لاہور،کرک اگین رپورٹ
نعمان علی کا صفر اور رضوان کی سنچری برابر قرار،منصف نے فیصلہ سنادیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر،نائب کپتان محمد رضوان نے اپنی سنچری اور نعمان علی کے صفر کو ایک جیسا قرار دیا ہے،انہوں نے پی سی بی کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ میری سنچری اہم ہے لیکن حقیقت میں یہ غیر اہم بھی ہے،اس لئے کہ اگر نعمان علی نے صفر اسکور کیا لیکن انہوں نے 18 بالیں کھیلیں۔
آسٹریلیا کو 63 اور پاکستان کو 40 برس بعد لاہور میں ٹیسٹ فتح کی تلاش،دلچسپ کہانی
آسٹریلیا کے خلاف 5 ویں روز کے آخری سیشن کاکھیل بہت خطرناک ہوتا ہے۔ہماری 7 وکٹیں گرگئی تھیں۔ایسے میں نعمان علی کا 18 بالیں کھیل جانا اتنا ہی اہم ہے کہ جتنا میرا سنچری بنانا،آسان الفاظ میں نعمان علی کا صفر اور میری سنچری کی اہمیت ایک جیسی ہے،اس لئے کہ ان کے صفر نے بھی ٹیسٹ ڈرا کرنے میں اتنا ہی کردار ادا کیا،جتنا سنچری نے۔
کراچی ٹیسٹ کے آخری روز نعمان علی نے آسٹریلیا کے خطرناک بائولرز کی 18 بالیں کھیلیں۔صفر پر ہی ناٹ آئوٹ آئے۔پاکستان میچ بچاگیا تھا۔
ادھر نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سنچریز بنانے والے عثمان خواجہ،بابر اعظم اور محمد رضوان نے آنر بورڈ پر اپنے ہاتھوں سے خود نام لکھے،اس موقع پر ان سب نے خوشی کا اظہار کیا۔
عثمان خواجہ نے 160 کی اننگ کھیلی۔بابر نے 196 رنزبنائے۔رضوان نے بھی شاندار سنچری اسکور کی۔