لاہور،پی سی بی پریس ریلیز
کرائسٹ چرچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک اننگز اور 176 رنز کے بھاری مارجن سے شکست سے سال 2021 کا آغاز کرنے والی قومی کرکٹ ٹیم نےکیلنڈر ایئر کا اختتام ٹی ٹونٹی کرکٹ میں 2 مرتبہ ورلڈچیمپئن بننے والی واحد ٹیم ویسٹ انڈیز کو اسی فارمیٹ میں ہی کلین سوئیپ کرکے کیا۔
ان دونوں سیریز کے دوران 12 ماہ میں پاکستان نے تین ٹیسٹ سیریز جیتی اور ایک ڈرا کی۔ اس کے علاوہ قومی کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2021کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی۔
کیسا رہا2021،پی سی بی نے خود ہی بتادیا،محرومیوں کا بھی ذکر۔مجموعی طور پر پاکستان نے کیلنڈر ایئر 2021 میں کھیلے گئے 9 میں سے 7 ٹیسٹ میچز جیتے۔ اس دوران پاکستان نے ایک سال میں کھیلے گئے 29 میں سے سب سے زیادہ 20 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز بھی جیتے۔ اس کے علاوہ رواں سال کھیلے گئے چھ ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں سے پاکستان کو 2 میں کامیابی مل سکی۔
تاہم رواں سال شائقین کرکٹ کے ذہنوں میں نقش رہ جانے والی یاد پاکستان کرکٹ ٹیم کا ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں سفر رہا، جہاں پاکستان نے پہلی مرتبہ روایتی حریف بھارت کو شکست سے دوچار کرکے نئی تاریخ رقم کی۔آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2021 میں بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دینے والی قومی کرکٹ ٹیم نے باقی گروپ میچز میں نیوزی لینڈ اور افغانستان کو 5،5 وکٹوں ، اسکاٹ لینڈ کو 45 رنز اور نمیبیا کو72 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی۔
اس کے علاوہ بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکہ ٹیسٹ میں ایک اننگز اور 8 رنز سے فتح بھی رواں سال شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز بنی رہی۔ سال کے آغاز میں جنوبی افریقہ کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ میں 95 رنز سے فتح بھی قومی کرکٹ کے شائقین کی ایک حسین یاد رہی۔
جہاں اس سال نے پاکستان کرکٹ کو کئی خوشگوار یادیں تو وہیں سال 2021 پاکستان کرکٹ کے چند دل توڑنےوالے لمحات بھی ساتھ لایا۔
پاکستان کو اگست میں ویسٹ انڈیز کے خلاف جمیکا ٹیسٹ میں ایک وکٹ سے شکست ہوئی ، جس کے باعث پاکستان کرکٹ ٹیم کیریبین سرزمین میں لگاتار دوسری ٹیسٹ سیریز جیتنے کا خواب پورا نہ کرسکی۔
لیکن اس سال کا سب سے مشکل لمحہ دبئی میں آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین کھیلا گیا سیمی فائنل تھا۔ جب میتھیو ویڈ نے آخری اوور میں شاہین شاہ آفریدی کو لگاتار تین چھکے مار کر آسٹریلیا کو پانچ وکٹوں سے فتح دلائی۔
ون ڈے کرکٹ پر نظر ڈالی جائے تو کپتان بابر اعظم اور فخر زمان نے سال کی دو بہترین اننگز کھیلیں مگر وہ ٹیم کو فتح نہ دلاسکے۔ برمنگھم میں انگلینڈ کے خلاف بابراعظم کی 139 گیندوں پر 158 رنز کی اننگز رائیگاں گئی ۔ فخر زمان کے 155 گیندوں پر 18 چوکوں اور 10 چھکوں کی مدد سے 193 رنز بھی پاکستان کو سنچورین میں فتح دلانے میں ناکام رہے ۔
سال 2021 میں ایک روزہ کرکٹ بڑے ممالک کے قدموں تلے رہی،شرمناک اعدادوشمار
اس کے علاوہ ٹیسٹ کرکٹ میں اوپنر عابد علی 9 ٹیسٹ میچز میں 695 رنز بنا کر پاکستانی بلے بازوں میں سرفہرست رہے۔ ان کے بعد فواد عالم نے 571، اظہر علی نے 549، محمد رضوان نے 455 اور بابر اعظم نے416 رنز بنا ئے۔ باؤلرز میں شاہین شاہ آفریدی نے 47، حسن علی نے 41، نعمان علی نے 19، ساجد خان نے 18 اور فہیم اشرف نے 10 وکٹیں حاصل کیں۔
چھ ون ڈے میچز میں دنیائے کرکٹ کے نمبر ون بیٹر بابر اعظم 405 رنز کے ساتھ بیٹنگ چارٹ میں سرفہرست رہے، اس کے بعد فخر زمان (365)، امام الحق (189) اور محمد رضوان (134) کے نام شامل ہیں۔ حارث رؤف 13 وکٹیں لے کراس فارمیٹ کے سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔
سال 2021 اور ٹیسٹ کرکٹ،کورونا کے باوجود طاقتور ممالک کے درجنوں میچ،باقی ممالک حقیر
ٹی ٹونٹی کرکٹ کا یہ سال محمد رضوان کے نام رہا۔ عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبرپر موجود محمد رضوان نے اس سال 29 میچز میں ایک سنچری اور 12 نصف سنچریوں کی مدد سے 1,326 رنز بنا کر ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں کیلنڈر ایئر میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز اپنے نام کیا۔ اس دوران انہوں نے سینے میں انفیکشن کی وجہ سے میچ سے قبل 30 گھنٹے ہسپتال میں گزارنے کے باوجود دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل کے دوران 52 گیندوں پر 67 رنز کی اننگز کھیلی۔ دوسرے نمبر پر آنے والے بابر اعظم نے 939 اور فخر زمان نے 415 رنز بنائے۔
ٹی 20 ورلڈ کپ 2021کے ریکارڈز،بیٹنگ میں پاکستان کا غلبہ،بائولنگ میں بہت پیچھے،حیران کن
حارث رؤف اور حسن علی نے 25، 25 وکٹیں حاصل کیں، شاہین شاہ آفریدی 23 وکٹوں کے ساتھ تیسرے نمایاں باؤلر رہے۔ شاداب خان نے 20 وکٹیں حاصل کیں۔
اُدھر قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے کیلنڈر ایئر 2021 میں اپنے 13 ون ڈے میں سے صرف تین جیتے۔ انہوں نے چھ ٹی ٹونٹی میچز میں سے ایک جیتا۔ تاہم انہوں نے آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ نیوزی لینڈ 2022 اور برمنگھم کامن ویلتھ گیمز 2022 کے لیے کوالیفائی کرلیا۔