سڈنی،کرک اگین رپورٹ
تصویر،وائیڈ ورلڈ آف اسپورٹس ویڈیو
وسیم اکرم سوشل میڈیا جنرشین سے نالاں،میچ فکسر کہنے کا آسٹریلین میڈیا میں شکوہ۔
دنیا مجھے سوئنگ کے سلطان اور نمبر ون بائولر کے طور پر یادکرتی ہے لیکن پاکستان کی نئی جنریشن مجھے سوشل میڈیا پرمیچ فکسر کہتی ہے۔وسیم اکرم نے آسٹریلین میڈیا میں اپنا دکھ سنادیا ہے۔وائیڈ ورلڈ آف اسپورٹس کے ساتھ ایک انٹرویو میں، سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ ان الزامات نے انہیں اپنی سوانح عمری “سلطان: ایک یادداشت” لکھنے کی طرف راغب کیا۔
آسٹریلیا، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور بھارت میں میرا نام ورلڈ الیون میں اب تک کے عظیم ترین گیند بازوں میں لیا جاتا ہے۔ لیکن پاکستان میں سوشل میڈیا کی یہ نسل مجھے میچ فکسر کے طور پر بتاتی ہے۔
انگلش ٹیسٹ ٹیم پاکستان کے قریب،پریکٹس شروع،قومی اسکواڈ کا اعلان کل ہوگا
سابق فاسٹ بولر کے خلاف میچ فکسنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس قیوم کی سربراہی میں ایک انکوائری پینل تشکیل دیا۔ پینل کی رپورٹ 2000 میں شائع ہوئی تھی جس میں سلیم ملک اور عطاء الرحمان سمیت کئی کرکٹرز کو اس جرم کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔اکرم کو کمیشن نے اپنی رپورٹ میں شک کا فائدہ دیا تھا۔، اس کی دیانتداری پر شک کرنے کے لیے کچھ ثبوت ملے ہیں۔ اس طرح، یہ کمیشن سفارش کرتا ہے کہ انہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹا دیا جائے۔رپورٹ شائع ہونے کے بعد کمیشن نے وسیم اکرم پر تین لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا۔
اکرم کا 18 سالہ طویل کیریئر 2003 میں ختم ہوا۔ انہیں اب بھی پاکستان کے عظیم ترین تیز گیند بازوں مں شمار کیا جاتا ہے۔ بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز نے ٹیسٹ میں 414 اور ون ڈے میں 502 وکٹیں حاصل کیں