ممبئی،کرک اگین رپورٹ
یہ بات اتنی آسانی سے مانی نہیں جاسکتی تھی لیکن ویرات کوہلی کی کپتانی کی تبدیلی نے بین السطور میں اعتراف کروادیا ہے کہ بی سی سی آئی اور بھارتی کرکٹ پاکستان کے خلاف آئی سی سی ایونٹس کی 2 اہم شکستیں فراموش نہیں کرپائے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ آج کے موجودہ انڈین محدود اوورز کرکٹ کے کپتان روہت شرما اسے ایسا بیان کرگئے ہیں کہ سب کچھ واضح ہوگیا ہے۔
کوہلی کی کپتانی کیوں گئی،بھارتی بورڈ سربراہ نے راز کھول دیا
ایک روز قبل بھارت کی ایک روزہ ٹیم کی کمان سنبھالنے والے روہت شرما کہتے ہیں کہ میں ایسی ٹیم نہیں چاہتا کہ جب 10 پر 3 آئوٹ ہوں اور وہ 180 اسکور نہیں کرسکے۔روہت شرما نے یہ بھی کہا ہے کہ 10 تک 2 آئوٹ ہوں تو بھی یہی حالات رہے ہیں۔نمبر 3 سے نمبر 6 یا 7 تک کے بیٹرز ذمہ داری کیوں نبھا نہیں سکتے۔
روہت شرما کا یہ اہم بیان کس تناظر میں ہے۔اسے سمجھنے سے قبل یہ جان لیں کہ کوہلی 2017 سے 2021 تک کپتان رہے،اس دوران آئی سی سی کے 3 ایونٹس آئے۔چیمپئنز ٹرافی 2017،ورلڈ کپ 2019 اور ورلڈ ٹی 20 کپ 2021 ۔بھارت سب میں ناکام رہا۔چیمپئنز ٹرافی فائنل میں پاکستان نے ہرایا۔ورلڈ کپ سیمی فائنل میں کیویز نے مات دی اور ورلڈ ٹی 20 کپ کے گروپ اسٹیج میں پاکستان سے ہار کا ایسا سلسلہ شروع ہوا،جس نے اسے ایونٹ سے باہر کردیا۔
کوہلی اور بھارتی بورڈ کی اندرونی چپقلش کی کہانی،جنوبی افریقا دورے سے انکار کا امکان
روہت شرما کہتے ہیں کہ ایسا 3 بار ہوا۔ہر بار ٹاپ آرڈر ناکام ہوا۔ٹیم کھڑی نہ ہوسکی۔ویسے بھارت اور کوہلی کا اوور آل ریکارڈ تو شاندار ہی رہا ہے۔آئی سی سی ایونٹس اہم ہیں۔ایک ہی جیسی شکست بار بار کیوں ہوئی۔میں اس پر کام کروں گا۔چاہوں گا کہ 10 پر 2 یا 3 وکٹ گرنے سے ٹیم پر کوئی فرق نہ پڑے۔
روہت شرما کے یہ خیالات واضح کرتے ہیں کہ وہ سابقہ کپتان کی سوچ اور حکمت عملی سے خوش نہیں تھے۔ساتھ میں ان سمیت کوئی بھی ان ایونٹس کی شکست بھول نہیں پایا۔خاص کر پاکستانی شکستوں نے گہرے زخم لگائے ہیں۔