ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن 2023 سے یہ چھٹی قسط پیش خدمات ہے۔سافٹ کاپی پرنٹنگ کے مراحل میں ہے عمران عثمانی کی کتاب کی یہ۔مسلسل 7 ویں اشاعت۔
عمران عثمانی
چھٹا عالمی کپ 1996ء {پاکستان ،بھارت ،سری لنکا}
پاکستان اعزاز کے دفاع میں ناکام سری لنکا کرکٹ کا عالمی چیمپئن بن گیا
ورلڈکپ کہانی،چھٹا عالمی کپ 1996،بھارت میں آگ،پاکستان میںسری لنکا ورلڈچیمپئن۔چھٹا ورلڈ کپ 1996ء اس اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ برصغیر ایشیاء میں یہ دوسری مرتبہ منعقد ہورہا تھا ، 1987 ء کے بعد 1996ء میں 10 سال کے قلیل عرصہ میں دوسری مرتبہ ایشاء میں ورلڈ کپ کا منعقد ہونا دراصل کرکٹ میں ایشیا کی حکمرانی کی طرف اشارہ تھا، 1992ء کا ورلڈ کپ پاکستان نے جیت کر 1996ء کے ورلڈ کپ کی میزبانی حاصل کرنے کے لیے بھی زبردست جنگ لڑی تھی ، اس مرتبہ ورلڈ کپ اس لیے بھی اہمیت کا حامل تھا کہ اس میں پہلی مرتبہ 12 ٹیمیں شرکت کررہی تھیں اور پہلی مرتبہ 2 سے زائد ممالک یعنی پاکستان ،بھارت اور سری لنکا اس کی میزبانی کرر ہے تھے، ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی 9 ٹیموں کے علاوہ ہالینڈ ،عرب امارات اور کینیا نے اس ٹورنامنٹ میں پہلی مرتبہ حصہ لیا ۔
37 میچوں کے لیے 3 ملکوں میں 26 …… ہونا ، سری لنکا کے جے سوریا بہترین پلیئر قرار پائے، پہلے 15اوورز میں 2فیلڈررز باہر رکھنے والا 92کا تجربہ اس مرتبہ الٹا پڑا ، اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت، سری لنکا اور آسٹریلیا نے ماردھاڑ سے اننگز اسٹارٹ کیں ، تھرڈ امپائر کا تجربہ ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ ہوا۔
ورلڈ کپ میں گذشتہ ورلڈ کپ کے برعکس گروپ بنائے گئے تھے اور 6’6 ٹیموں کے 2 گروپس میں رکھ کر ورلڈ کپ کھیلا گیا ، رائونڈ میچوں کے اختتام پر کوارٹر فائنل کا مرحلہ تھا ، اور پھر سیمی فائنلز اور فائنل کا وقت آنا تھا ، ورلڈ کپ کا آغاز 14 فروری اور اس کا فائنل17مارچ کو کھیلا جانا تھا، ورلڈ کپ شروع ہوا ، دنیا بھرکی طرح پاکستان میں میڈیا نے ورلڈ کپ کو کوریج دی ، کرکٹ کے شائقین پر جوش ہوئے ، سپانسرز کی دوڑیں بڑھی، ایک طرف میڈیا سے ’’ ہم جیتیں گے ‘‘ کا انعرہ بلند ہوا تو دوسری جانب جذبہ جنون کو بھی ابھارا جانے لگا اور کہیں سے فتح نصرت گانے کی شکل میں مانگی جانے لگی، ’’ ہم ہیں پاکستانی ہم تو جیتیں گے ‘‘ کا نعرہ بلند ہوا، ہر جانب ’’ کرکٹ کٹیریا‘‘ ہوگیا ، لیکن فروری اور مارچ کا جوںجوں وقت گزرتا گیا ایسا لگا کہ جیسے سب کچھ چھنتا جارہا ہو اور جب مارچ میں ورلڈ کپ کی سیمی فائنل لائن اپ مکمل ہوئی تو پاکستان سے سب کچھ چھن کر رہ گیا، ہمارا فخر، ہمارا مان ، ہمارا وقار ، عمران خان کا جیتاہوا ورلڈ کپ ، سب کچھ تو چھن گیا ، ورلڈ کپ ہاتھ سے گیا، پریس کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا، کھلاڑیوں پر نہ ختم ہونے والے الزامات کا سلسلہ شروع ہوگیا ، تاہم یہ بات تو