لاہور 16 اگست، 2023،پی سی بی میڈیا ریلیز
پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلی مرتبہ ڈومیسٹک کرکٹ میں 74 خواتین کرکٹرز کے لیے ڈومیسٹک کنٹریکٹس دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس ضمن میں ان 74کرکٹرز کو گیارہ ماہ کے لیے ڈومیسٹک کنٹریکٹس دیے جائیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا یہ اقدام اس بات کا عکاس ہے کہ وہ ملک میں خواتین کرکٹ کی ترقی اور فروغ کو کس قدر اہمیت دیتا ہے اور اس سے اس بات کا بخوبی اندازہ بھی لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف خواتین کرکٹ کی ترقی اور ان کے کریئر کے لیے بہترین راہ فراہم کرنے اور زیادہ سے زیادہ خواتین کرکٹرز کی شرکت کے سلسلے میں گہری دلچسپی اور واضح سوچ رکھتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ آج پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے یہ اہم موقع ہے کہ ہم نے ِخواتین کرکٹ کی ترقی کے سلسلے میں تاریخی قدم اٹھایا ہے وہ 74 خواتین کرکٹرز کو مبارک باد پیش کرتے ہیں جو اپنی محنت اور ٹیلنٹ کی بدولت یہ کنٹریکٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ قدم صرف کنٹریکٹس سائن کرنے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ان غیرمعمولی کھلاڑیوں کے خوابوں اور خواہشات کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ ہماری خواتین کرکٹرز نے مستقل مزاجی سے اپنی مہارت دکھائی ہے اور یہ بہترین موقع ہے کہ ہم انہیں وہ پلیٹ فارم مہیا کریں جن کی وہ مستحق ہیں ۔ ہمیں یقین ہے کہ ان کھلاڑیوں کو بااختیار بنانے سے نہ صرف کھیل کا معیار بلند ہوگا بلکہ نئی لڑکیوں کو بھی یہ کھیل اپنانے کا شوق پیدا ہوگا۔
ویمنز کرکٹ کی ہیڈ تانیہ ملک کا کہنا ہے کہ انہیں 74 اچھی کھلاڑیوں کے لیے کنٹریکٹس کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے ۔ یہ تاریخی موقع نہ صرف ان کرکٹرز کی مہارت کا اعتراف ہے بلکہ ہمارا عزم ہے کہ ان کرکٹرز میں اعتماد اور حوصلہ پیدا کیا جائے اور ایسے وقت میں جب ہمارا خواتین کرکٹ سیزن شروع ہوا چاہتا ہے ہم پابند ہیں کہ ان کرکٹرز کی کامیابی کو یقینی بنانے کےلیے تمام ضروری سپورٹ مہیا کریں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان خواتین کرکٹرز کو ڈومیسٹک کنٹریکٹس دینے کے علاوہ انہیں سات مختلف کرکٹ اکیڈمیز میں ٹریننگ کی سہولتیں بھی فراہم کررکھی ہیں۔جن میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور۔ حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر کراچی۔ انضمام الحق ہائی پرفارمنس سینٹر ملتان۔ قیوم اسٹیڈیم پشاور۔ ایبٹ آباد اسٹیڈیم۔ بگٹی اسٹیڈیم کوئٹہ اور ویمنز اسپورٹس اسٹیڈیم بہاولپور شامل ہیں۔
جن 74 کرکٹرز کو یہ کنٹریکٹس دیے جارہے ہیں ان میں 59 کھلاڑی ایمرجنگ اور انڈر نائنٹین کیٹگری سے تعلق رکھتی ہیں جبکہ 14 کرکٹرز وہ ہیں جو پہلے ہی سینئر سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرچکی ہیں۔
