ویرات کوہلی کیلئے سال 2024 بابر اعظم سے بھی زیادہ بد تر رہا،تفصیلات جانیئے۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ بھارت کے لیجنڈری بلے باز ویرات کوہلی کے لیے ایک نہ بھولنے والا سال تھا، 2024 میں ان کی کارکردگی میں نمایاں کمی آئی۔ کوہلی کا سال پاکستان کے بابر اعظم سے بھی بدتر رہا۔عظیم ترین بلے باز کے طور پر شمار کیے جانے والے کوہلی نے 2024 کو انتہائی خراب نمبروں کے ساتھ ختم کیا۔ میں ویرات کوہلی کے مجموعی اعدادوشمار ایک افسوسناک کہانی بیان کرتے ہیں۔
ہندوستان کے مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی نے 2024 کی اچھی شروعات کی تھی، کیونکہ انہوں نے کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں سال کے پہلے ہی آؤٹ پر 46 رنز کی قیمتی اننگز کھیلی۔ تاہم، اس نے کم اسکور کے ساتھ اس کی پیروی کی اور نیوزی لینڈ کے خلاف 70 رنز اور پرتھ اسٹیڈیم میں سنچری کے علاوہ کچھ بھی اہم نہیں کیا۔ مجموعی طور پر سال 2024 کا اختتام 21.83 کی خوفناک اوسط سے 655 رنز کے ساتھ کیا، جو رویندرا جدیجا اور اکشر پٹیل سے بھی بدتر تھا۔
سڈنی ٹیسٹ میں کون سا 117 سالہ ریکارڈٹوٹنے والا ہے
ویرات کوہلی کی خراب فارم نے بین الاقوامی کرکٹ میں ان کے قد کو بڑے پیمانے پر جھٹکا دیا۔ طلسماتی بلے باز نے سیمی فائنل سمیت کئی میچوں میں ناکامی کے بعد 2024 کے ٹی 20ورلڈ کپ کے فائنل میں یادگار اننگز کھیلی تھی، 2024 کے سب سے زیادہ 50 رنز بنانے والوں میں جگہ نہیں بنا سکے۔ 42.58 کی اوسط سے 724 رنز کے ساتھ 2024 کا 50 واں بہترین بلے باز ہے۔
کوہلی کے صرف تین ففٹی پلس اسکور کے مقابلے میں بابر اعظم نے نو نصف سنچریاں بھی بنائیں۔
درحقیقت کوہلی کا سال پاکستان کے بابر اعظم سے بھی بدتر رہا، جنہوں نے مزید سات بین الاقوامی اننگز میں ان سے بہتر اوسط سے 513 رنز بنائے۔ اعدادوشمار کے مطابق، بابر اعظم نےٹیسٹ میں اپنی فارم کے ساتھ جدوجہد کے باوجود، 32.44 کی اوسط اور 91.75 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 1168 رنز کے ساتھ سال کا اختتام کیا۔ یہاں تک کہ کوہلی کے صرف تین ففٹی پلس اسکور کے مقابلے میں انہوں نے نو نصف سنچریاں بھی بنائیں۔
سال 2024 میں 51 ٹیسٹ،معمولی ڈرا،پاکستان کا شکست سے آغاز،اختتام،جائزہ
ویرات کوہلی بارڈر-گاوسکر ٹرافی میں بھارت کے لیے مایوسی سے کم نہیں رہا۔اگر تجربہ کار کرکٹر بہت زیادہ دباؤ میں ہیں اور اگر وہ سڈنی ٹیسٹ میں چیزوں کو تبدیل نہیں کرتے تو بھارت ان کو ٹیسٹ ٹیم سے باہر کرسکتا ہے۔