پہلے سے طے تھی کہ ورلڈ چیمپئن صرف ایک ملک نے بننا تھا اور باقی ملکوں نے ہارنا تھا ، مگر پاکستانی عوام بنگلور میں بھارت کے ہاتھوں کوارٹر فائنل کی شکست کو قبول کرنے کے لیے تیار ہی نہیں تھی ،ورلڈ کپ 1992 ء کتنی مشکلات کے بعد ہاتھ میں آیا تھا او ریہ چھپنا تو کس قدر آسانی سے، سچ ہے کہ اعزاز کا حاصل کرلینا آسان ہے مگر اس کا دفاع کرنا اتنا ہی مشکل ہے ، پاکستان کی طرف سے جاوید میانداد چھٹا ورلڈ کپ مسلسل کھیل رہے تھے ، یہ اعزاز حاصل کرنے والے وہ وطن کے پہلے کرکٹر بنے ۔
چوتھا ورلڈکپ1987،پہلی بار 2ممالک میزبان،آسٹریلیا حیران کن چیمپئن،عمران خان کادل ٹوٹ گیا
ورلڈ کپ1996 ء میں 12ٹیموں کو 2 گروپ س میں تقسیم کیا گیا
گروپ اے میں : بھارت ، ویسٹ انڈیز ، آسٹریلیا ، سری لنکا اور کینیا
گروپ بی میں : پاکستان،برطانیہ ، نیوزی لینڈ ،جنوبی افریقہ ، عرب امارات اور ہالینڈ
کی ٹیمیں تھیں، تمام ٹیموں نے اپنے اپنے گروپ میں 5’5 میچ کھیلے ، اس طرح 30 لیگ میچ کھیلے گئے ، جب کہ4 کوارٹر فائنل اس کے بعد تھے ، پھر 2 سیمی فائنل اور ایک فائنل ، اس طرح کل ملاکر 37 میچ ہوگئے ، منتظمین نے یہ بات طے کردی کہ پہلا میچ 14فروری کو احمد آباد بھارت میں کھیلا جائے گا، جب کہ گروپ A کے 4 میچ سری لنکا کو دیئے گئے ، باقی تمام میچ بھارت میں ہوئے ۔ یہاں ایک خاص بات یہ کہ سری لنکا میں 4 کی بجائے صرف 2 ہوسکے ، ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا نے اپنا پنا میچ سیکورٹی کا بہانہ بناکر نہیں کھیلا ،یہ میچ کہیں نہیں ہوئے ، بلکہ سری لنکا کو حریف ٹیموں کے نہ آنے کی وجہ سے واک اوور دیدیا گیا ، اس ورلڈ کپ کے قوانین ورلڈ کپ 1992ء کے قوانین سے مختلف تھے، بارش سے متاثر ہونے والے میچوں کے متعلق قانون بدل دیا گیا اور سکورنگ پیٹرن کو معیار بنایا گیا ، بارش سے نہ ہونے والے میچوں کے لیے اگلے دن کا شیڈول بنایا گیا ۔
ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن،تیسرے عالمی کپ میں متعدد نئے کام،اپ سیٹ،بھارت چیمپئن
ورلڈ کپ 1996 ء میں 12 ٹیموں نے حصہ لیا ، پاکستان کی قیادت وسیم اکرم، بھارت کی اظہر الدین ، ویسٹ انڈیز کی رچرڈسن ، آسٹریلیا کی مارک ٹیلر، جنوبی افریقہ کی کرونئے ، نیوزی لینڈ کی لی جرمون ، انگلینڈ کی مائیک اٹھرٹن ، سری لنکا کی رانا ٹنگا ، کینیا کی مورس اوڈوبے ، عرب امارات کی سلطان زروانی ، زمبابوے کی اے فلاور اور ہالینڈ کی اسٹیفن سوبرز کررہے تھے ۔قومی ٹیم میں وسیم اکرم ، عامر سہیل ، سلیم ملک ، اعجاز احمد، انضمام الحق ، سعید انور، جاوید میانداد ، ثقلین مشتاق ، مشاق احمد ، رمیز راجہ ، وقاریونس ،عاقب جاوید ، عطاء الرحمن اور رشید لطیف شامل تھے ۔ا س مرتبہ ورلڈ کپ میں کئی ریکارڈ قائم ہوئے ، مجموعی طورپر 37میچ کھیلے گئے باولرز 3213.4 اوورز کئے ،463وکٹیںبکھریں ،14988رنز بنائے گئے ، سب سے زیادہ آسٹریلیا نے 1686 رنز بنائے سری لنکا کا کینیا کے خلاف398رنز بڑا مجموعہ بن گیا، زیادہ وکٹیں نیوزی لینڈ کی 49گریں ، زیادہ اوورز بھی آسٹریلیا نے کھیلے یعنی 336 اوورز کا سامنا کیا ۔
