کراچی،کرک اگین رپورٹ
ڈیوڈ وارنرکی اسلام آباد،پنڈی پچ اور پی ایس ایل کے بارے میں رائے آگئی۔آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے اوپنر ڈیوڈ وارنر کہتے ہیں کہ پاکستان میں کھیلنا اچھا لگا،اعزاز کی بات ہے کہ کہ اس سیریز کا حصہ ہوں۔فینز کی شرکت بہت تھے،پرجوش تھے،بہت انجوائے کیا ہے،میں نے بھی انٹرٹینمنٹ کی کوشش کی ہے۔اسلام آباد دنیا کے خوبصورت ترین شہروں میں سے ایک ہے۔
ڈیوڈ وارنر کراچی سے آن لائن میڈیا پریس کانفرنس کررہے تھے،انہوں نے کہا ہے کہ اسلام آبادکے ہوٹل سے دکھائی دینے والے پہاڑ اور دیگر مناظر نہایت اچھے تھے،پہلی بارپاکستان آیا،سکیورٹی اعلیٰ تھی،لوگ شاندار،مہمان نواز ہیں۔ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ وکٹ بیٹنگ کے لئے اچھی تھی،کھلاڑیوں کے لئے ہر میچ اور ہروکٹ چیلنج ہوتی ہے۔ٹیموں نے کوشش کی،اب آگے دیکھ رہے ہیں۔کراچی میں اچھا مقابلہ ہوگا۔ساتھ میں بہترین پچ ہوسکتی ہے۔ویسے ہم وہ پچ چاہیں گے کہ جس سے نتیجہ آئے،پنڈی والی پچ بیٹرز کے لئے بھی زیادہ اچھی نہیں تھی۔
ڈیوڈ وارنر کہتے ہیں کہ آئی سی سی نے مینکڈ رن آئوٹ قانون دوسرے رن آئوٹ کی طرح کردیا ہے،ٹھیک ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ بائولر اگر پہلے ایک بار وارننگ دے تو زیادہ اچھا ہوگا،اگر آئوٹ کربھی دے تو کوئی بات نہیں ،اسے برا نہیں کہنا چاہئے۔
کراچی ٹیسٹ کے لئے آسٹریلیا کا نیا پلان تیار،پٹاری سے نیا کھلاڑی نکال لیا
وارنر کہتے ہیں کہ بیٹر کی حیثیت سے تو یہی کہوں گا کہ گزشتہ میچ کی پچ اچھی تھی لیکن کرکٹ حوالہ سے دیکھنا ہوگا کہ ایسی پچ نتیجہ خیز نہیں ہے تو ظاہر ہے کہ فینز اور کرکٹ مبصرین کو اچھا نہ لگے گا۔پی ایس ایل جس وقت ہورہی ہوتی ہے ،اس وقت میں نیشنل ڈیوٹی پر ہوتا ہوں،اس لئے نہیں کھیل سکتا،وارنر نے مستقبل کے حوالہ سے کھیلنے کی کوئی بات نہیں کی۔
ادھر پاکستانی اوپنر امام الحق نے کہا ہے کہ میں جو بھی کروں،مجھ پر تنقید آئے گی،پنڈی کی پچ میرے ماموں یا خالوں نے نہیں بنائی تھی،سب کے لئے ایک جیسی پچ تھی،میں نے سنچریز کیں ،کوئی نہیں کرسکا تو کیا کہوں،وکٹ ہماری مرضی کی ہوگی،ہم آسٹریلین کی خواہش پر ویسی پچز نہیں بناسکتے۔
ایک موقع پر امام الحق بھڑک اٹھے اور کہا کہ میں 5 سال سے کھیل رہا ہوں،تنقید کی عادت ہے،ایسا کچھ نہیں ہے،میں نے سنچری کے بعد جو اشارہ کیا وہ میرے اور کپتان کے بیچ کامعاملہ ہے۔