دبئی،کرک اگین رپورٹ
Image by ICC
انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاس کے فیصلے سامنے آرہے ہیں۔آئی سی سی گلوبل ایونٹس کی تقسیم مکمل ہوئی۔اس کے بعد کچھ عہدوں کی تبدیلی ہوئی ہے اور بھی بہت کچھ سامنے آرہا ہے۔اب اس بات کو ہی دیکھ لیں کہ 2020 سے شروع ہونے والی ورلڈ کپ سپر لیگ بھی ختم کردی گئی ہے۔
کرکٹ فینز کو ابھی شاید ااس کی مکمل آگاہی ہی نہ ہو لیکن اس کے مقبول ہونے سے پہلے ہی اسے ردی کی ٹوکری کی نذر کیا گیا ہے۔
سب سے پہلے یہ جان لیں کہ ورلڈ کپ سپر لیگ کیا تھی۔2019 ورلڈ کپ کے بعد 2020 سے یہ لیگ اس لئے شروع کی گئی تھی کہ 2023 ورلڈ کپ کے لئے ٹاپ 8 ٹیموں کی انٹری اسی لیگ کے ساتھ ہی ممکن ہوسکے گی،چنانچہ اسی کے تحت آج کل کی ایک روزہ سیریز کھیلی جارہی ہیں۔2022 تک 8 ٹیموں نے ورلڈ کپ میں جانا ہے،اس کے بعد کی ٹیموں نے کوالیفائر ایونٹ کھیلنا ہوگا،پھر وہاں سے 2 ٹاپ ٹیمیں بھارت پرواز کریں گی۔یہ کوالیفائر اب 2023 کےشروع میں ہوگا۔اس سے ایک روزہ کرکٹ سیریز میں دلچسپی بڑھی ہے۔پوائنٹس سسٹم آیا تھا۔
عجب مثال،غضب روش،نیوزی لینڈ آئی سی سی ورلڈ کپ سے باہر،سکاٹ لینڈ شامل،بریکنگ نیوز
اس ماہ دبئی میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں 13 ٹیموں کے اس ورلڈ کپ سپر لیگ کو ختم کردیا گیا ہے۔نتیجہ میں 2023 کے بعد تمام ممالک کی باہمی ایک روزہ سیریز اب پوائنٹس سسٹم کے ساتھ نہیں ہونگی،یہ سیریز ماضی کی طرح ہونگی۔2027 ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کا سابقہ طریقہ بحال کردیا گیا ہے۔مقررہ تاریخ تک کی ٹاپ 10 ٹیمیں میزبان جنوبی افریقا،زمبابوے اور نمیبیا سمیت میگا ایونٹ میں جائیں گی اور ان ٹیموں کے ٹاپ ہونے کا مدار آئی سی سی ون ڈے رینکنگ پر ہی ہوگا۔مقررہ وقت کے بعد باہر رہنے والی ٹیموں کو کوالیفائر کھیلنا ہوگا۔کوالیفائر سے 4 ٹیمیں 2027 کے ورلڈ کپ کے لئے جائیں گی۔
ورلڈ کپ 2027 کی میزبانی کاقرعہ فال جنوبی افریقا۔زمبابوے اور نمیبیا کے نام نکلا ہے۔جنوبی افریقا 2023 میں ایک بار پہلے بھی ایونٹ کی میزبانی کرچکا ہے۔