ورلڈکپ کہانی نہیں، عمران خان کہانی،پاکستان 5 ویں ورلڈکپ کا چیمپئن،مائنس کرنے والے جہلا،حمقا
نیوزی لینڈ کے ایسٹل نے انگلینڈ کے خلاف101رنز کے ساتھ پہلی سنچری بنائی ، گراہم ہک 85رنز کی اننگز کے ساتھ نصف سنچری کا کھاتہ کھولا، جنوبی افریقہ کے گیری کرسٹن نے 188 ناٹ آئوٹ رنز کی سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلی ، زمبابوے کے پال اسٹرانگ نے 5/21کی کفایتی او رانفرادی بائولنگ کی ، انیل کمبلے نے 8 کیچز پکڑے، تو ایان ہلی نے آسٹریلیا کے بطور وکٹ کیپر سب سے زیادہ12 شکار کئے ، سچن ٹنڈولکر 523 رنز اور انیل کامبلے 15 وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے ، اس ٹورنامنٹ میں 16سنچریاں اور 69 نصف سنچریاں بنیں، مارک وانے سب سے زیادہ 3 سنچریاں بنائیں۔ورلڈ کپ کے ناقابل یقین میچوں میں کینیا کی ویسٹ انڈیز کے خلاف پونے میں 29 فروری96کی فتح رہی ہے ، جب کالی آندھی 169رنز کے تعاقب میں 93پر ڈھیر ہوگئی ،27فروری کو بمبئی میں آسٹریلیا نے بھارت کو16 رنز سے شکست دی ، سٹیووا ورلڈ کپ میں مسلسل دوسری سنچری کرنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے ، سری لنکا گروپ A سے ٹاپ کرکے کوراٹر فائنل میں پہنچ گیا ، اس نے بھارت کے علاوہ چھوٹی ٹیمیں کینیا اور زمبابوے کو ہرایا ، جب کہ ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا ،سری لنکا میں سیکورٹی وجوہ کی بناء پر کھیلنے نہیں گئے ، جس کی وجہ سے سری لنکا کو واک اوور مل گیا ، بھارت نے بھی اس گروپ سے کوالیفائی کیا ، جنوبی افریقہ گروپ بی میں 5 فتوحات کے ساتھ کوارٹر فائنل میں داخل ہوئی ، پاکستان ، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ بھی آگے آئے۔
9 مارچ کو پہلا کوارٹر فائنل سری لنکا اور انگلینڈ کا فیصل آباد میں ہوا ، سری لنکا بآسانی 6 وکٹ سے جیت گیا ،9ہی مارچ کو بنگلور میں بھارت نے روایتی حریف پاکستان کو 39 رنز سے ہراکر ورلڈ کپ سے باہر کردیا ، 11مارچ کو کراچی میں ویسٹ انڈیز نے جنوبی افریقہ کو 19 رنز سے ہرادیا ،اسی تاریخ کو مدراس میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو 6 وکٹ سے ہراکر سیمی فائنل میں قدم رکھا ۔
ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن،ویسٹ انڈیز1979 کا بھی چیمپئن،پاکستان کا پہلا سیمی فائنل
13مارچ کو پہلے سیمی فائنل میں سری لنکا نے بھارت کو 252رنز کا ہدف دیا ، 35ویں اوورز میں محض 120پر 8 وکٹیں کھونے والی بھارتی ٹیم کے شائقین کے لیے کولکتہ میں صبر کرنا مشکل ہوگیا ، ہنگامہ آرائی کی وجہ سی سری لنکا فاتح قرار دیا گیا ، 14 مارچ کا آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کا سیمی فائنل کالی آندھی کو ہارنا ہمیشہ یاد رہے گا ، ایک جیتا ہوا میچ ہار دیا گیا ۔ 15پر4وکٹیں کھونے والی آسٹریلوی ٹیم 207 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی ، جواب میں ویسٹ انڈیز 42اوورز میں 2 وکٹوں پر 165 رنز بناچکا تھا ،48گیندوں پر 43 رنز درکار تھے آخری 8وکٹیں 37رنز کے اندر گرگئیں ، آسٹریلیا 5 رنز کے ساتھ فاتح رہا۔شین وارن نے طوفانی سپل میں 6رنز کے اندر3 وکٹیں حاصل کیں ۔
چھٹا ورلڈ کپ 1996 ء……بمقام :پاکستان،بھارت، سری لنکا……14فروری سے17 مارچ 1996ء
گروپ اے گروپ بی
بھارت ، ویسٹ انڈیز ، آسٹریلیا ، سری لنکا اور کینیا پاکستان،برطانیہ ، نیوزی لینڈ ،جنوبی افریقہ ، عرب امارات اور ہالینڈ
ٹورنامنٹ کا فاتح :سری لنکا رنراپ : آسٹریلیا
تمام میچوں کی مختصر سکور کارڈ سمری
1
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
انگلینڈ
احمد آباد
14فروری96ء
239/6(50اوورز)
228/9 (50اوورز)
نیوزی لینڈ 11رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایسٹل 101 رنز
…………………………………………………………………………
2
جنوبی افریقہ
بمقابلہ
یواے ای
راولپنڈی
16فروری96ء
321/2(50اوورز)
152/8 (50اوورز)
جنوبی افریقہ169رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گیری کرسٹن 188 ناٹ آئوٹ
…………………………………………………………………………
3
زمبابوے
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
حیدرآباد دکن
16فروری96ء
151/9(50اوورز)
155/4(29.3اوورز)
ویسٹ انڈیز6وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
کرٹلی ایمبروز3/28
…………………………………………………………………………
4
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
ہالینڈ
وڈوڈہ
17فروری96ء
307/8 (50اوورز)
188/7 (50اوورز)
نیوزی لینڈ119سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گریک سپیئر مین68 رنز
5
سری لنکا
بمقابلہ
آسٹریلیا
کولمبو
17فروری96ء
سری لنکا کو واک اوور کی وجہ سے 2 پوائنٹ مل گئے
…………………………………………………………………………
6
کینیا
بمقابلہ
بھارت
کٹک
18فروری96ء
199/6 (50اوورز)
203/3 (41.5اوورز)
بھارت 7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ٹنڈولکر 127رنز
…………………………………………………………………………
7
یواے ای
بمقابلہ
انگلینڈ
پشاور
18فروری96ء
136/10(48.3اوورز)
140/2(35اوورز)
انگلینڈ8وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
نیل سمتھ 3/20
…………………………………………………………………………
8
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
جنوبی افریقہ
فیصل آباد
20فروری96ء
177/9 (50اوورز)
178/5 (37.3اوورز)
جنوبی افریقہ5 وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ہنسی کرونئے78رنز
…………………………………………………………………………
9
زمبابوے
بمقابلہ
سری لنکا
کولمبو
21فروری96ء
228/6(50اوورز)
229/4(37اوورز)
سری لنکا 6وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
ڈی سلوا 91رنز
10
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
بھارت
گوالیار
21فروری96ء
173/10(50اوورز)
174/5(39.4اوورز)
بھارت 5وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ٹنڈولکر 70رنز
…………………………………………………………………………
11
انگلینڈ
بمقابلہ
