لاہور،کرک اگین رپورٹ
شیم آن پی سی بی ٹاپ ٹرینڈ،انضمام الحق،مصباح ملازم،کمیٹی چپ،بڑے نام کیوں خاموش۔شیم آن پی سی بی۔سوشل میڈیا کی ٹاپ ویب سائٹ ٹوئٹر کا یہ ٹاپ ٹرینڈ ہے۔یہ اس لئے ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی ) نے گزشتہ روز ایک ویڈیو جاری کی ہے،جسے یوم آزادی کی مناسبت سے پاکستان کرکٹ کی تاریخ کا درجہ دیا ہے۔کرکٹ کے ممتاز حلقوں اور تجزیہ نگاروں نے اس ویڈیو کو مسترد کردیا ہے،اس میں پاکستان کے کپتان اورورلڈکپ 1992 چیمپئن ٹیم کے کمانڈر عمران خان کی فوٹیج شامل نہیں ہے۔اس میں ذرا برابر بھی بحث نہیں ہے کہ پی سی بی نے یہ سیاست کی ہے اور کرکٹ کو سیاست میں لایا ہے،اس لئےکہ پاکستان کی کرکٹ تاریخ عمران خان کے بغیر نامکمل ہے۔
کرکٹ میں سیاست،بھارت کو درس دینے والا پی سی بی جھوٹاثابت،دشمن ملک سے بڑاگھنائونا عمل
سب بول رہے ہیں۔رد عمل دے رہے ہیں۔ہرجانب اس حوالہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے لیکن ذکا اشرف کی قیادت میں کام کرنے والی موجودہ پی سی بی رجیم خاموش ہے۔اب یہاں 2 اہم باتیں اور ہیں،جو چونکادینے والی ہیں۔پہلی بات یہ ہے کہ اس پی سی بی رجیم نےپاکستان تیکنیکل کرکٹ کمیٹی بنارکھی ہے،اس کے ہیڈ مصباح الحق ہیں۔ان کے ساتھ اس کمیٹی میں ورلڈکپ 1992 ٹیم کے رکن انضمام الحق اور ایک اور سابق کپتان محمد حفیظ بھی شامل ہیں۔اوپر سے انضمام الحق اس وقت پی سی بی کے چیف سلیکٹر بھی ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی یہ کمیٹی بھی تاوقت خاموش ہے۔انفرادی سطح پر کوئی آواز نہیں ہے۔مصباح خاموش ہیں تو محمدحفیظ بھی چپ ہیں،اسی طرح انضمام الحق بھی لب سیئے ہوئے ہیں۔یہ پہلی بات ہے۔دوسری بات یہ ہے کہ عمران خان کو ہمیشہ گریٹ کپتان کہنے والے ان کے ساتھ کھیلنے والے رمیز راجہ،عامر سہیل،سلیم ملک،جاویدمیاں داد،معین خان،وسیم اکرم،وقار یونس،عاقب جاوید،مشتاق احمد وغیرہ بھی خاموش ہیں۔
اب جہاں تک پہلی بات کا تعلق ہے،وہ کمیٹی اور چیف سلیکٹر کسی نہ کسی سطح پر اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کی ملازمت پر ہیں لیکن باقی تو تھوڑا آزاد ہیں۔یہ بھی سب خاموش ہیں۔پنشن کی لالچ ہے یا پھر کوئی خوف ہے۔سوال ذہن میں آتا ہے کہ ایسے لیجنڈری ناموں کو پنشن کی لالچ کیسے ہوسکتی ہے۔سوال کھڑا ہوتا ہے کہ اتنے بڑے ممتاز نام جیسے ٹوڈبلیوز وغیرہ،ان کو ڈر کس بات کا ہے۔
پی سی بی کی سفاکیت،پاکستان کی کرکٹ ہسٹری سے عمران خان کو نکال دیا،فینز برہم
کرکٹ فینز،پاکستانی عوام جو کچھ اس وقت دیکھ رہی ہے،اس کے تناظر میں لیجنڈری ناموں کو حق بات کہنے سے گریز نہیں کرنا چاہئے۔پی سی بی مانے نہ مانے۔ویڈیو ڈیلیٹ کرے یا ویڈیو اپ ڈیٹ کرے۔یہ بعد کی بات ہے۔کم سے کم ایک بار اس پر رائے دینا بنتا ہے۔یاد رکھیں،اگر لیجنڈری نام اپنے کپتان کیلئے ایک حق کلمہ نہیں بولیں گے تو ان کے لئے پاکستان کی اکثریتی عوام میں پھر وہ عزت اورمقام نہیں رہے گا ،جس سے وہ آج تک لطف اٹھاتے آئے ہیں۔یہ بھی یاد رکھیں جو کھلاڑی اپنے کپتان کا دفاع نہ کرسکیں،وہ آج بھلے کتنے ہی محفوظ کیوں نہ ہوں،کل ان میں سے کوئی اس سلوک سے گزرا تو اس کے لئے بھی کوئی آواز نہیں اٹھائے گا۔