روٹرڈیم،کرک اگین رپورٹ
چڑیاں کھیت چگتے رہ گئیں،پاکستان نیدرلینڈزسے ہارتےہارتے بچا۔چڑیاں کھیت چگتے چگتے رہ گئیں،۔نیدرلینڈز پاکستان کو مات دیتے دیتے خود مات کھاگیا۔39 ویں اوور کے بعد ان سے بائونڈری تک نہ لگ سکی۔۔آئی سی سی رینکنگ کی سب سے نچلے نمبر کی ٹیم نے ٹاپ ون ٹیم کو ناکوں چنے چبانے پر مجبور کیا،پاکستان کے 2 بائولرز نسیم شاہ اور محمد وسیم نے آئرش ٹیم کی بساط لپیٹ ڈالی۔۔پاکستان 9 رنز سے ہی جیت پایا۔
میزبان ٹیم کے سامنے کئی بڑے بائولرز حریف نہیں تھے،ساتھ میں چیلنج صرف 207 رنزکے ہدف کا تھا،اس لئے اعتماد کے ساتھ اننگ شروع کی ۔اس پر پاکستانی بائولرزنے اس وقت لکیر پھیر دی جب 37 تک اس کے 3 اہم کھلاڑی آئوٹ کردیئے۔موسیٰ احمد 11، میکس اودائود 3 اور بیس دی لیدی 5 رنزبناسکے۔نازک ترین موقع پر دوسرے اوپنر وکرامت سنگھ نے ٹام کوپر کے ساتھ چوتھی وکٹ پر مجموعہ 108 تک پہنچاکر پاکستان کی ابتدائی کامیابیوں پر پانی پھیر دیا۔یہاں محمد وسیم نے اوپنر وکرمت سنگھ کو شکار کرکے پاکستان کو کامیابی دلوائی۔وہ شاندار 50 رنزبناکر گئے۔اہم ترین وکٹ اگلے 8 رنزمیں نسیم شاہ نے لی،انہوں نے حریف کپتان سکاٹ ایڈورڈ کو 6 کے انفرادی اسکور پر شکارکیا۔
آئرش ٹیم کو پھر بھی فرق نہ پڑا۔ٹام کوپر ساتھی کھلاڑی تیجا کے ساتھ مل کر 172 تک لئے گئے،درمیان میں تو 6 سے بھی کم رن اوسط درکراتھی لیکن 172 کے مجموعہ پر62 رنزبنانے والے ٹام کوپر ریڈار میں آگئے۔پیسر محمد وسیم کی بال پر فخرزمان نے شاندار ڈائیونگ کیچ پکڑا۔پاکستان کے لئے کچھ آسانی کی۔ان سے قبل تیجا 24 رنزبناکر گئے تھے۔انہیں نسیم شاہ نے آئوٹ کیا۔پاکستان 174 پر 7 آئوٹ کرکے میچ میں واپس آگیا تھا۔آئرش ٹیم پھر بھی فائٹ کررہی تھی۔
بابر اعظم کے ساتھ ایک ہاتھ ہوگیا،سنچری سے محروم،پاکستان مشکل میں
کہاں 50 بالز پر 50 رنز،کہاں 32 بالز پر 34 رنز اور اب کہاں 18 بالز پر 26 رنز درکار تھے۔منزل مشکل ہورہی تھی۔شاہ نواز دھانی نے 48 واں اوور اچھا کیا،صرف 8 رنز دیئے،اب 12 بالز پر 18 رنز رہ گئے تھے۔نسیم شاہ ایک بار پھر پاکستان کو خوشخبری دے گئے،ان کے اوور میں ایک رن آئوٹ ہوا،ایک وکٹ لی۔پاکستان نے191 پر 9 آئوٹ کردیئے تھے۔اب 6 بالز پر 14 اسکور تھے۔پہلی بال پر چوکا لگا،اگلی بال پر محمد وسیم نے آخری وکٹ بھی اڑادی،یوں پاکستان سنسنی خیز مقابلہ کے بعد صرف 9 رنز سے جیت سکا،سیریز بھی 0-3 سے نام کی۔آئرش ٹیم 4 بالز قبل 197 رنزپر ڈھیر ہوگئی۔نسیم شاہ نے 33 رنز دے کر 5 اور محمد وسیم نے 36 رنز دے کر 4 وکٹیں لیں۔
پاکستانی ٹیم، نے ٹاس جیتا،پہلے بیٹنگ کا اعلان کیا۔امام الحق، شاداب خان، محمد رضوان اور حارث رؤف کی جگہ عبداللہ شفیق، زاہد محمود، محمد حارث اور شاہنواز دھانی فائنل الیون کا حصہ بنائے گئے
دیگر کھلاڑیوں میں فخر زمان، سلمان علی آغا، خوشدل شاہ، محمد نواز، محمد وسیم اور نسیم شاہ بھی پلیئنگ الیون کا حصہ تھے لیکن کیا ہوا۔
پاکستانی اوپنرز تو مسلسل تیسرے میچ میں اچھا سٹینڈ نہ دے سکے ۔عبد اللہ 2 کرگئے۔بابر اعظم نے فخر کو جوائن کیا تو لیفٹ ہینڈ اوپنر کو ایک لمبی اننگ کھیلنے کی ضرورت تھی لیکن وہ بھی 26 کرسکے۔اس کے بعد تو جیسے کوئی کھیلنا ہی ہیں چاہتا تھا۔آغا سلمان 24 اور محمد نواز 27 کے ساتھ نمایاں بنے ۔خوشدل،حارث اورنسیم شاہ 4،3 کے ساتھ 2 کے مہمان بنے۔بابر اعظم آئوٹ ہونے والے چھٹے کھلاڑی بنے جو بدقسمتی سے سنچری نہ کرسکے۔9 رنزکی کمی سے وہ 91 کرکے گئے۔محمد وسیم نے 11 اور زاید محمود نے 9 رنزبنائے۔پاکستان کی پوری ٹیم 50 اوورز نہ کھیل سکی،مقام کے اعتبار سے یہ ذلت تھی۔2 بالز قبل 206 پرا ننگ تمام ہوگئی۔نیدر لینڈز کئ بیس دی لیدی نے 50 رنزدے کر 3 آئوٹ کئے۔