لندن،کرک اگین رپورٹ
مائیکل وان کی وضاحتیں کام نہ آئیں،انگلینڈ میں نسل پرستی کے حوالہ سے جاری آپریشن میں تیزی آگئی ہے۔اس پر سختی والا کام پاکستان کے سابق آل رائونڈر رانا نویدالحسن کے بیان کا بھی ہے،انہوں نے2009 کے اپنے الزامات کا نہ صرف دفاع کیا بلکہ دہرایا ہے،اس کے نتیجہ میں بی بی سی نے مائیکل وان کو اپنے ٹی وی شو سے الگ کردیا ہے،یہ ایک بہت بڑا واقعہ ہے۔
رانا نوید الحسن نے مائیکل وان کے سرپر پھر اینٹ ماردی
انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان معروف کھلاڑی ہیں،اچھے مبصر ہیں،نامور کمنٹیٹر ہیں،انہیں اس طرح شو سے نکالے جانا ایک بڑا عمل ہے،ویسے اس سے شعیب اختر واقعہ کی یاد بھی تازہ ہوئی ہے جب پاکستان میں پی ٹی وی کے میزبان نےا نہیں شو سے نکل جانے کو کہاتھا،خیر شعیب اختر اور مائیکل وان کیس میں فرق ہے۔وان پر نسل پرستانہ جملے کسنے اور ایشیائی کرکٹرز کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کا الزام ہے۔وہ اس کی تردید کرچکے ہیں۔
انگلش مبصر بی بی سی چینل فائیو پر لائیو کرکٹ پروگرام کیا کرتے تھے،بی بی سی نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ نسل پرستانہ واقعات پر سخت ایکشن لینے کا پابند ہے۔بی بی سی نے اعلان کیا ہے کہ ہم ساری صورتحال کو باریک بینی سے مانیٹر کر رہے ہیں اور اب اس تحقیقات کو بھی دیکھیں گے،ساتھ میں مائیکل وان کو بھی صفائی کاموقع دیں گے۔