ڈھاکا،کرک اگین رپورٹ
Image source Twitter
ایک وقت تھا،یہاں پاکستان کرکٹ ٹیم غیر ممالک کے خلاف میچز کھیلاکرتی تھی،یوں کہنا بہتر ہوگا کہ ڈھاکا میں ہوم کرکٹ سیریز کے مقابلے ہوا کرتے تھے اور ایک یہ یہ وقت ہے کہ یہاں اسے اپنے ہی سابق وطن لیکن اب بنگلہ دیش کے خلاف میدان میں اترنا پڑے گا۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین 3 ٹی 20 میچزکی سیریز کا آغاز آج جمعہ 19 نومبر کو ڈھاکا میں پوگا،پہلا میچ کھیلا جائے گا۔میچ دن کا ہے،دوپہر 12 بجے اس کا آغاز ہوگا۔
بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ سپر 12 میں بری طرح ناکام ہوئی۔5 میچزہارے،گھر کی راہ لی،پاکستان نے تمام 5 میچز جیتے،سیمی فائنل کی ایک شکست گلے پڑی،ٹیم ٹوٹے دل کے ساتھ دبئی سے ڈھاکا پہنچی،گویا زخم دونوں جانب ہرے ہیں۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ میچ سے 3 روز قبل مکی آرتھر اور گرانٹ فلاور کو قید کردیا گیا
ایک فرق اور بھی ہے ۔میزبان ٹیم نے تجربہ کار پلیئرز کی بجائے ینگ پر انحصار کیا ہے۔مشفیق الرحیم ڈراپ ہیں۔لٹن داس بھی آئوٹ ہیں۔ٹائیگرز ٹیم میں سیف حسن اوریاسر علی کو ڈیبیو ملنے کا امکان ہے۔پاکستان کے لئے صرفایک پلیئر مستفیض الرحمان مشکل کھڑی کرسکتے ہیں۔
میر پور کی پچ بڑی ٹرکی ہے،بنگلہ دیش نےاس سال نیوزی لینڈ اورآسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز جیتی ہیں،اس کے باوجود یہاں پہلے کھیلنے والی ٹیم 119 سے زائد اسکور نہیں کرسکی۔سا کے ساتھ ہی یہاں 10 سال سے 152 سے بڑا مجموعہ نہیں بن سکا،وکٹ اسپنرز کے لئے مدد گار یوگی۔پاکستان محمد نواز کو موقع دے سکتا ہے۔
تین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز پر مشتمل سیریز کے لیے پاکستان اور میزبان بنگلہ دیش کی ٹیمیں 19 نومبر بروز جمعے کو مدمقابل آئیں گی۔ اس دوران شیر بنگلہ کرکٹ اسٹیڈیم میں 12,500 سے زیادہ کرکٹ شائقین ٹی ٹونٹی کرکٹ کی عالمی رینکنگ میں سرفہرست بیٹر اور قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کی مشہور کور ڈرائیوز سے محظوظ ہوسکیں گے۔
پاکستانی ٹیم ان 12 پلیئرز میں سے منتخب ہوگی۔بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، خوشدل شاہ، فخر زمان، حیدر علی، حارث رؤف، حسن علی، محمد نواز، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی اور شعیب ملک۔
ایسا لگتا ہے کہ حسن علی کو شاید زبردستی کھلادیا جائے،ان کے اعتماد کی بحالی کا سوال ہے۔
پاکستان کے لئے ایک بات نہایت تشویشناک ہے،وہ یہ کہ بنگلہ دیش میں آخری 2 میچز سے ناکام ہے۔2015 کی وحد میچ کی سیریز اور 2016 کا ایشیا کپ خراب ثابت ہوا تھا۔محمد رضوان ،بابر اعظم امیدوں کا مرکز ہونگے،اسپن پچز بڑا جال ہونگی۔
میر پور میں پہلے بیٹنگ کرنا بھی مشکل ہوگا۔بعد کی بیٹنگ بھی آسان نہیں ہوگی۔