عمران عثمانی کی رپورٹ
کراچی ٹیسٹ ہائی ڈرامہ کے بعد ڈرا،امپائرز کا 3 اوورز کروانے سے انکار،سیریز بے نتیجہ۔نیوزی لینڈ نے سنسنی خیز مقابلہ کے بعد کراچی ٹیسٹ نہیں جیتا،پاکستان نے شاندار کھیل کے ساتھ ٹیسٹ کرکٹ کا حسن ضرور جیت لیاہے۔نیشنل بنک ایرینا میں ڈھلتے سائے میں کرکٹ کا حسن اور سنسنی خیزی نے دنیائے کرکٹ کو جکڑے رکھا۔شاندار بیٹنگ،زبردست بائولنگ۔بھرپور کشمکش اور اعصابی جنگ میں یہ میچ ختم ہورہا تھا،ایسے میں ٹیسٹ میچ کم روشنی کے سبب ختم کردیا گیا۔امپائرز نے مشاورت کے بعد کم روشنی کے سبب 3 اوورز قبل دن ختم ہونے،میچ ختم کئے جانے کا اعلان کیا یوں نیوزی لینڈ ایک وکٹ اور پاکستان 17 رنزکے فرق سے جیتنے میں ناکام رہا۔
حقیقت میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے منہ سے فتح چھین لی۔نیشنل بنک ایرینا کی تاریخ کا بڑا ہدف عبور نہیں کیا لیکن میچ ڈرا کردیا۔نیوزی لینڈ کے خلاف کراچی میں ناقابل شکست رہنے کا اعزاز برقرار رکھا۔20 برس بعد ہوم گرائونڈز میں کیویز کے خلاف پہلی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت سکے۔53 سال بعد کیویز کے یہاں ٹیسٹ ٹرافی لہرانے کے خواب بکھیردیئے۔اس سب کا ہیرو اور مرکزی کردار ایک تھا اور وہ ہیں سرفراز احمد۔سرفراز نے پاکستان کو سرفراز کردیا۔ٹیسٹ سیزن کے اختتامی میچ میں اکلوتی فتح نہ دلوائی لیکن کام اچھا کیا۔نسیم شاہ نے میچ بچالیا۔
پاکستان نے دن کا آغاز صفر رنز 2 وکٹ کے ساتھ کیا تو پہلے 100 منٹ میں اس کے5 کھلاڑی ٹوٹل آئوٹ ہوچکے تھے۔ان میں کپتان بابر اعظم 27،شان مسعود 35 اورامام الحق 12 شامل تھے۔لنچ تک سرفراز احمد اور سعود شکیل نے کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور اسکور5 وکٹ پر 125 کردیا۔پاکستان کے لئے گولڈن ٹائم لنچ سے چائے تک کا تھا جب کوئی مزید نقصان نہ ہوا اور اسکور 5 وکٹ پر179 ہوگیا۔آخری سیشن میں چھٹا نقڈان 206 کے مجموعہ پر ہوا،جب سعود شکیل146 بالز پر 32 کے انفرادی اسکور پر بریسویل کا نشانہ بنے۔ان کی سرفراز کے ساتھ123 رنزکی شراکت بنی لیکن اس دوران دونوں نے 42 اوورز گزارے۔سعود کےبعد آغا سلمان آگئے۔یہاں سابق کپتان نے کیریئر کی چوتھی سنچری سنچری مکمل کی۔
نیوزی لینڈ کی گھبراہٹ میں وکٹ کی دونوں جانب پچ خراب کرنے کی کوشش،امپائرزکی وارننگ
پاکستان کو جب جیت کے لئے 46 اسکور درکار تھے تو کیوی ٹیم نے نئی بال لے لی۔یہاں سلمان آغا احیتیاط بھول گئے۔نئی گھومتی ہوئی بال نے ان کی بیلز اڑادیں۔ وہ 40 بالز پر 30 رنزبناکر بولڈ ہوئے۔سرفراز کے ساتھ ساتویں وکٹ پر قیمیتی70 رنزکی شراکت بھی تمام ہوئی۔
اختتامی لمحات میں سرفراز احمد کو تکلیف بھی ہوئی،انہیں طبی امداد لینی پڑی۔وقت بھی کم ہورہا تھا۔ایسے میں ایک اور ٹوئسٹ اس وقت آیا،جب حسن علی282 کے مجموعہ پر ایل بی ہوگئے۔وہ 5 رنزبناکر کیوی کپتان ٹم سائوتھی کے ہاتھوں ایل بی ہوئے۔پاکستان 37 رنزکی دوری پرتھا۔8 واں نقصان تھا اور50 بالز کا کھیل باقی تھا،میچ سنسنی خیز ہوگیا تھا۔ایسے میں نسیم شاہ کا یج چوکا اور جوش پیداکرگیا۔
بڑا ٹوئسٹ اس وقت آیا،جب سرفراز احمد کیچ ہوگئے،ان کے گلوز پر لگتی بال وکٹ کیپر کے بائیں جانب کھڑے فیلڈر نے کیچ کی شکل میں پکڑلی،فیصلہ ٹی وی امپائرنے دیا،وہ شاندار 118 رنزبناکر آئوٹ ہوئے۔پاکستان جیت سے صرف 31 رنز دور تھا،امیدیں دم توڑگئی تھیں۔ایسے میں نسیم شاہ نے چند ہٹس کھیلیں۔کم روشنی کے باعث امپائرز پہلے ہی فاسٹ بائولرز پر پابندی لگاچکے تھے۔نسیم شاہ نے 2 چوکے اور ایک چھکا لگاکر سنسنی پھیلادی۔پاکستان اب صرف 17 رنزکی دوری پر تھا۔4 اوورز کا کھیل باقی تھا۔ایسے میں امپائرز نے 3 اوورز قبل کھیل تمام کردیا۔نسیم شاہ شاندار15 اورابرار احمد7 پر ناقابل شسکت رہے۔بریسویل نے 4 آئوٹ کئے۔ٹیسٹ سیریز ڈرا پر ختم ہوئی ہے۔