نئی دہلی،کرک اگین رپورٹ
عمران خان کی نقل تو کرلی،اگلے چیلنج کا نہیں سوچا،بڑی ہزیمت سامنے۔اسے کہتے ہیں نقل کے لئے عقل درکار ہے،عقل پر پردہ ہو تو انسان نقل کو اصل سمجھ لیتا ہے۔بچپن میں سنا کرتے تھے کہ بھارت کے اکثر کھلاڑی عمران خان کی نقل اتاراکرتے تھے۔پھر ریٹائرمنٹ کے بعد عمران خان کے ہم عصر مقابل بھارتی آل رائونڈر کپل دیو نے بارہا اپنے انٹرویوز میں اعتراف کیا کہ کبھی بال کروانے کی نقل،کبھی بال بنانے کی نقل لیکن میلہ پھر بھی عمران خان لوٹ جاتا تھا،میدان چاہے کرکٹ کا ہو یا دلوں میں گھر کرنے کا۔
عمران خان کی نقل اتارنے کا معاملہ اب بھی ختم نہیں ہوا ہے۔پاکستانی اپوزیشن جماعتوں کے سرکردہ لیڈرز تو نقل اتار ہی رہے تھے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی پیچھے نہ رہے،انہوں نے اپنے ملک کی ایک ایتھلیٹ سے ملاقات میں ان کی شرٹ پر سائن کردیئے،پھر بڑے باکمال انداز میں تصاویر بھی بنوائیں۔
بڑا ڈرامہ،طاقتور کرکٹ سربراہ مستعفی،پھر فلم
یہ واقعہ اس لئے اہمیت اختیار کرگیا کہ 2 ہفتہ قبل پاکستان میں بنی گالہ میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک ننھے مداح کی تڑپ دیکھتے ہوئے اسے ملاقات کے لئے بلالیا تھا،آخر میں اس لڑکے نے جیب سے مارکر نکال کر عمران خان سے آٹوگراف کی درخواست کی تو عمران خان نے اس کی قمیض پر سائن کردیئے،بعد میں اس کی قیمت کروڑوں میں لگ گئی۔اب یہی نقل بھارت کے وزیر اعظم نے بھی کردی ہے۔
دیکھنا ہوگا کہ کس کے دستخط کی قیمت ہے۔نریندر مودی نے نقل تو کرلی ،یہ نہیں سوچا کہ عمران خان کے سائن والی شرٹ کی بولی کروڑوں میں لگ گئی ہے،میرا کیا بنے گا،کہیں اس میں ہزیمت کا سامنا نہ کرنا پڑجائے۔
اینکر عمران ریاض خان نے اس پر دلچسپ تبصرہ کیا ہے۔
وائرس بھارت پہنچ گیا۔