لاہور،کرک اگین رپورٹ
دورہ آسٹریلیا،پاکستان کے 18 کھلاڑیوں کا اعلان،حارث رئوف کا آخری لمحات میں انکار،چیف سلیکٹر اور ٹیم ڈائریکٹر کی نہ سنی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ آسٹریلیا کیلئے ٹیم کا اعلان کردیا ہے۔چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے 18 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا۔
وہاب ریاض سے 2 روز قبل بات ہوئی تھی،حارث رئوف نے دورہ آسٹریلیا کرنے سے انکار کردیا ہے۔انہوں نے از خود جانے سے انکار کیا ہے۔
چیف سلیکٹر وہاب ریاض اور ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ نے حارث رئوف کو بہت یقین دلایا ہے کہ وہ فٹنس مسائل سے دوچار نہیں ہونگے۔ان کو سمجھایا بھی گیاوہ نہیں مانے۔
نسیم شاہ اگلے 3 ہفتوں میں فٹ ہوجائیں گے۔حسنین نے گزشتہ ہفتہ بائولنگ شروع کردی ہے۔احسان اللہ بھی فٹ ہورہے ہیں۔
شان مسعود کی قیادت میں دورۂ آسٹریلیا کے لیے پاکستان کی اٹھارہ رکنی ٹیسٹ ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اس دورہ میں پاکستان کرکٹ ٹیم 14 دسمبر سے 7 جنوری کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔پاکستانی ٹیم کا اعلان چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے کیا۔ یہ چیف سلیکٹر بننے کے بعد وہاب ریاض کا پہلا اسائنمٹ ہے۔ وہ گزشتہ ہفتے چیف سلیکٹر بنائے گئے تھے۔بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے 34 سالہ شان مسعود پہلی بار پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کریں گے۔انہیں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ25-2023 کے لیے قیادت کی ذمہ داری بابراعظم کی جگہ سونپی گئی ہے جو گزشتہ ہفتے ٹیسٹ کپتانی سے دستبردار ہوگئے تھے۔بائیں ہاتھ کے اوپننگ بیٹر صائم ایوب اور فاسٹ بولر خرم شہزاد پہلی مرتبہ پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔سالہ صائم ایوب نےاس سیزن کی قائداعظم ٹرافی کے چار میچوں میں تین سنچریوں کی مدد سے553 رنز بنائے جس میں فیصل آباد کے خلاف فائنل میں میچ وننگ ڈبل سنچری قابل ذکر تھی۔انہوں نے اپنی شاندار فارم کو جاری رکھتے ہوئے پاکستان کپ ایکروزہ ٹورنامنٹ میں بھی سب سے زیادہ 397 رنز بنائے اور وہ ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹر قرار پائے۔
فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے دائیں ہاتھ کے 23 سالہ فاسٹ بولر خرم شہزاد نے اس سال قائداعظم ٹرافی میں 20.31 کی اوسط سے سب سے زیادہ 36 وکٹیں حاصل کی ہیں۔انہوں نے پاکستان کپ ایکروزہ ٹورنامنٹ میں بھی عمدہ بولنگ کرتے ہوئے 13 وکٹیں حاصل کیں۔پیس آل راؤنڈر فہیم اشرف جو آخری مرتبہ ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے دورۂ پاکستان میں کھیلے تھے ٹیم میں واپس آئے ہیں اسی طرح محمد وسیم جونیئر اور میرحمزہ کی بھی ٹیسٹ ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔یہ دونوں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں ٹیم کا حصہ تھے جو دسمبر، جنوری میں کھیلی گئی تھی۔
پاکستان کی اٹھارہ رکنی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
شان مسعود ( کپتان ) عامرجمال، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابراعظم، فہیم اشرف، حسن علی، امام الحق، خرم شہزاد، میرحمزہ، محمد رضوان، محمد وسیم جونیئر، نعمان علی، صائم ایوب، سلمان علی آغا، سرفراز احمد، سعود شکیل اور شاہین شاہ آفریدی۔
چیف سلیکٹر وہاب ریاض کا ٹیم کے سلیکشن پر کہنا ہے کہ ٹیم آسٹریلیا کی چیلنجنگ کنڈیشنز کو مد نظر رکھتے ہوئے منتخب کی گئی ہے۔ وہاں کی پچز کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیز بولرز زیادہ ٹیم میں رکھے گئے ہیں تاکہ تین ٹیسٹ میچوں میں کامبی نیشن تیار کرنے میں آسانی رہے۔انہوں نے کہا کہ صائم ایوب کو ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار پرفارمنس پر ٹیم میں شامل کیا گیا ہے انہوں نے قائداعظم ٹرافی اور پاکستان کپ دونوں میں متاثرکن کارکردگی دکھائی ہے۔ان کی شمولیت سے ٹیم کی بیٹنگ مزید مضبوط ہوگی جو پہلے ہی مضبوط ہے۔
پاکستان نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا آغاز اس سال سری لنکا میں جیت سے کیا ہے اور امید ہے کہ ٹیم آسٹریلیا میں بھی اس مومینٹم کو برقرار رکھے گی۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ سلیکشن میں وہ تمام ضروری وسائل شامل کیے جائیں جن سے آسٹریلیا میں کامیابی حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔پاکستان کا اسکواڈ 22 نومبر کو ٹریننگ کیمپ کے لیے راولپنڈی میں جمع ہوگا یہ کیمپ 23 سے 28نومبر تک پنڈی اسٹیڈیم میں جاری رہے گا۔ ٹیم 30 نومبر کو لاہور سے روانہ ہوگی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹریننگ کیمپ کے لیے چند اضافی کھلاڑیوں کو بھی مدعو کیا ہے ان میں ارشد اقبال، کاشف علی، شاداب خان، شاہنواز دھانی، محمد نواز، عثمان قادر اور اسامہ میر شامل ہیں۔
ٹیسٹ سیریز کا شیڈول:
پہلا ٹیسٹ ۔ 14 سے18 دسمبر، پرتھ
دوسرا ٹیسٹ ۔ 26 سے 30 دسمبر، میلبرن
تیسرا ٹیسٹ ۔ 3 سے7 جنوری، سڈنی