پاکستانی ٹیم کے اندر تعلقات ناگزیر طور پر کشیدہ،پی سی بی کو فوری اعلان کرنا پڑا،بڑا دعویٰ آگیا۔پاکستان کے نئے معزول کپتان شاہین شاہ آفریدی نے پاکستان کی قومی ٹیم کی قیادت کرنے کو اعزاز قرار دیا ہے انہوں نےبابر اعظم کی پشت پناہی کرنا فرض قرار دیا اور کہا کہ دونوں کے مقاصد ایک ہیں۔
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے شاہین کی پشت پناہی کرنے سے بار بار انکار کیا، پی سی بی نے باضابطہ طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ فاسٹ باؤلر کا ٹی ٹوئنٹی کپتان کے طور پر برطرفی کا مرحلہ قریب آ گیا ہے، بابر کو ایک بار پھر ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کپتان بنانے کا اعلان کیا ہے۔
بابر اعظم مشروط کپتان بن گئے،اندر کی کہانی
کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو نے بھانڈا پھوڑا ہے اور کہا ہے کہ ٹیم کے اندر تعلقات ناگزیر طور پر کشیدہ ہونے کے بعد، پی سی بی نے شاہین اور بابر کے ساتھ ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں ایک دوسرے کی حمایت کے بیانات بھیجے گئے ہیں تاکہ ان کے پیچھے پوری کہانی ڈالی جاسکے۔
پی سی بی کے اعلانات غلط ثابت،کپتانی کی من گھڑت وجوہات،شاہین اور بابر کاردعمل دیکھیں
اگرچہ اس فیصلے کو شاہین کی قائدانہ صلاحیتوں پر تیزی سے اعتماد کھونے کے علاوہ کسی اور چیز کے طور پر پڑھنا مشکل ہے، پی سی بی نے کپتانی کے یو ٹرن کی وجہ ورک بوجھ کے انتظام کو قرار دیا۔ جبکہ شاہین آفریدی نے بلاشبہ خود کو ایک اسٹار فاسٹ باؤلر کے طور پر ثابت کیا ہے، جس نے سالوں میں پاکستان کے تیز رفتار سیکشن کی قیادت کی، بورڈ ان کی بہترین کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لیے گردش اور آرام کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔ یہ فیصلہ کھلاڑیوں کی لمبی عمر کے تحفظ کے لیے بورڈ کے عزم کے مطابق ہے۔ خاص طور پر تیز گیند بازوں نے پچھلے دو سالوں میں ان کی انجری ٹائم لائن دی ہے۔” یہ کہتے ہوئے کہ بابر کا کپتانی کا ریکارڈ خود بولتا ہے، پی سی بی نے آفریدی کی بطور کپتان ان کی شراکت کا شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ وہ آگے بڑھنے والے “قیادت گروپ” کا حصہ ہوں گے۔