لاہور،کرک اگین رپورٹ
ایشیا کپ،افغانستان کم عقلی،ہمت ہارنے کے سبب موقع گنواگیا،آئوٹ کے باوجود سپرسکس ٹکٹ ممکن تھا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ افغانستان اپنی حماقت،جہالت،ٹیم میں اینالسٹ کے سونے یا نہ ہونے کے باعث ایشیا کپ 23 کے سپر 4 سے بھی باہر ہوا ہے۔میچ کے خاتمہ کے ساتھ ہی ایلاسٹ اور آئی سی سی کلکولیشن میٹر نے ایک چیز بتادی جس کا پورے افغانستان کیمپ کو علم نہیں تھا۔
ایشیا کپ سپر4 شیڈول کنفرمیشن،تمام میچز کا پروگرام
معاملہ یہ ہے کہ سپر 4 میں جانے کے لئے افغانستان کو 37.1 اوورز میں 292 اسکور بنانے تھے لیکن 37.1 اوور میں اس نے 289 اسکور بنائے اور اس کے 9 کھلاڑی آئوٹ تھے۔عالم یہ تھا کہ گرائونڈ میں موجود سینیئر کھلاڑی راشد خان سمیت پورا کیمپ غم میں ڈوبا تھا،ٹیم اسٹاف میں ایک بھی عقل مند نہیں تھا جو ان کو یہ بتاتا کہ رکو،ابھی گیم اوور نہیں ہوئی۔ہمت کرو۔پہنچ سکتے ہو۔
افغانستان وکٹ گرنے کے بعد حوصلہ کرتا۔اگلی 3 بالز پر وہ 5 یا 6 اسکور مزید کرلیتے تو نیٹ رن ریٹ بہتر ہونے پر پہنچ سکتے تھے،وہ ایسے ہوتا کہ 11 ویں بیٹر سنگل لیتےیا ڈبل بناتے،اس کے بعد چوکا یا چھکا لگاتے تو اسکور 292 نہیں 295 یا 296 ہوجانا تھا ،نیٹ رن ریٹ کلکولیشن میں ٹوٹل اسکور کائونٹ ہوا کرتا ہے۔یوں افغانستان کو 37.4 اوورز میں 295 یا 296 کرنا تھا اور وہ کرسکے تھے کہ پہلے سنگل یا ڈبل اور اس کے بعد چوکے،چھکے کی ٹرائی تو کرتے لیکن مسئلہ یہ تھا کہ ان کو علم نہیں تھا۔
ایشیا کپ،ویلڈن افغانستان، کرکٹ اور دل جیت گئے،سنسنی خیز جنگ کے بعد سری لنکا سپر سکس میں
ایک اور بد دیانتی یہ بھی ہوئی ہے کہ قذافی اسٹیڈیم میں نصب سکرین پر بھی اسے چلایا جاسکتا تھا لیکن وہاں بھی نہ چلایا گیا۔یوں افغانستان کم علمی کی جہ سے بھی رہ گیا،ممکن ہے کہ یہ کوشش بھی ناکام ہوتی لیکن اسی لئے کہتے ہیں ناکہ کوشش پوری کرنی چاہئے تاکہ ہمت نہ ہاری جائے۔افغانستان کوشش کرتا تو شاید نتیجہ بہتر ہوتا۔