پاکستانی خواتین کرکٹ کا مصروف سیزن یکم ستمبر سے شروع ہونے والا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ چاہتا ہے کہ ان خواتین کرکٹرز کے اعتماد میں اضافہ کیا جائے یہ اقدام نہ صرف ان کرکٹرز کی محنت کا اعتراف ہے بلکہ اس سے ملک میں خواتین کرکٹ کے معیار کو بلند کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
جن کرکٹرز کو ان کنٹریکٹس کے لیے منتخب کیا گیا ہے وہ ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹس۔ ایمرجنگ ٹورنامنٹس انڈر19 ڈومیسٹک ٹورنامنٹس اور آئی سی سی انڈر 19 ویمنز ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرچکی ہیں ان کرکٹرز کا انتخاب سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم جعفر کی سربراہی میں قائم ویمنز سلیکشن کمیٹی نے قومی اور اکیڈمی کوچز کی سفارشات کی روشنی میں کیا ہے۔
جن کرکٹرز کو کنٹریکٹس دیے گئے ہیں وہ ویمنز سینٹرل کنٹریکٹس کا حصہ نہیں ہونگی جو بعد میں اعلان کیے جائیں گے۔
ان خواتین کرکٹرز کو ماہانہ رقم کے علاوہ میچ فیس ۔ ڈیلی الاؤنس اور انعامی رقم میں بھی حصہ ملے گا۔
جن 74 خواتین کرکٹرز کو ڈومیسٹک کنٹریکٹس دیے گئے ہیں ان کے نام یہ ہیں۔
آئمہ سلیم ( راولپنڈی ) ایمن انور ( کراچی ) عائشہ جاوید ( لاہور ) علینہ شاہ ( پشاور ) ۔ علیزہ خان ( کراچی ) امبر کائنات ( لاہور) انعم امین ( لاہور ) عریشہ نور بھٹی ( لاہور ) عریجہ حسیب ( کراچی ) اسما امین ( فیصل آباد ) اسما شریف ( عارف والا) عائشہ عاصم ( کوئٹہ ) عائشہ بلال ( لاہور ) عائشہ ظفر ( لاہور ) دینا رضوی ( کراچی ) دعا ماجد ( لاہور ) فجر نوید ( راولپنڈی ) فریحہ محمود ( لاہور ) فاطمہ خان ( لاہور ) فاطمہ شاہد ( لاہور ) فاطمہ زہرا ( راولپنڈی ) گل اسویٰ ( ملتان ) گل فیروزہ ( ملتان ) گل رخ ( ڈی جی خان ) حلیمہ عظیم ڈار ( لاہور ) ہانیہ احمر ( کراچی ) حمنہ بلال ( راولپنڈی ) حورینہ سجاد ( کراچی) ارم جاوید ( لاہور ) جنت رشید ( کوئٹہ ) جویریہ خان ( کراچی ) جویریہ رؤف ( کراچی) کائنات امتیاز ( کراچی ) کائنات حفیظ ( لاہور ) خدیجہ چشتی ( لاہور ) کنزہ وہاب ( کراچی ) لائبہ منصور ( راولپنڈی) لائبہ ناصر ( لاہور ) لبنی بہرام ( ہنزہ ) ماہم منظور ( حیدرآباد ) ماہم طارق ( کراچی ) ماہ نور آفتاب ( پشاور ) معصومہ زہرہ ( کراچی ) مومینہ ریاست ( ایبٹ آباد ) نتالیہ پرویز ( بھمبر) نیہا شرمین شیخ ( کراچی ) نورالایمان ( بہاولپور) نورین یعقوب ( لاہور ) قرۃ العین احسن ( لاہور ) رامین شمیم ( کراچی) ردا اعصام ( لاہور ) صبانذیر ( مریدکے ) صائمہ ملک ( کوئٹہ ) صائقہ ریاض ( لاہور ) سائرہ جبین ( چترال ) ثنا طالب ( رحیم یارخان ) ثانیہ رشید ( راولپنڈی ) شبنم حیات ( کراچی ) سوہا فاطمہ ( لاہور ) سبحانہ طارق ( کراچی ) سیدہ تسکین فاطمہ ( کراچی ) تسمیہ رباب ( لاہور ) طیبہ امداد ( ایبٹ آباد ) تہذیب شاہ ( صوابی ) وحیدہ اختر ( لاہور ) وحیدہ منیر ( ملتان ) وردا یوسف ( اوکاڑہ ) واصفہ حسین ( کراچی ) یسری عامر ( کراچی ) زیب النسا ( چارسدہ ) زمینہ شاہ ( کراچی) اور زوناش عبدالستار ( لاہور )