ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے عمران عثمانی۔ٹیسٹ کرکٹ کی 147 سالہ تاریخ میں کوئی ٹیم 500 اسکور کرکے اننگ کی شکست سے کبھی بھی دوچار نہیں ہوئی۔کوئی ٹیم کسی میچ میں ایسا کرکے نہیں ہاری۔ٹیسٹ کرکٹ کی 147 سالہ تاریخ میں پاکستان کو ایسی شکست کاخطرہ جو کسی ٹیم کو نہیں ہوئی ۔
لیکن پاکستان کرکٹ سے خطرہ ہوگیا ہے کہ وہ یہ کرنے جارہی ہے،اس لئے کہ ملتان انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں انگلینڈ کے خلاف اننگ کی شکست کے سائے شام کے سائے سے زیادہ گہرے ہورہے ہیں۔یہ پاکستان ہے جو ایک لمحہ میں بقول شخصے بائولرز کے قبرستان سے کیپ ٹائون یا پرتھ کی پچ پر پہنچادیتا ہے۔اب یہ کوئی بات ہے کہ جس پچ پر تمام بائولرز ناکام ہوں۔ہر مبصر چیخ رہا ہو کہ یہ فلیٹ پچ ہے۔اس پر اپنی دوسری اننگ کی سابقہ روش کو اپناتے ہوئے آپ یہ حرکت کریں۔یہ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔
جیسے پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی ہسٹری میں پہلی بار 6 بائولرز نے ایک اننگ میں 100 سے زائد رنز دیئے۔ایسا پہلی بار ہوا۔جو کچھ بھی پہلی مرتبہ ہوگا۔اس کا سہرا پاکستان کرکٹ کی موجودہ رجیم کے سر سجے گا۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان کی ٹیم 267 رنزکے خسارے میں جانے کے بعد جب بیٹنگ کیلئے اتری تو ایک امید یہ تھی کہ بیٹرز جانتے ہیں کہ فلیٹ پچ ہے۔سامنے 20 ٹیسٹ میچزکے تجربہ کی بائولنگ ہے،جسے 2016 کے بعد ایشیا میں پہلا ٹیسٹ کھیلنے والا کرس واکس لیڈ کررہا ہے۔یہ امید بھی تھی کہ پاکستانی بیٹنگ لائن میچ کو دلچسپ بناتے ہوئے پہلی اننگ کی طرح 5 پلس کی اوسط سے بیٹنگ کرکے کل شام کے آخری سیشن میں کچھ رسک لے گی لیکن پاکستانی ٹیم سے ایسی امیدیں غلط ہی ہواکرتی ہیں۔ان سے آپ اس خوف کا تعلق رکھیں کہ یہ پھر سے ناکام ہوجائیں گے یا یہ پھر سے ایک سیشن میں ڈھیر ہوجائیں گے۔
ملتان ٹیسٹ پاکستان کیخلاف ریکارڈز چارج شیٹ میں تبدیل،67 سالہ پرانا ریکارڈ 2 رنزدوری پر
اوپنر عبداللہ شفیق جنہوں نے پہلی اننگ میں سنچری کی رھی،وہ صفر پر کلین بولڈ ہوگئے۔کپتان شان مسعود 2 چانسز ملنے کے بعد بھی نہ رکے۔ان کے آسان کیچز ڈراپ ہوئے تھے لیکن فائدہ اٹھانے میں ناکام ہوگئے اور اٹکنسن کی بال پر کرولی کو کیچ دے گئے۔سب سے بڑا صدمہ اور دکھ پاکستانی ٹیم اور فینز کو اس وقت لگا جب بابر اعظم آف سٹمپ سے باہر جاتی گیند کو اپنی عادت کے مطابق چھیڑ چھاڑ کرتے وکٹ کیپر کو کیچ دے گئے۔بائولر ایک بار پھر اٹکنسن تھے،جو کیریئر کا 7 واں ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں۔
