| | |

پی سی بی چیئرمین بھی خطرے میں،اختیارات ناکام کپتان ،ناکام کوچ وقار یونس کو دینے کا فیصلہ

 

لاہور ،کرک اگین رپورٹ

پی سی بی چیئرمین بھی خطرے میں،اختیارات ناکام کپتان ،ناکام کوچ وقار یونس کو دینے کا فیصلہ

پاکستان کرکٹ بھی زلزلہ کی زد میں۔محسن نقوی بطور چیئرمین پی سی بی اپنے اختیارات سے دستبردار ہورہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق وقار یونس کو اہم عہدہ دینے اور پاکستان کے مینز کرکٹ معاملات کا براہ راست ہیڈ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پی سی بی انتظامی معاملات دیکھیں گے۔کرکٹ ٹیم اور اس سے جڑے مسائل وقار یونس کو سوپنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بطور کپتان ،بطور ہیڈ کوچ ناکام رہنے والے وقار یونس پاکستان کرکٹ کے معاملات میں کیسے کامیاب ہونگے۔
کرکٹ کیریئر 1989 سے شروع کیا۔2003 ورلڈ کپ میں کپتان کے طور پر ناکامی کے ساتھ تمام ہوا۔پھر 2006 سے پاکستان کرکٹ کے ساتھ بائولنگ کوچ،ہیڈ کوچ کے طور پر جڑتے رہے اور ستمبر 2021 میں چوتھی بار عہدہ چھوڑنا پڑا۔

مارچ 2006 میں انہیں پاکستان کا باؤلنگ کوچ مقرر کیا گیا۔ انہوں نے 6 جنوری 2007 کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلے کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دے دیا تھا کہ انہیں صرف جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے برقرار رکھا جائے گا نہ کہ پانچ ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سیریز کے لیے۔ انہوں نے کپتان انضمام الحق پر بھی الزام لگایا کہ وہ باؤلنگ کوچ کے عہدے کے لیے ان کے بجائے مشتاق احمد کے ساتھ گئے تھے۔انہیں دسمبر 2009 میں آسٹریلیا کے دورے کے لیے پاکستان کے باؤلنگ اور فیلڈنگ کوچ کے طور پر دوبارہ مقرر کیا گیا تھا۔ مارچ 2010 میں، وقار عالم کو اس سال کے شروع میں آسٹریلیا کے دورے کے دوران قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے کوچ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد پاکستان کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔

بطور کوچ وقار کا پہلا کام ایک ناتجربہ کار پاکستانی ٹیم کی قیادت کرنا تھا جس میں یونس خان، محمد یوسف اور شعیب ملک کو تسلی کے طور پر 2010 کے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں شامل کیا گیا تھا، حالانکہ وقار کے پاس محمد عامر اور محمد آصف میں دو اعلیٰ ترین بولر تھے۔انہوں نے دفاعی چیمپئنز کو ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل تک پہنچایا ۔

2011 میں پاکستان کے کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا لیکن کپتان شاہد آفریدی کے ساتھ اختلاف اس کا ایک اہم عنصر ہو سکتا ہے۔

 

مئی 2014 میں، وقار کو جون 2014 سے شروع ہونے والی دو سال کی مدت کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طور پر دوبارہ مقرر کیا گیا۔
وقار نے 4 اپریل 2016 کو کرکٹ بورڈ کی جانب سے اپنی سفارشات پر کام کرنے میں ناکامی اور ورلڈ ٹی 20 کے بعد ایک خفیہ رپورٹ کے لیک ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ 16 نومبر 2017 کو وقار مستعفی ہوگئے۔

کرکٹ ورلڈ کپ 2019 کے بعد وقار کو چوتھی بار پاکستان کرکٹ ٹیم کا باؤلنگ کوچ مقرر کیا گیا۔یہ دور ستمبر 2021 میں رمیز راجہ کے چیئرمین پی سی بی بنتے ہی تمام ہوا۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *