کراچی،کرک اگین رپورٹ
کپتان کا وسیم اکرم 56 سال کا ہوگیا۔پاکستان کے سوئنگ سلطان وسیم اکرم آج 3 جون کو اپنی 56 ویں سالگرہ منارہے ہیں۔لیفٹ ہینڈ پیسر کو کرکٹ کی ممتاز شخصیات نے رات بجتے،تاریخ بدلتے ہی کرکٹ کے سلطان کو مبارکباد دینی شروع کردی ہے۔
سابق پاکستان کرکٹ کپتان وسیم اکرم 3 جون 1966 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔جنوری 1985 سے جنوری 2002 تک ٹیسٹ میچز کھیلے۔23 نومبر 1984 سے مارچ 2003 تک ایک روزہ کرکٹ کیریئر رہا۔414ٹیسٹ وکٹ اور 502 ایک روزہ وکٹیں ان کی پروفائل کا حصہ ہیں۔
پاکستان کی متعدد فتوحات میں وسیم اکرم کا اہم کردار رہا،ورلڈکپ 1992 میں شاندار پرفارمنس دکھائی۔اس کے فائنل میں انہوں نے 3 وکٹیں لیں۔جارحانہ اننگ کھیلی۔مین آف دی فائنل رہے۔
عمران خان کی نقل تو کرلی،اگلے چیلنج کا نہیں سوچا،بڑی ہزیمت سامنے
وسیم اکرم پاکستان کے اس وقت کے کپتان عمران خان کے زمانہ میں اپنے کیریئر کے ابتدائی 10 سال کھیلے،ہمیشہ وسیم اکرم کے لئے آئیڈیل اور بہترین کپتان رہے لیکن ان کے کپتان عمران خان آج ان کی 56 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک عجب الزام کا شکار ہیں۔
عمران خان نے یکم جون کو بول نیوز پر ملکی حالات کے تناظر میں ایک انٹرویو دیا تھا۔اس میں انہوں نے تفصیلی خیالات کا اظہار کیا ۔ساتھ میں خدشات ظاہر کئے کہ اگر یہی حالات رہے تو ملک کی معیشت تباہ ہوگئی تو پھر کچھ باقی نہیں بچے گا۔ایسے میں ملک ٹکڑوں میں ہوجائے گا،اس کی فوج بھی کمزور یوجائے گی جو کہ اچھی ہے۔تگڑی ہے۔
بس پھر کیا تھا۔انٹرویو کے ایک گھنٹے کے بعد ایک خاص ادارے کی جانب سے عمران خان کے انٹرویو کو کاٹ چھانٹ کر اس میں سے سنسنی خیز جملے نکالے گئے،پھر 30 گھنٹوں سے ان کے خلاف طوفان بدتمیزی برپاکیا گیا،بات یہاں تک ہی نہیں رہی ہے بلکہ حکومت کی اہم شخصیات نے سابق وزیر اعظم کے خلاف بغاوت اورغداری کے پرچے کاٹنے کی بات کی،اجلاس تک ہولئے۔
آج پاکستان کے سابق کپتان ،سابق وزیر اعظم عمران خان پر غداری،بغاوت کی باتیں ہورہی ہیں۔جو نہایت ہی افسوسناک ہیں۔ایسے میں ان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے والی اہم شخصیات بھی خاموش ہیں۔اپنی جگہ پریشان ہیں۔وسیم اکرم عمران خان کے نہایت قریب رہے ہیں۔دیکھتے ہیں کہ وہ اس موضوع پر کیا کہتے ہیں۔وسیم اکرم آج اپنی 56 ویں سالگرہ پر مشکل میں گھرے اپنے کپتان کے لئے شاید ہی کچھ بول سکیں۔