دبئی،کرک اگین رپورٹ
وارنر اور ولیمسن بے کار،بابر اعظم ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے سکندر اعظم،آئی سی سی کا ماننے سے انکار۔ڈیوڈ وارنر کا لاٹھی چارج کام آیا نہ کیون ولیمسن کی جارحانہ اور لمبی بیٹنگ۔بیٹنگ کے شعبہ میں بابر اعظم کی بادشاہت کا راج رہا۔فائنل سے پہلے پاکستان باہر ہوگیا تھا،وارنر اور ولیمسن سمیت سب کے پاس اضافی چانسز تھے لیکن کوئی بابر اعظم کو نہ پہنچ سکا۔
پاکستان ورلڈ ٹی 20 کپ تو نہیں جیت سکا لین 16 ٹیموں کی بیٹنگ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم ہی سکندر اعظم بن گئے۔ایونٹ کےایونٹ کے 6 میچز کی 6ا ننگز میں انہوں نے60.60 کی اوسط سے 303 اسکور کئے۔70 ہائی اسکور تھا۔4 ہاف سنچریز بھی بنائی ہیں۔دوسرا نمبر ڈیوڈ وارنر کا رہا،انہوں نے بابر سے 1 میچ زائد کھیلا۔7 میچز کی 7 اننگز میں ان کا مجموعی اسکور 289 رہا ہے۔89 ناقابل شکست ہائی اسکور تھا،ان کی 3 ففٹیز ہوئی ہیں،انہیں فائنل کی 53 رنزکی اننگ سے یہ فائدہ ضرور ہوا ہے کہ دوسرے نمبر پر موجود پاکستانی وکٹ کیپر محمد رضوان سے وہ تھوڑا سا آگے نکل گئے۔
پاکستانی ٹیم کے ڈاکٹرکھلاڑیوں کو ڈھاکا میں چھوڑآئے،پلیئرز مقامی طبیب کے سپرد
محمد رضوان نے 6 میچزکی 6 اننگز میں 70 سے زائد کی اوسط سے 281 رنزبنائے۔3 ففٹیز رہی ہیں۔بھارت کا کوئی بھی بیٹر ٹاپ 10 میں نہیں رہا۔
بائولنگ میں سری لنکا کے ہاسارنگا ڈی سلوا 8 میچز میں 16 وکٹ کے ساتھ اس شعبہ میں آگے رہے۔آسٹریلیا کے ایڈم زمپا اور نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ 13 ،13 وکٹ کے ساتھ دوسرے و تیسرے نمبر پر آگئے۔اس طرح کہا جاسکتا ہے کہ کینگروز ٹیم نے کسی حد تک بائولنگ کے شعبہ میں قابل ذکر وکٹ لے کر اپنے آپ کو اس کا چیمپئن ثابت کیا ہے۔
اس کے باوجود آئی سی سی نے فائنل کے بعد ڈیوڈ وارنر کو پلیئر آفی دی ٹورنامنٹ قرار دے دیا ہے،گویا تھوڑا سٹرائیک ریٹ کا فرق اہم ہوگیا،آسٹریلیا نے بابر کو ماننے سے انکار کیا۔وارنر کو پلیئر آف دی ایونٹ قرار دیاہے۔اس کا فیصلہ کمیٹی نے کیا ہے۔