اسلام آباد،کرک اگین رپورٹ
وہ ہوگیا،جس کا کوئی امکان نہ تھا۔پاکستان میچ جیت گیا۔نیوزی لینڈ کو ہرادیا۔اسلام آباد میں سرکاری ٹی وی کے ہیڈ آفس میں راولپنڈی ایکسپریس کو ہی بائونسر پڑگیا۔شو کے میزبان کی بد تمیزی کے بعد شعیب اختر نے استعفیٰ دے دیا۔لائیو شو کے دوران شعیب اختر اٹھ کر چلے گئے۔بعد میں سوشل میڈیا پر ویڈیو کلپ وائرل ہوگیا۔نتیجہ میں شعیب اختر نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب صبح 3 بجے وضاحتی بیان جاری کیا۔
پہلے واقعہ کو جان لیں کہ پی ٹی وی پر شعیب اختر ایک عرصہ سے کرکٹ اینالسٹ کے طور پر منسلک ہیں۔ورلڈ ٹی 20 کا پینل بھی بڑا ہوگیا ہے۔ویسٹ انڈیز کے لیجنڈری اسٹار ویوین رچرڈز،انگلینڈ کے ڈیوڈ گاور،پاکستان کے راشد لطیف،اظہر محمود اور شعیب اختر شریک تھے۔
آج بھی ٹریننگ کیمپ،کرکٹرز کا شرکت نہ کرنے کا اعلان،کوچز کی ڈریسنگ روم میں تقاریر
معاملہ وہاں خراب ہوا۔جہاں شعیب اختر نے حارث رئوف کی 4 وکٹ کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے لاہور قلندرز کا تذکرہ کیا۔یہ بات میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز کو پسند نہیں آئی۔شاید قلندرز کا ایک نجی چینل سے منسلک ہونا وجہ تھا۔اس پر نعمان نیاز نے انڈر19 کی دریافت کہا۔شعیب نے اصرار کیا کہ ایسا نہیں ہے۔اس پر نعمان نیاز نے سخت رویہ اختیار کیا اور شعیب اختر کی توہین کی اور انہیں شو سے چلے جانے کو کہا۔شعیب اختر نے معاملہ سمجھنے کی کوشش کی تو بریک کردی گئی۔
بعد میں شعیب اختر نے اپنا ویڈیو بیان جاری کیا ہے کہ مجھے سمجھ نہیں آیا کہ پی ٹی وی پر لائیو شو میں نعمان نے ایسا کیوں کیا۔وقفہ کے دوران میں نے سوچا کہ غیر ملکی سپر اسٹارز موجود تھے۔واقعہ تو ٹی وی پر چلا گیا۔وائرل تو ہوجائے گا لیکن اس کا کوئی حل نکالیں۔میں نے نعمان سے کہا کہ اسے ختم کریں۔اس نے بھی کہا کہ جیسے بھی ہو۔واقعی اسے ختم کرنا چاہئے۔
وقفہ کے بعد جب آن ایئر ہوئے تو میں نے گھما پھرا کر ٹاپک پر بات کی اور آن ایئر نعمان سے کہا کہ وہ مجھ سے معافی مانگیں۔اس نے ایسا کرنے سےا نکار کردیا۔اس کے بعد مجھے غیر ملکی اسٹارز کے سامنے اپنی توہین محسوس ہوئی۔نتیجہ میں ،میں نے شو چھوڑنے اور مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
شعیب اختر کہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا۔نعمان نیاز نے ایک مکروہ رویہ اختیار کیا۔اس س سے اتنے بڑے اسٹارز کو اچھا پیغام نہیں گیا اور میرے جیسے اسٹار کی کھلے عام توہین ہوئی ہے۔نیشنل ٹی وی پر سپر اسٹارز کے ساتھ ایسے رویہ کی مذمت کرتا ہوں اور یہ بھی کہتا ہوں کہ یہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