کرک اگین ایڈیٹر ریسرچ رپورٹ
ورلڈ ٹی 20 کپ 2021 قریب آرہا ہے۔آئی سی سی کا یہ بنیادی ایونٹ اس لحاظ سے ہے کہ آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کپ 5 سال بعد ہورہا ہے۔کچھ آئی سی سی کا ایڈونچر تھا کہ 2 کی بجائے 4 سال بعد کروانا ہے اور کچھ کورونا کےمسائل تھے کہ پھریہ 4 کی بجائے 5 سال بعد اب ہوگا۔گزشتہ مضمون میں بیٹنگ سے متعلق اہم ریکارڈز پیش کئے گئے تھے،اس بار بائولنگ کی باری ہے۔دیکھتے ہیں کہ اس باب میں کون آگے ہے۔
ایک ایونٹ کے ٹاپ وکٹ ٹیکر،عمر گل کا دہرا اعزاز،اب باقی نہیں
آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کپ کے کسی بھی ایونٹ کےکامیاب بائولرز میں ان کو ہی یاد رکھا جائے گا جنہوں نے ایونٹ کا اختتام ٹاپ وکٹ ٹیکر کے طور پر کیا۔2007 کے پہلے ایڈیشن میں یہ اعزاز پاکستان کے پیسر عمر گل کا حاصل ہوا۔انہوں نے 7 میچزمیں 13 وکٹوں کے ساتھ تمام بائولرز سے زیادہ وکٹیں لیں۔یوں رائٹ ہینڈ فاسٹ بائولر ورلڈ ٹی 210 کے ٹاپ وکٹ ٹیکر بن گئے۔عمر گل کا یہ ریکارڈ 2009 ورلڈ ٹی 20 کپ میں توڑا نہیں جاسکا کیونکہ 2009 کے انگلینڈ میں منعقدہ ایونٹ میں بھی عمر گل نے اپنا ریکارڈ 13 وکٹ کے ساتھ برقرار رکھا،پاکستان یہ ایونٹ بھی جیتا تھالیکن اس سے اگلے سال 2010 میں ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے ایونٹ میں آسٹریلیا کے غیر معروف بائولر پیٹر نیننز نے توڑ ڈالا۔انہوں نے 7 میچزمیں 14 شکار کرلئے۔یہ اتنے غیر اہم بائولر تھے کہ ان کا کیریئر 17 میچز میں 28 وکٹوں کے ساتھ تمام ہوا۔پھر 2012 کا ورلڈ ٹی 20 سری لنکا میں کھیلا گیا،اس میں میزبان ٹیم کے اجانتھا مینڈس نے 6 میچزمیں 15 شکار کر کے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔یہ اعزاز انہیں اب بھی حاصل ہے کہ وہ 6 ورلڈ ٹی 20 کپ کے کسی بھی سنگل ایڈیشن میں زیادہ وکٹیں لینے والے بائولر ہیں۔
ورلڈ ٹی 20 کے مجموعی کامیاب بائولرز،پاکستان کا غلبہ،بوم بوم کا چرچا
تمام 6 آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کپ کے مجموعی ٹاپ وکٹ ٹیکرز کو دیکھا جائے تو اس میں پاکستان کا غلبہ ہے۔حیران کن طور پر لیگ اسپنر شاہد خان آفریدی اب بھی پہلے نمبر پر ہیں۔انہوں نے2007 سے 2016 کے سفر کے دوران 34 میچز میں 39 کھلاڑی آئوٹ کر رکھے ہیں۔دوسرا نمبر سری لنکا کے لاستھ ملنگا کا ہے،ان کی 31 میچزمیں 38 وکٹیں ہیں۔دونوں ہی ریٹائرڈ ہیں۔پاکستان کے سعید اجمل کی کیا بات ہے،انہوں نے ٹپ 2 بائولرز سے 2 ایونٹ کم کھیلے ہیں۔2009 سے 2014 کے 4 ایونٹس کے 23میچزمیں ان کی وکٹیں 36 ہیں،انہیں اگر 30 میچز مل جاتے تو وہ وکٹوں کی ہاف سنچری بھی مکمل کرجاتے۔پاکستان کے عمر گل 24 میچزمیں 35 وکٹوں کے ساتھ مشترکہ طور پر چوتھے نمبر پر ہیں۔سری لنکا کے اجانتھا مینڈس کی بھی 35 وکٹیں ہیں۔بنگلہ دیش کے شکیب الحسن 25 میچزمیں 30 وکٹ لے چکے ہیں،وہ اس سال کھیلیں گے،اچھے اسپنر ہیں،تمام کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔ویسٹ انڈیز کے براوو 24 وکٹ کے ساتھ حاضر سروس پلیئرز میں شامل ہیں۔
ورلڈ ٹی 20 میچ کے مہنگے ترین بائولر
ورلڈ ٹی 20 کپ کے میچ کے مہنگے ترین بائولر سری لنکا کے سنتھ جے سوریا ہیں،انہیں 2007کے ابتدائی کپ میں 17 ستمبر 2007 کو جوہانسبرگ میں 64 رنزکی مار پڑی،پاکستان کے خلاف بدقسمتی سے انہوں نے پورے 4 اوورز ڈالے تھے۔بنگلہ دیش کے مشرفی مرتضیٰ دوسرے مہنگے ترین بائولر ہیں،انہوں نے30 مارچ 2014 کو اپنے ملک میں مار کھائی،ڈھاکہ میں پاکستانی بیٹسمینوں کے ہاتھ لگ گئے،جنہوں نے63 رنز بٹور لئے۔
