ممبئی ،کرک اگین رپورٹ
ایک ایسے وقت میں کہ جب پاکستان کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اجلاس میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کی گارنٹی مانگی ہے اور ساتھ میں سکیورٹی بھی کہ اگر کوئی ملک نہ آیا تو زرتلافی کا مداوا کیا جائے گا،اس کے فوری بعد بھارتی میڈیا میں خبروں کا ایک تسلسل ہے۔
بورڈ فار کنٹرول آف بھارت کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے حوالے دیکر ایک نیوز بریک کی گئی ہے۔
تنازعہ کے درمیان ایک ممکنہ حل پیش کیا گیا ہے جس کی اطلاع دی جا رہی ہے اور وہ یہ ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کسی دوسرے ملک میں لی جائی جاسکے گی۔اگر بھارتی حکومت نے اپنا موقف نہیں بدلا تو ٹورنامنٹ پاکستان میں نہیں ہوگا۔ ہائبرڈ ماڈل کا بھی تھوڑاامکان ہے اور پھر وہی ہوگا جو اس سال ایشیا کپ میں ہوا تھا۔
متحدہ عرب امارات چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کر سکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ابھی تک اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے لیکن اگر یہ فیصلہ سامنے آیا تو ہم اس کے خلاف سخت احتجاج کی توقع کر سکتے ہیں۔ اگر ٹورنامنٹ کو پاکستان سے باہر منتقل کیا جاتا ہے تو متحدہ عرب امارات کو ممکنہ منزل سمجھا جائے گا۔
چیمپئنز ٹرافی،بھارت کے پاکستانی دورے کیلئے پی سی بی کی کڑی شرط،بھارت کا جواب،آئی سی سی کا گریز
دبئی، ابوظہبی اور شارجہ میں میچز منعقد کیے جا سکتے ہیں اور ہم 2021 میں آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی کے بعد، اپنی تاریخ کے دوسرے آئی سی سی ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے والے مشرق وسطیٰ کے ملک کو دیکھ سکتے ہیں ۔
چیمپئنز ٹرافی ٹرافی کا یہ نواں ایڈیشن ہے اور آٹھ سال کے وقفے کے بعد کھیلا جائے گا۔ بھارت اور آسٹریلیا دو دو بار ٹائٹل جیت چکے ہیں جبکہ ماضی میں پاکستان، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ بھی چیمپئن بن چکے ہیں۔