دبئی،کرک اگین رپورٹ
انٹر نیشنل کرکٹ تو ابھی دور ہے۔ورلڈ ٹی 20 کپ ہونا ہے۔ویرات کوہلی نے اس میں کپتانی کرنی تھی۔اس کے بعد ٹی 20 فارمیٹ کی قیادت چھوڑنی تھی لیکن یہ کیا۔انہوں نے ابھی سے ہی استعفیٰ دے دیا۔ایک اور کہانی جان لیں کہ کوہلی ابھی سے ہی مستعفی ہوگئے ہیں۔یہ حیران کن خبر اس وقت آئی جب ملتوی شدہ آئی پی ایل کا ایک بار پھر آج 19ستمبر سے آغاز ہوا۔ابھی میچ جاری تھا کہ کوہلی نے اپنی ٹیم کی کپتانی چھوڑدی ہے۔یہ کیا بات ہوئی۔
پہلے خبر کی تفصیلات دیکھتے ہیں۔ویرات کو ہلی نے یو اے ای میں جاری آئی پی ایل کے دوران اپنی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور کی کپتانی چھوڑ دی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس ٹیم کے ساتھ ہی منسلک رہیں گے اور اس وقت تک رہیں گے جب تک وہ آئی پی ایل کھیلتے رہیں گے۔اس کا مطلب یہ ہوا ہے کہ وہ بطور پلیئر اسی ٹیم سے منسلک رہیں گے۔سوال یہ ہوتا ہے کہ یہ کپتانی لیگ شروع ہونے سے پہلے کیوں نہیں چھوڑی۔چھوڑنی بھ یتھی تو لیگ کے آغاز سے قبل چھوڑتے۔دوسرا یہ کہ کیا ان پر کوئی دبائو تھا۔
کوہلی کا فیصلہ کیا ٹھیک ہے۔انہوں نے ورلڈ ٹی 20 میں کپتانی کرنی ہے۔اس کے بعد دستبردار ہونا تھا۔آخر ایسا کیا ہوگیا۔آئی پی ایل میں وہ کپتانی کرتے تو اس کا ورلڈ ٹی 20 میں فائدہ ہوتا تو کیا یہ اچھا نہ ہوتا کہ وہ ابھی لیگ میں بھی قیادت کرتے رہتے ،انہیں بطور کپتان اچھی پریکٹس ملتی۔تیاری کا موقع ملتا۔
کوہلی کے اس اچانک اقدام سے یہ لگنے لگا ہے کہ وہ ورلڈ ٹی 20 میں بھی قیادت نہیں کرنا چاہتے۔اس لئے فی الحال لیگ کی قیادت سے الگ ہوگئے ہیں اور کچھ دنوں میں شاید وہ بھارتی ٹیم کی کپتانی بھی چھوڑدیں۔معاملہ جو بھی ہوا اور آگے جو بھی ہوگا۔یہ واضح ہوتا ہے کہ ویرات کوہلی کے لئے ٹی 20 فارمیٹ کی کپتانی بڑا مسئلہ بنتی جارہی ہے۔