بہترین سٹرائیک ریٹ کی اپنی اہمیت
آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 میں بہترین سٹرائیک ریٹ کی اپنی اہمیت ہےکسی بھی میچ میں یہ اعزاز نیدر لینڈ کےمیکرین کو آئرلینڈ کے خلاف حاصل ہوا جو اب بھی بہترین ریکارڈ اور پہلے نمبر کا اعزاز ہے۔انہوں نے 2 اوورز میں 11 رنزکے عوض 4 کھلاڑی ٹھیکانے لگائے۔یہ میچ 13 مارچ 2016 کودھرم شالا میں کھیلا گیا تھا۔پاکستان کی جانب سے عمر گل کا سٹرائیک ریٹ پہلا ہے۔انہوں نے 3 اعشاریہ 6 کے ریٹ سے بائولنگ کی تھی۔مقام اوول تھا۔حریف ٹیم نیوزی لینڈ کی تھی اور تاریخ 13 جون 2009کی تھی۔گل نے 6 رنزکے عوض 5 وکٹیں لیں۔بہترین اکانومی ریٹ سری لنکا کےکولا سیکارا کے پاس ہے۔انہوں نے24 مارچ 2014کو چٹاگرام میں نیدر لینڈ کے خلاف 2 اوورز میںصفر رنز کے عوض ایک وکٹ لی۔ان کا اکانومی ریٹ صفر ہے۔
ورلڈ ٹی 20 کپ کی تاریخ میں کسی بھی اننگ میں 5 وکٹیں
ورلڈ ٹی 20 کپ کی تاریخ میں 5 یا اس سے زائد وکٹ لینے والے بائولرز قلیل ہیں،جس نے یہ کارنامہ ایک بار سر انجام دیا،پھر نہیں دے سکا،دنیا کے 7 خوش قسمت بائولرز ہیں۔بنگلہ دیش کے مستفیض الرحمان،پاکستان کے عمر گل،آسٹریلیا کے فالکنر اور سری لنکا کے لاستھ ملنگا معروف نام ہیں۔اب اسی باب میں کسی ایک اننگ میں 4 یا اس سے زائد وکٹ لینےکو دیکھا جائےتو پاکستان کو سعید اجمل کی شکل میں اعزاز حاصل ہے۔پاکستانی رائٹ ہینڈ اسپنر 3 بار 4 وکٹ لے چکے ہیں،دنیا کا اور کوئی بائولر 3 مرتبہ ایونٹ میں 4 وکٹیں فی اننگ میں نہیں لے سکا۔پاکستان کے شاہد آفریدی اور عمر گل یہ کارنامہ 2،2 بار سر انجام دے چکے ہیں۔ان کے علاوہ 3 بائولرز مزید ہیں جو 2 بار 4 وکٹ لینے کا مزا چکھ سکے،مورکل،مینڈس اور شکیب الحسن 3 دوسرے بائولر ہیں۔
عمر گل کس باب میں دوسرے نمبر پر
ورلڈ ٹی 20 کپ کی تاریخ میں مجموعی طور پر بہترین سٹرائیک ریٹ سری لنکا کے اجانتھا مینڈس کو حاصل ہے۔انہوں نے 21میچزمیں 13 اعشاریہ4 کے ریٹ سے بالز کیں،پاکستان کے عمر گل 14 اعشاریہ 1 کے ساتھ بائولنگ پرفارمنس دے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔سعید اجمل کا5واں نمبر ہے۔ایونٹس کی تاریخ کا مجموعی طور پر بہترین اکانومی ریٹ ویسٹ انڈیز کے سنیل نارائن کا ہے،انہوں نے 12میچزمین 5 اعشاریہ17 کے ریٹ سے رنز دیئے۔بہترین اوسط ویسٹ انڈیز کے بدری کی ہے،انہوں نےساڑھے 13 کی اوسط سے پرفارم کیا ہے۔
ورلڈ ٹی 20 کی اننگ کے بہترین پرفارمرز،پاکستان موجود
ایک اننگ کی بہترین بائولنگ پرفارمنس میں سری لنکا کے اجنتھا مینڈس پہلے نمبر پر ہیں،انہوں نے18 ستمبر 2012 کو ہمبنٹوٹا میں زمببابوے کے خلاف 4 اوورز میں 8 رنزکے عوض 6 کھلاڑی آئوٹ کئے۔دوسری بہترین انفردای کارکردگی رنگنا ہیراتھ کی ہے،31 مارچ 2014 کوچٹاگرام میں انہوں نےنیوزی لینڈ کے خلاف ساڑھے 3 اوورز میں 3رنزکے عوض 5 وکٹیں لیں۔عمر گل 3اوورز میں6 رنزکے عوض 5 وکٹ کے ساتھ تیسرے بہترین گیند باز ہیں۔انہوں نے اوول مں13 جون 2009 کو نیوزی لینڈ کے بیٹسمینوں کا شکار کیا تھا۔
یہ بھی اسی سے متعلق ہے،ورلڈ ٹی 20 ریکارڈز جمع کرنے والوں کے لئے اپ ڈیٹ تحفہ موجو ہے،اپنی رائے بھی دے سکتے ہیں۔