لاہور،کرک اگین رپورٹ
پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ کا مستقبل کیا،ایک فیصلہ سب واضح کردے گاپاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کے مستقبل کا فیصلہ کچھ اور بھی ظاہر کرے گا،یہی وجہ ہے کہ عمران خان کی وفاقی حکومت کو ختم ہوئے 10 روز ہونے کو ہیں،تاحال پی سی بی چیئرمین کا فیصلہ اندھیرے میں ہے۔یہ معاملہ اس لئے بھی گنجلک ہے کہ ملک کا منتخب وزیر اعظم پی سی بی کا پیٹرن انچیف ہوتا ہے،رمیز راجہ کی تقرری عمران خان نے گزشتہ سال ستمبر میں کی تھی۔اب پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی پی سی بی چیئرمین تبدیل ہوتا ہے،شروع کے دنوں میں تو نجم سیٹھی کا نام بھی آگیا تھا،پھر ن لیگ کی اتحادی پی پی پی بھی کیوں پیچھے رہتی،اس کے حلقوں نے ذکا اشرف کا نام نکال دیا۔
یہ دونوں اپنی اپنی حکومتوں میں پی سی بی کے آل ان آل رہے ہیں،ایسے میں ااب بھی یہی خواب تھے اور ہیں،لیکن یہ دعوے اور خبریں آنے کے بعد بھی تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔رمیز راجہ چیئرمین پی سی بی ہی ہیں،اب تازہ ترین یہ خبریں آرہی ہیں کہ اگلے ہفتہ اس کا فیصلہ ہوگا،خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ رمیز راجہ کی جگہ نئی تقرری ہوگی۔
کرک اگین کا ماننا ہے کہ نئے چیئرمین پی سی بی کا فیصلہ بھلے ایک ہفتہ بعد ہی ہوگا لیکن اس کا انحصار ایک ایسے طوطے پر ہے جس کی آزادی کا فیصلہ اب چند گھنٹوں میں متوقع ہے اور وہ فیصلہ یہ ہونا ہےکہ نئے انتخابات کب ہونگے۔’
حسن علی کا جنریٹر فل رفتار میں،لنکا شائر کی جیت
اتوار کو لاہور میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ریٹائرڈ فوجیوں کے ساتھ بات کی ہے،سوال وجواب ہوئے،وہاں جو باتیں ہوئی ہیں،ان سے ایک نتیجہ نکلتا دکھائی دیا ہے کہ پاکستان اگلے الیکشن کی جانب گامزن ہے۔دوسری بات یہ کی ہے کہ الیکشن بھی صاف اور شفاف ہونگے۔یہی نہیں اور بھی کئی باتیں کی گئی ہیں،2 صوبوں کے چیفس کا انتخاب غلط رہا۔اس میں عمران خان کے فیصلے کچھ دوسرے تھے،انتظامی معاملات میں بھی عمران خان نے سولو فلائٹ لی ہے۔بہر حال یہ تمام باتیں وہاں ڈسکس ہوئی ہیں۔
پاکستان آرمی چیف کی یہ ملاقات اور سیشن مختلف جگہوں سے رپورٹ ہوا ہے،اس کا اہم خلاصہ یہ ہے کہ پاکستان آرمی شاید اپنا رول پلے کرے گی،اب موجودہ حکومت نے یہ موڈ چیک کرلیا تو پھر شاید پی سی بی چیئرمین کی تبدیلی نہ ہو،اس لئے کہ موجودہ حکومت جب یہ محسوس کرے گی کہ کسی بھی وقت انتخابات ہوسکتے ہٰیں تو پھر چندروزہ تبدیلی مذاق ہی بنے گی۔
اب اگر یہ واضح میسج ہے،حقیقت بھی یہی ہے تو رمیز راجہ بچ جائیں گے،اگر یہ وقتی اور سیاسی بات ہے تو پھر رمیز کا مستقبل خطرے میں ہے،اس سے یہ بھی واضح ہوجائے گا کہ پھر انتخابات کم سے کم جلدی اور فوری نہیں ہیں۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ پی سی بی چیئرمین حکومت رہنے،الیکشن میں تاخیر ہونے کی صورت میں آئوٹ ہوجائیں گے،چنانچہ یہی سیٹ یہ بھی واضح کردے گی کہ ملک میں کیا ہونے جارہا ہے۔