ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے عمران عثمانی
شکست کے بعد پریس کانفرنس،شاداب نے قہقہے لگوادیئے،اہلیہ کے حوالہ سے بھی جواب۔شاداب خان نے کہا ہے کہ ہر ٹیم اپنی سٹرینتھ کے حساب سے کھیلتی ہے۔مجھے لگتا ہے کہ ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ درست تھا۔ہماری بائولنگ کلک نہیں کرسکی،ملتان کی پچ پر 190 اسکور بن سکتے تھے،ہمارے بیٹرز نہیں چلے۔آگے بہتر کریں گے۔اسامہ ملتان کے لئے اچھا کھیل رہا ہے،اللہ اسے ایسے ہی کامیاب کرے۔پاکستان کے لئے اچھا ہوگا۔رضوان کی الگ بات ہے۔ہر کپتان بہترپرفارم کرتا ہے۔جب تک آخری آئوٹ نہیں ہوتا،ہم ہار نہیں مانتے۔
ایک سوال کے جواب میں شاداب خان نے کہا ہے کہ ٹی 20 میں ہارجیت لگی رہتی ہے۔میں کہتا ہوتا ہوں کہ مثبت سوچ کے ساتھ کھیلنا ہے۔نتائج جو بھی ہوں۔ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ مجھے سب پر اعتماد ہے۔حسن علی اور آصف علی میچ ونرز تھے اور ہیں اور رہیں گے۔ہم نے بنچ سٹرینتھ بہتر کرنے کے لئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ ابھی نہ کھیلیں،آصف علی سے بات کی ،اس نے باہر بیٹھنے کو ترجیح دی۔
چھکا روکنے کی کوشش،سلطانز کے 2 فیلڈرز بائونڈری سے باہر ٹکراگئے،زمین بوس
ایک سوال کے جواب میں شاداب نے کہا ہے کہ کراچی اور ملتان کی پچز میں کیافرق؟شاداب نے ہنستے ہوئے کہا ہے کہ مجھے تو ایسی مار پڑی کہ کہیں فرق نہیں لگا،اس پر قہقہے لگ گئے۔ساتھ ہی انہوں نے ملتان کی پچ کو بہتر کہا۔ایک اور سوال کے جواب میں کہ اگلے میچ میں کیا سائیڈ ہوگی۔شاداب بولے کہ اینٹی کرپشن والے آپ کو پکڑیں،اس پر بھی ہنسی کا طوفان آگیا۔کہا کہ میں کیسے ابھی بتاسکتا۔
ایک اور سوال کے جواب میں شاداب نے کہا ہے کہ وائف ساتھ ہے۔کوشش ہوتی ہے کہ ان کو وقت دوں لیکن اب وائف کے ساتھ کھانا ہوتا ہے۔روٹی گینگ اب زیادہ نہیں رہافہیم اشرف ہی باقی ہے۔باقیوں کے ساتھ وائف ہے۔پہلے تو سب کا کھانے پر میں ہی انتظار کیا کرتا تھا۔
شاداب خان کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کو ملتان سلطانز کے ہاتھوں 52 رنزکی شکست ہوئی ہے،اسے دوسرے میچ میں پہلی شکست ہے۔