ہالینڈ
پشاور
22فروری96ء
279/4 (50اوورز)
230/6 (50اوورز)
انگلینڈ49رنزوںسے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گراہم ہک 104رنز
…………………………………………………………………………
12
آسٹریلیا
بمقابلہ
کینیا
وشاکا پٹنم
23فروری96ء
304/7(50اوورز)
207/7(50اوورز)
آسٹریلیا 97رنزسے جیت گیا
مین آف دی میچ :
مارک وا130 رنز
…………………………………………………………………………
13
یواے ای
بمقابلہ
پاکستان
گوجرانوالہ
24فروری96ء
109/9 (33اوورز)
112/1 (18اوورز)
پاکستان 9 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
مشتاق احمد 3/16
…………………………………………………………………………
14
سری لنکا
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
کولمبو
25فروری96ء
195/10 (50اوورز)
سری لنکا کو واک اوور مل گیا
……………
15
جنوبی افریقہ
بمقابلہ
انگلینڈ
راولپنڈی
25فروری96ء
230/10 (50اوورز)
152/10(44.3اوورز)
جنوبی افریقہ78رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جونٹی رہوڈز37 رنز
…………………………………………………………………………
16
ہالینڈ
بمقابلہ
پاکستان
لاہور
26فروری96ء
145/7(50اوورز)
151/2 (30.4اوورز)
پاکستان 8 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
وقار یونس4/26
…………………………………………………………………………
17
کینیا
بمقابلہ
زمبابوے
پٹنہ
27فروری96ء
134/10 (49.4اوورز)
137/5 (42.2اوورز)
زمبابوے 5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
پال سٹرینگ 5/21
…………………………………………………………………………
18
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
عرب امارات
فیصل آباد
27فروری96ء
276/8(47اوورز)
167/9 (47اوورز)
نیوزی لینڈ 109رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
راجر ٹو؛92رنز
…………………………………………………………………………
19
آسٹریلیا
بمقابلہ
بھارت
ممبئی
27فروری96ء
258/10 (50اوورز)
242/10 (48اوورز)
آسٹریلیا 16 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
مارک وا 126رنز
20
کینیا
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
پونے
29فروری96ء
166/10(49.3اوورز)
93/10 (35.2اوورز)
کینیا 7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
مورس اوڈمبے 3/15
…………………………………………………………………………
21
پاکستان
بمقابلہ
جنوبی افریقہ
کراچی
29فروری96ء
242/6 (50اوورز)
243/5 (44.2اوورز)
جنوبی افریقہ 5وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ہنسی کرونئے45رنز
…………………………………………………………………………
22
زمبابوے
بمقابلہ
آسٹریلیا
ناگ پور
01 مارچ 96ء
154/10(50اوورز)
158/2 (36اوورز)
آسٹریلیا 8 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
شین وارن4/34
…………………………………………………………………………
23
ہالینڈ
بمقابلہ
عرب امارات
لاہور
01 مارچ 92ء
216/9 (50اوورز)
220/3(44.2اوورز)
عرب امارات 7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
شوکت دوکان والا 5/29 ، سلیم رضا84 رنز
…………………………………………………………………………
24
بھارت
ق
سری لنکا
دہلی
2مارچ 96ء
271/3(50اوورز)
