کرک اگین رپورٹ
Image ,File Photo
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ پی سی بی حکام پر برس پڑے،ایک سابق چیئرمین کے بارے میں انکشاف کیا انہوں نے مجھے رلا دیا،رمیز راجہ کو کرکٹ کی سمجھ نہ ہونے والا بیان جذباتی انداز میں نہیں دیا۔کرکٹ حکام کو کرکٹ کی سمجھ بوجھ والا ہونا چاہئے ۔نان سینس لوگوں کا کیا کام ہے،ساتھ میں انہوں نے وزیر اعظم عمران خان پر کڑی تنقید کی ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے سپورٹس کا بیڑا غرق ہوگیا ۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کو انٹرویو دیتے ہوئے حال ہی میں ریٹائرمنٹ لینے والے حفیظ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا سپورٹر تھا،اب بھی ہوں۔انہوں نے مایوس کیا،میں نے خود ان سے ملاقات کا وقت لیا،مصباح اور اظہر کے ساتھ ان کے پاس گیا،کہا کہ ابھی ڈومیسٹک سسٹم ختم نہ کریں،جب یہ سسٹم تیار ہوجائے ،پھر ختم کردیں۔عمران خان کا ویژن بہت اچھا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کام کرنے والے ویسے نہیں ہیں،جیسا کہ عمران خان چاہتے ہیں۔اب بتائیں کہ اس وقت کے چیئرمین احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کیا کام کیا۔
پی ایس ایل میں 3 بائیو سیکیور ببل،کووڈ ٹیسٹ شروع،جمعرات سے اہم قدم
محمد حفیظ نے کہا ہے کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد مصباح الحق اور اظہر علی پر بڑی مشکلات آئیں،مجھے نہیں علم کہ میرے معاملہ میں کیا ہوا۔جو ہوا غلط تھا،اس لئے کہ آسٹریلیا کا سسٹم اس ملک میں نہیں چل سکتا،یہاں بیک اپ سسٹم نہیں ہے۔
محمد حفیظ نے ایک سوال کے جواب میں انکشاف کیا ہے کہ جب محمد عامر کرکٹ میں واپسی کررہے تھے تو میں نے سخت مخالفت کی،مجھے اس وقت کے چیئرمین پی س بی شہر یار اور چیف ایگزیکٹو نجم سیٹھی تھے۔اسل تو شہریار تھے لیکن عہسدے کا کوئی چکر چلاکر تقسیم کرلیا گیا تھا۔انہوں نے مجھے بلاکر کہا کہ عامر تو کھیلے گا،تم نے گھر جانا ہے تو جائو۔میں نہایت افسردگی میں گھر آیا،کرکٹ چھوڑنے کا سوچ رہا تھا،میں گھر جاکر روپڑا،بعد میں مشورے کے بعد میں اپنے موقف پر کھیلتا رہا۔
محمد حفیظ نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ میرے بائولنگ ایکشن پر اعتراض کمزور کرکٹ ملک کی پالیسی کا نتیجہ ہے،جب کرکٹ کے نان سینس لوگ آفس چلائیں گے تو وہ آئی سی سی اجلاس میں چائے پینے ہی جائیں گے،انہوں نے وہاں کرکٹ کی کیا بات کرنی ہے۔میرے خیال مین نجم سیٹھی جیسے لوگوں کا کرکٹ بورڈ میں کوئی کام نہیں ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں محمد حیفظ کہتے ہیں کہ رمیز راجہ کے بارے میں جوبیان میں نے دیا تھا کہ ان سے زیادہ میرے 12 سالہ بچے کو کرکٹ کی سمجھ بوجھ زیادہ ہے،یہ جذباتی بیان نہیں تھا،اس کا مطلب یہ ہوا کہ حفیظ اپنے اس بیان پر اب بھی قائم ہیں۔
محمد حفیظ نے اور بھی بہت سی باتیں کیں۔اپنے کیریئر کے آغٖاز سے لے کر بعد کے معاملات تک پر کھل کر بات چیت کی۔ساتھ میں میٹھے انداز میں پی سی بی کو چٹکیاں بھی کاٹیں۔یہ بھی کہا کہ عمران خان سمیت سب بڑے کھلاڑی ڈیپارٹمنٹل کرکٹ سے آئے،اسے یکدم ختم، کرنا مناسب نہیں،حال ہی میں رمیز راجہ کو ریٹائرمنٹ کی اطلاع کرنے کے لئے ملاقات چاہتا تھا،انہوں نے ملنے سے انکار کیا۔ہمیشہ حق اور سچ کی بات کی،کبھی پی سی بی کی آنکھوں کا تارا نہیں رہا۔