لندن،کرک اگین رپورٹ
ٹیسٹ کرکٹ پر تاریک سائے گہرے،ومبلڈن کی طرح سالانہ ایک چیمپئن شپ کی تجویز،بریکنگ نیوز۔ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل پر ہمیشہ سوالات رہتے ہیں۔آئی سی سی نے دنیا بھر میں جاری ٹیسٹ سیریز کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی ہیڈ لائن بناکر اس فارمیٹ کو بریکنگ نیوز بنانے کی کوشش کی،اس سلسلہ میں اس کے 2 سرکل مکمل ہوچکے ہیں،بس فائنل ہی باقی ہے لیکن اب کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ مستقبل میں اسے اور محدود کیا جاسکتا ہے۔
اس کے لئے ایک انوکھی تجویز یا پرپوزل سامنے آیا ہے کہ سالانہ ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ کی طرح ٹیسٹ کرکٹ کو بھی سالانہ بنیادوں پر ایک ونڈو میں رکھاجائے،وہاں تمام ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک جمع ہوں اور ان میں ایک مسابقتی جنگ ہو اور یہ ٹیسٹ چیمپئن شپ بس سال میں ایک بار ہو۔
دنیا بھر میں اس وقت اور کچھ نہیں ہوگا تو اس ونڈو کے مابین ہونے والے ٹیسٹ میچز دنیا بھر کی توجہ لیں گے اور ٹیسٹ کرکٹ کو 10 سے 15 سال کے بچوں سے لے کر بوڑھے تک سب دیکھیں گے۔
راجستھان رائلز کے مالک منوج بدلے نے انکشاف کیا ہے کہ مستقبل قریب،جیسا کہ اگلے 5 برس میں یہ تبدیلی نظر آنے والی ہے،اس لئے کہ دنیا بھر میں ٹی 20 لیگزمنافع بخش ہورہی ہیں،تعداد بڑھ رہی ہے۔بھارت کی فرنچائزز سالانہ بنیادوں پر پلیئرز کی خدمات لینے والی ہیں۔امریکا میں نئی لیگ ہونے والی ہے اور یہ سب منافع بخش ہیں۔پلیئرز کیلئے مفید ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ دنیا یہی کچھ دیکھنا چاہتی ہے۔
ورلڈکپ کپ 2024 میزبانی،امریکا محض تماشائی،میچزسے محروم،چارج کسی اور کے سپرد
اس سے انکار نہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ ہی اصل کرکٹ ہے۔ہر ایک یہی کہتا ہے۔بین سٹوکس تک یہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ ٹیسٹ کے لئے ون ڈے کرکٹ چھوڑسکتا ہے۔یہ اہم ہے لیکن اس سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ایک ارب سے زائد والے ملک بھارت اور باقی دنیا کے 15 سال کے بچے ٹیسٹ کرکٹ دیکھنا نہیں چاہتے ،وہ صرف ٹی 20 کرکٹ کو دیکھتے اور پسند کرتے ہیں۔
اور یہ بھی اہم ہے کہ آج کے ٹیسٹ کرکٹرز کی سرکردہ فہرست طویل فارمیٹ کی بجائے اپنے ٹی 20 معاہدوں کو اہمیت دیتی ہے،اس لئے سب کچھ بدلنے والا ہے۔آئی سی سی کی ٹیبل پر متعدد پرپوزل ہیں،ایسا ممکن ہے لیکن پھر انگلینڈ کی سالانہ کائونٹی کرکٹ اور دنیا ئے کرکٹ کے ڈومیسٹک فرسٹ کلاس فارمیٹ کامستقبل بھی خطرے میں ہے۔