کے ساتھ دیکھی گئی ہیں کہ کیسے رات کو ملک کے مختلف ادارے کھلے،حرکت میں آئے،ایئرپورٹس تک کو کس نے ہدایات جاریں کیں،سب نے دیکھا۔
کیا کوئی سوچ سکتا تھا کہ دن بھر کے جاری اس سنسنی خیز میچ کا انجام ایسا بھی ہوگا۔عمران خان جاتے جاتے سب کو اوپن کرگئے ہیں۔کون کیا کررہا تھا۔کون کہاں کھڑا تھا۔
معروف اینکر عمران خان نے اپنے یوٹیوب چینل پر پرائم منسٹر آفس سے اپنا وی لاگ کیا،انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے اپنی ملاقات سے لے کر کافی معلوماتی باتیں کیں،انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ سپیکر اسد قیصر کے استعفے کے بعد اسمبلی کو چیئر کرنے اور تحریک عدم اعتماد پراسس کو مکمل کرنے والے ایاز صادق تھے۔عمران خان نے یاد کروایا کہ اب سے کچھ عرصہ قبل انہوں نے ہی دعویٰ کیا تھا کہ جب ابھی نندن پکڑے گئے تھے تو اس وقت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ میٹنگ کے لئے آئے تو وہ ڈرے ہوئے تھے،ان کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔اس وقت پورے ملک میں ان پر تھوہ تھوہ ہوئی تھی۔آج وہی ایاز صادق یہ سب کررہے تھے۔
امریکا،انگلینڈ،یورپ،آسٹریلیا اور بھارت کے میڈیا نے عمران خان کی فراغت کو نہایت جشن کے سے انداز میں نشر کیا ہے اور شائع کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ بات بھی نمایاں ہورہی ہے کہ حکومت کی جانب سے جب دوپہر میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں ریویو اپیل کی درخواست کی تھی تو جواب ملا کہ عدالت کا وقت ختم ہوگیا ہے،یہی وہ عدالت رات کو کیسے کھل گئی۔یہی نہیں بلکہ اسلام آباد ہائیکورٹ بھی کھل گئی۔
تبصرے جاری ہیں۔غیر ممالک سے پاکستانیوں کا شدیدردعمل آیا ہے۔پاکستان میں بھی شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔غیر ملکی خواہش یا سازش پر رجیم تبدیلی کا نعرہ مقبول ہورہا ہے۔
ایسے میں عمران خان نے اتوار کو پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے،انہوں نے ملک بھر میں احتجاج کی کال بھی دے رکھے ہے۔کرک اگین کے ذمہ دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اگلے دنوں میں اسلام آباد،لاہور،پشاور،گوجرانوالہ،فیصل آباد،ملتان اور کراچی سمیت ملک ملک بھر میں طوفانی جلسے سٹیج کئے جارہے ہیں اور جنگ سڑکوں پر لڑے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عمران خان کے زمانہ کے ساتھی کھلاڑی مشتاق احمد نے اپنی ورلڈکپ 1992 کی عمران خان کے ساتھ کی ایک تصویر شیئر کرتے لکھا ہے کہ ہمیشہ کی طرح کپتان کے پیچھے،اللہ پاکستان پر رحم کرے۔