اسلام آباد،کرک اگین رپورٹ
اسلام آباد سے کپتان عمران خان کے حوالہ سے تازہ ترین اپ ڈیٹ۔جان کو شدید خطرات ہیں۔سیکرٹری پی ٹی آئی اسد عمر نت انکشاف کیا ہے کہ عمران خان کی جان کو بڑا خطرہ لاحق ہے۔سابق پاکستان کرکٹ کپتان عمران خان،سابق وزیر اعظم عمران خان پر فرد جرم لگانے کا فیصلہ۔توشہ خانہ کیس اور القادر ٹرسٹ کیس پر اس طرح عدالت لگے گی کہ پولیس لائن کو سب جیل قرار دیاگیا ہے۔عدالت بھی وہیں لگے گی۔
یہ سب اس لئے کیا گیا ہے کہ ان پر فوری فرد جرم لگے اور اگلی کارروائی مکمل ہوسکے۔عمران خان کے وکلا کوبھی رسائی دی نہیں جارہی ہے۔حکومت پاکستان نے تمام نیوز چیلنز کو کنٹرول کرلیا ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کردیئے گئے ہیں۔یوں اصل حالات کیسے ہیں،کوئی علم نہیں ہے۔
عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پاک فوج کے معروف اداروں،کنٹونمنٹ علاقوں میں پہلی بار شدید قسم کا احتجاج کیا گیا ہے۔درجنوں مقام مقامات پر گزشتہ رات سے دھرنے جاری ہیں۔یوں ملک بھر میں ہنگامی حالات ہیں۔شہروں کو ملانے والے روڈز بند ہیں۔صنعتی اور تجارتی معاملات بھی معطل ہوکر رہ گئے ہیں۔گڈز ٹرانسپورٹ بھی جام ہوگئی ہیں۔
تجزیہ نگار عمران ریاض خان کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو دہشت گرد تنظیم قرار دیئے جانے کا پلان ہے۔انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔کاروبار زندگی معطل ہے۔
پاکستانی پیراملٹری فورسز نے ورلڈکپ کپتان فتح کرلیا،دنیا بھر کےمیڈیا میں چرچے
تجزیہ نگار عمران ریاض کے مطابق عمران خان کو بہانے سے گرفتار کیا گیا۔توشہ خانہ کیس ،پھر دیگر کیسز میں پھنسایا جائےگا۔اہم بات یہ ہے کہ پولیس لائن کو ہی عدالت بنادیا جائے گا۔یوں عاومی رد عمل سے بچنے کے لئے اسلام آباد اور گردو نواح میں کرفیو کا نفاذ ہے۔ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند ہیں۔شیڈول امتحانات ملتوی ہیں۔
لندن اور نیویارک میں شدید مظاہرے ہوئے ہیں۔جلائو گھیرائو بھی کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ متعدد ممالک میں بھی یہ سلسلے جاری ہیں۔
اسلام آباد میں قیدی وین اور واٹر کینن پہنچادی گئی ہیں۔پی ٹی آئی وکلا تاحال عمران خان تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔کنٹینرز لگا کر قلعہ بنادیا گیا ہے۔
اربوں روپے کا نقصان مزید ہورہا ہے۔یوں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو عدالتی کارروائی سے قبل عوام کو دور کیا گیاہے۔اسلام آباد میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ریجنرز اور مسلح افواج اب اسلام آباد میں موجود ہوگی۔ایف سی،ریجنرز اور پولیس تعینات کردی گئی ہے۔
دنیا بھر میں پاکستان کی اس تصویر سے ایک اور نقشہ سامنے آگیا ہے۔یوں یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ عمران خان کو منظر سے ہٹانے کے تمام تر انتظامات مکمل کردیئے گئے ہیں۔