لندن،کرک اگین رپورٹ
کرکٹ کی دنیا کی سب سے بڑی خبر،ہوم آف کرکٹ مسلسل دوسری بار دنیائے کرکٹ کے سب سے پرانے،معتبر اور احترام سے دیکھنے جانے والے طویل فارمیٹ کے میگا فائنل سے محروم ہونے جارہا ہے۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل ایک بار پھر لارڈز میں نہیں کھیلا جاسکے گا۔یہ بھی اپنی جگہ اہم ہے کہ آئی سی سی اور انگلینڈ بورڈ نے مسلسل دوسرے ایڈیشن کا فائنل لارڈز کو دیا اور وہ دوسری بار بھی یہ اعزاز نہ پاسکے گا۔
ایسا کیا ہوا کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل ہوم آف کرکٹ لارڈز میں نہ ہوسکے
لارڈز معاہدہ کی پیچیدگیوں کی وجہ سے 2023 ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل پر اوول سے ہارگیا ہے۔یہ میچ اگلے سال جون کے آوائل میں کھیلا جانا ہے، میگا چیمپئن شپ کے سپر فائنل کی طویل عرصے سے ہوم آف کرکٹ میں ہونے کی توقع کی جا رہی تھی لیکن معاہدے کی پیچیدگیوں نے اوول کولارڈز پر جھپٹنے اور میزبانی لینے کی اجازت دے دی ہے ۔ توقع ہے کہ اس ہفتے اس کی تصدیق ہو جائے گی۔
اگلے 2 ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کا میزبان لارڈز
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ایونٹس کی مارکیٹنگ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ لارڈز کے قوانین اسپانسرز کمپنی کو سال میں دو ٹیسٹ میچوں کی اجازت دیتے ہیں۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 2021 کا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل بھی لارڈز میں شیڈول تھا لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے اسے لارڈز سے ایجز بول سائوتھمپٹن میں منتقل کرنا پڑا،جہاں نیوزی لینڈ نے بھارت کو ہراکر ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن کا ٹائٹل لیا تھا۔
اس بار فائنل میں پہنچنے کے لئے آسٹریلیا فیورٹ ہے، اگر وہ کوالیفائی کرتا تو کینگروز انگلینڈ میں سات ہفتوں کے دوران 6 ٹیسٹ میچوں کے سخت شیڈول کا سامنا کریں گے،اس لئے کہ اس کے فوری بعد 5 میچزکی ایشز سیریز ہوگی۔
ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کا دوسرا امیدوار کون ہے۔ جنوبی افریقا، بھارت اور پاکستان بھی فائنل کے لیے حقیقی دعویدار ہیں۔انگلینڈ ریس سے آئوٹ ہے وہ دسمبر میں پاکستان میں تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے دوران وائٹ واش بھی کردے تو بھیا سے کوئی تقویت نہ ملے گی۔
لارڈز میں پاک،بھارت ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل ممکن،چانسز باقی
اوول بھی تاریخی مقام ہے،ہر سال یہاں ٹیسٹ سیریز کا بعض اوقات اختتامی معرکہ لگتا ہے۔یہاں اگلے سال آئرلینڈ کے خلاف انگلینڈ کا شیڈول ٹیسٹ لارڈز منتقل ہوجائے گا،وہ چونکہ آئی سی سی ایونٹ نہیں ہوگا،اس لئے اس پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔
یہ خبر ڈیلی ٹیلی گراف کی رپورٹ سے لی گئی ہے۔