سڈنی،کرک اگین رپورٹ
عثمان خواجہ کی آئی سی سی عرضی لیک،بگ بیش میں لوگو کی اجازت ،آسٹریلین وزیر اعظم کی تعریف۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ کرکٹ آسٹریلیا نے عثمان خواجہ کو بگ بیش لیگ کے دوران اپنے بلے پر کبوتر اور زیتون کی شاخ پہننے کی اجازت دے دی ہے، آئی سی سی نے اس موسم گرما میں ٹیسٹ میں ایسا کرنے سے انکار کیا تھا۔دی ایج کے مطابق خواجہ نے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ کے دوران اپنے بلے پر کبوتر اور زیتون کی شاخ پہننے کے لیے آئی سی سی کو جو درخواست کی تھی،اس کی کاپی مل گئی ہے۔
پیر کو خواجہ نے 3 جنوری سے شروع ہونے والے سڈنی ٹیسٹ میچ کی تیاری کے ٹریننگ کیمپ میں بلے کا استعمال کیا، لیکن آئی سی سی کے حکم کے بعد انہیں میچ میں ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔خواجہ کو کرکٹ آسٹریلیا سے لوگو پہننے کی منظوری حاصل ہے جب وہ گھریلو موسم گرما کے بقیہ حصے میں بگ بیش میں ہیٹ کی نمائندگی کریں گے۔
خواجہ کی درخواست میں فلسطین یا غزہ کا ذکر نہیں کیا گیا، صرف مشرق وسطیٰ کے حوالے سے خاص سیاق و سباق فراہم کیا گیا۔خواجہ کے مطابق انہوں نے نک ہاکلے کے ساتھ ورک شاپ کی تھی، چیئرمین اور نیو ساؤتھ ویلز کے سابق وزیر اعظم مائیک بیرڈ، آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن کے باس ٹوڈ گرین برگ اور ہاکلے کی قیادت میں سی اے بورڈ کے درمیان غیر طے شدہ میٹنگ کے بعد گرین لائٹ ملی۔اس عرضی کو آئی سی سی اور اس کے کرکٹ آپریشنز ڈیپارٹمنٹ نے مسترد کر دیا، جس میں کرکٹ آپریشنز کے سینئر منیجر کلائیو ہچکاک، کرکٹ کے جنرل منیجر وسیم خان اور آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو جیوف ایلارڈائس شامل ہیں۔
خواجہ نے عرضی میں لکھا
ہر انسان کے جنس، عمر، رنگ، نسل، زبان، مذہب یا قومی یا سماجی تعلق سے بالاتر ہوکر وقار اور حقوق میں امن، آزادی اور مساوات کے حق کے بارے میں،میں اپنی ذمہ داری محسوس کرتا ہوں۔ بلے کی پشت کا لوگو اور اس کی ممکنہ جگہ کا خاکہ بھی درخواست میں نمایاں کرتاہوں۔کچھ انسانی حقوق ناقابل تنسیخ ہیں اور ہمارے تمام اختلافات سے بالاتر ہیں۔ یہ حقوق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ (1948) میں درج ہیں جس کی اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک نے توثیق کی ہے۔ایک ایسے وقت میں جب دنیا میں زندگی اور آزادی کا ایسا نقصان ہو رہا ہے۔ میں مشرق وسطی میں امن اور آزادی کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ علامت، امن، آزادی اور مساوات کے ذاتی پیغام کو فروغ دینا چاہوں گا ۔خواجہ نے لکھا ہے کہ اس طرح کے وقت میں، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ہر ایک پر فرض ہے کہ وہ ان بنیادی حقوق کو فروغ دینے کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں، کریں۔مجھے یقین ہے کہ اوپر والے لوگو کو اپنے بلے پر ڈسپلے کرنا ایسا کرنے کا ایک چھوٹا لیکن معنی خیز طریقہ ہے۔میری درخواست میں، مجھے ٹیموں / افراد کی طرف سے دوسرے منظور شدہ ایا اجازت یافتہ پیغامات کے تناسب اور اظہار سے رہنمائی ملی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلین وزیر اعظم کی مہمان بنی
آئی سی سی کے ترجمان نے کہاکہ آئی سی سی نے، عثمان خواجہ کی جانب سے پاکستان کے خلاف بقیہ ٹیسٹ سیریز کے لیے اپنے بلے پر ذاتی پیغام کا لوگو لگانے کی درخواست پر مناسب غور کرنے کے بعد درخواست کو منظور نہیں کیا۔”
پیر کو کری بلی ہاؤس میں آسٹریلوی ٹیم کے استقبالیہ میں، وزیر اعظم انتھونی البانی نے اپنے آخری ٹیسٹ سے قبل ریٹائر ہونے والے ڈیوڈ وارنر کی تعریف کی، اور خواجہ کے بارے میں کہا میں آپ کے اوپننگ پارٹنر کو بھی مبارکباد دینا چاہوں گا کہ اس نے جس ہمت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انسانی اقدار کے لیے کھڑا ہونا۔ اس نے ہمت کا مظاہرہ کیا اور حقیقت یہ ہے کہ ٹیم نے اس کی حمایت کی ہے۔ ایک بہت بڑی چیز ہے۔