272/4(48.4اوورز)
سری لنکا 6وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جے سوریا 79رنز
…………
25
انگلینڈ
بمقابلہ
پاکستان
کراچی
3مارچ 96ء
249/9(50اوورز)
250/3 (47.3اوورز)
پاکستان 7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
عامر سہیل 2 وکٹیں اور42رنز
…………………………………………………………………………
26
آسٹریلیا
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
جے پور
4مارچ 96ء
229/6 (50اوورز)
232/6 (48.5اوورز)
ویسٹ انڈیز 4 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
رچی رچرڈسن 93رنز
…………………………………………………………………………
27
جنوبی افریقہ
بمقابلہ
ہالینڈ
راولپنڈی
5مارچ 96ء
328/3(50اوورز)
168/8 (50اوورز)
جنوبی افریقہ160 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
اینڈریوہڈسن161رنز
…………………………………………………………………………
28
بھارت
بمقابلہ
زمبابوے
کانپور
6مارچ 96ء
247/5(50اوورز)
207/10(49.4اوورز)
بھارت 40 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
اجے جدیجا 44 رنز کے ساتھ2/32
…………………………………………………………………………
29
سری لنکا
مقابلہ
کینیا
کینڈی
6مارچ 96ء
398/5 (50اوورز)
254/2(50اوورز)
سری لنکا144 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ارونڈا ڈی سلوا 145 رنز
30
پاکستان
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
لاہور
12مارچ 96ء
281/5(50اوورز)
235(47.3اوورز)
پاکستان46رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
سلیم ملک 55 رنز اور2 وکٹیں
…………………………………………………………………………
{پہلاکوراٹر فائنل}
31
انگلینڈ
بمقابلہ
سری لنکا
فیصل آباد
9مارچ 96ء
235/8 (50اوورز)
236/5 (40.4اوورز)
سری لنکا 5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جے سوریا 82 رنز
…………………………………………………………………………
{دوسرا کوراٹر فائنل}
32
بھارت
بمقابلہ
پاکستان
بنگلور
9مارچ 96ء
287/8(50اوورز)
248/9 (49اوورز)
بھارت 39رنز
مین آف دی میچ :
نوجوت سنگھ سدھو93 رنز
…………………………………………………………………………
{تیسرا کوارٹر فائنل}
33
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
جنوبی افریقہ
کراچی
11مارچ 96ء
264/8 (50اوورز)
245/10(49.3اوورز)
ویسٹ انڈیز19 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
برائن لارا111 رنز
…………………………………………………………………………
{چوتھا کوارٹر فائنل}
34
نیوزی لینڈ
مقابلہ
آسٹریلیا
چنائی
11مارچ 92ء
286/9(50اوورز)
289/10(47.5اوورز)
آسٹریلیا 6وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
مارک وا 110رنز
…………………………………………………………………………
{پہلا سیمی فائنل}
35
سری لنکا
مقابلہ
بھارت
کولکتہ
13مارچ 96ء
251/8 (50اوورز)
120/8(47.5اوورز)
سری لنکا کو فاتح قرار دیا گیا
مین آف دی میچ :
ڈی سلوا66رنز
…………………………………………………………………………
{دوسرا سیمی فائنل}
36
آسٹریلیا
مقابلہ
ویسٹ انڈیز
موہالی
14مارچ 92ء
207/8(50اوورز)
202/10(42.4اوورز)
آسٹریلیا5 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
