گال،کرک اگین رپورٹ
سری لنکا کے آخری 3 کھلاڑیوں نے پاکستان کی کامیابی پر پانی پھیردیا۔آخری وکٹ 45 رنز کی شراکت تو سب کو بے اثر کرگئی۔کہنے کو پاکستان نے سری لنکا کو 222 رنز پر ڈھیر کردیا۔جب آپ یہ پڑھیں گے کہ 133 رنز پر 8 اور پھر 177 رنز پر 9 وکٹیں حاصل کرنے کے بعد بھی سری لنکا 200 رنز سے کہیں اوپر چلاگیا توکیا سوچیں گے۔ اسپن پچ ڈرامائی ثابت ہوئی۔گال میں 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں یاسر شاہ اور شاہین آفریدی کا اہم کردار رہا۔
ٹاس جیت کر میزبان ٹیم کا پہلے کھیلنے کا فیصلہ سود مند ثابت نہ ہوا۔ایک موقع پر 60 پر ایک آئوٹ تھا۔پھر 68 پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد أئی لینڈرز سنبھل نہ سکے۔
مڈل آرڈر میں ڈینش بندی مل نے 76 رنز کی اننگ کھیل کر زبردست مزاحمت کی،ورنہ سری لنکا اتنا اسکور بھی نہ کرسکتا۔اوشاندا فرنینڈو نے 35 اور کوشال مینڈس نے 21 رنز بنائے۔
آخری وکٹ پر مہیش تھیکشانا نے اچھی فائٹ کی۔ان کا ہائی فرسٹ کلاس اسکور 24 تھا لیکن پاکستانی بائولرز کے سامنے وہ اس سے کہیں آگے چلے گئے۔وہ 38 کرگئے۔ایسے کارنامے اکثر گرین کیپس کے خلاف ہوتے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی نے 38 رنز دے کر 4 ،حسن علی نے 23 رنز اور یاسر شاہ نے 66 رنز دے کر 2،2 وکٹیں لیں۔