شین وارن
4/30
{فائنل}
آسٹریلیا بمقابلہ سری لنکا لاہور 17مارچ96ء
ٹاس : آسٹریلیا نے جیتا
ورلڈ کپ کی روایت ٹوٹ گئی ، سری لنکا نے بعد میں بلے بازی کرکے فائنل جیت لیا، اس سے قبل تمام 5ورلڈ کپ فائنل پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیم فاتح ہوا کرتی تھی ۔
چھٹے اوورز میں ٹیلر نے واس کو2 چوکے لگاکر اسکورنگ کی صحیح معنوں میں ابتداء کی، مگر واس نے اپنے اگلے ہی اوور میں 15 پر 12 رنز بنانے والے مارک وا کو جے سوریا کے ہاتھوں کیچ کروایا، مجموعہ 1/36 ہوگیا، گیارہویں اوور میں وکرماسنگھے کو پونٹنگ نے مڈ وکٹ پر چوکے لیے روانہ کرکے آسٹریلیا کے 50 رنز مکمل کروائے، 19 ویں اوور میں ٹیم کے 100 رنز بھی مکمل ہوگئے، دونوں نے صرف77 منٹ میں 112 گیندوں پر سنچری شراکت مکمل کرلی، 27 ویں اوور میں اروندا ڈی سلوانے مارک ٹیلر کو سکوائر لیگ پر جے سوریا کے ہاتھوں کیچ کروادیا،31 ویں اوورز میں آسٹریلیا کے 150 رنز مکمل ہوگئے ، شین وران رنز کی رفتار میں تیزی لانے کے لیے اوپر بھیجا گیا تو وہ صرف2 رنز بناکر کالووتھر نے اور مرلی دھرن کے گٹھ جوڑ کا شکار ہوگیا ، اسٹیووا 13 رنز بناکر دھرما سینا کی گیند پر ارونداڈی سلوا کو کیچ دے بیٹھا تو مجموعہ 5/170 تھا اور آسٹریلوی کیمپ میں پریشانی کی لہر دوڑ چکی تھی ، بیون اور ریفل نے اس کے بعد کوئی وکٹ مزید نہ گرنے دی اور مقررہ 50 اوورز میں مجموعہ7 وکٹوں پر241 رنز تک پہنچادیا۔
ورلڈکپ کہانی2023،پہلا عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز،پاکستان سے ہارتے بچا،اوول میں سیاسی احتجاج
سری لنکا کی اننگز کا آغاز جے سوریا کی جلد واپسی سے ہوا، جس نے دوسرے اوور کی چوتھی گیند پر غیر ضروری دوسرا رن لیتے ہوئے تھرڈ امپائر کے فیصلے کے باعث اپنی وکٹ گنوادی ، پانچویں اوور میں گروسنہا رن آئوٹ ہونے سے بچا جب کہ چھٹے اوور میں فلیمنگ کی تھوڑی سی شارٹ گیندکو ہک کرتے ہوئے کالووتھر نے کیچ اچھال دیا جو بیون نے کرکے مجموعہ2/23 کردیا،اب سری لنکا کی ٹیم کچھ مشکل میں دکھائی دے رہی تھی ، اروند ڈی سلوا نے آکر پر اعتماد انداز میں اپنا اننگ کا آغاز کیا، آسٹریلوی ٹیم کی وہ بڑی ہی بدقسمتی تھی جب فلیمنگ نے مڈ آن پر گروسنہا کا کیچ چھوڑ دیا اور پھر20ویں اوور میں ہیلی اپنی کوتاہی سے گروسنہا کو اسٹمپڈ نہ کرسکا تو ہر ایک کو یقین ہوگیا کہ آج سری لنکا کی کامیابی کا دن ہے ۔
26 ویں اوور میں تو حد ہی ہوگئی جب ٹیلر نے اپنا ساتواں بائولر یبون استعمال کیا تو یہ حربہ تقریبًا کامیاب ہوگیا تھا مگر مڈ وکٹ پر کھڑی اسٹیوارٹ لاء نے ایک نہایت آسان کیچ آسانی سے گرادیا، یوں گرو سنہا کی قسمت پر رشک آنے لگا جو مسلسل مواقع حاصل کررہا تھا ،46 ویں اوور میں ڈی سلوا نے اپنی شاندار سنچری مکمل کرلی اور اسی اوور کی آخری گیند کو چوکے میں بدل کر سری لنکا 3/245 کے مجموعے تک پہنچادیا
نتیجہ : سری لنکا7وکٹوں سے جیت گیا مین آف دی میچ :اروندا ڈی سلوا
امپائر: سٹیوبکنر،ڈیوڈ شیفرڈ