اب بابر اعظم کو ہی دیکھ لیں،ان کی گزشتہ 15 ٹیسٹ اننگز کا ٹوٹل اکیلے ہیری بروک کی اننگ 317 رنز سے بھی کم ہیں۔دسمبر 2022 سے اب تک 18 ٹیسٹ اننگز میں ایک ففٹی تک نہیں کرسکے۔یہ 23 ماہ کا عرصہ بن رہا ہے۔کب تک ایسے رہیں گے۔ان کو ڈراپ کرنے کا دبائو بڑھ رہا ہے۔
بابر کے آئوٹ ہوتے ہی سیٹ بیٹر صائم ایوب غیر ذمہ دارانہ شاٹ کھیل کر بین ڈیکٹ اور کراس کا شکار بن گئے،انہوں نے 25 رنزبنائے۔پاکستان کی 4 وکٹین 41 پر پویلین لوٹ گئی تھیں۔پیلی اننگ میں صفر کا شکار ہونے والے محمد رضوان کا حال بھی خراب تھا۔وہ 10 کرسکے۔امیدوں کا مرکز سعود شکیل اسپنر جیل لیچ کی بال سے عشق کرنے کے چکر میں وکٹ کیپرسمتھ کے ہاتھوں 29 رنزبناکر چلتے بنے تو پاکستان کی 6 وکٹیں 82 پر پویلین لوٹ چکی تھیں۔ایسا لگتا تھا کہ میچ کسی بھی لمحہ ختم ہوجائے گا۔
بابر اعظم کا پھر وکٹ پر قیام سے انکار،ملتان ٹیسٹ میں پاکستان کے 4 آئوٹ ہوگئے
یہاں سے پاکستان کو عارضی بنیادوں پر عامر جمال اور سلمان علی آغا نے ریسکیو کیا اور اننگ کے 25 ویں اوور سے کھیل ختم ہونے تک 37 اوورز کے ساتھ لے گئے۔جس وقت کھیل کا اختتام ہوا تو پاکستان نے 6 وکٹ پر 152رنزبنالئے تھے۔اننگ کی شکست سے بچنے کیلئے مزید115 رنز درکار ہیں۔عامر جمال 27 اور سلمان علی آغا 41 پر کھیل رہے تھے۔دونوں میں 70 رنزکی شراکت بنائی۔انگلینڈ کی جانب سےبریڈن کراس اور گس اٹکنسن نے 2.2 وکٹین لیں۔
ملتان ٹیسٹ ریکارڈ بک کا نیا عنوان بن گیا،18 سےزائد نئے ریکارڈز،تفصیلات ایک ساتھ
اس سے قبل انگلینڈ نے اپنی بیٹنگ کے سلسلہ کو وہاں سے آگے بڑھایا جہاں کل 3 وکٹ پر 492 پر رکا تھا۔پہلے سیشن میں 166 رنز بٹورلئے۔اس دوران جوئے روٹ نے کیریئر کی چھٹی اور پاکستان کے خلاف دوسری ڈبل سنچری کی۔اسی سیشن میں ہیری بروک نے کیریئر کی پہلی ڈبل سنچری مکمل کی۔انگلینڈ کیلئے 1990 کے بعد ایک اننگ میں 2 بیٹرز ڈبل سنچریز کرنے والے یہ کھلاڑی بنے۔دونوں نے لنچ تک 409 رنزکی شراکت بناکر پاکستان کیخلاف بڑی پارٹنرشپ بنائی۔یہی نہیںپاکستانی سرزمین،پاکستانی ریکارڈز کے اعتبارسے سب کچھ پہلی بار ہوگیا۔کھانے کے وقفہ تک اسکور3 وکٹ پر 658 رنز تھا۔اس کے بعد روٹ اور بروک نے 1954 میں انگلینڈ کی قائم 411 رنزکی شراکت کا ریکارڈ توڑدیا۔سب سے بڑی پارٹنر شپ قائم کرنے کی جانب پیش قدمی کی۔پاکستان کو 703 کے اسکور پر جوئے روٹ کی وکٹ ملی جو کیریئر بیسٹ 262 رنزبناکر سلمان علی آغا نے ایل بی کردیا۔انگلینڈ نے تیز ترین بیٹنگ کرتے ہوئے مزید 20 اوورز کھیل کر اسکور165 رنزبنائے۔اننگ 7 وکٹ پر 823 رنزکے ساتھ ڈکلیئر کردی۔ہیری بروک نے کیئریر بیسٹ اسکور،کیریئر کی پہلی ٹرپل سنچری بنادی۔وہ 317 رنزبباکرصائم ایوب اور شان مسعود کا گٹھ جوڑ بنے۔انگلینڈ نے 267 رنزکی برتری حاصل کی۔پاکستان کی جانب سے شاہین،نسیم،ابرار،عامر جمال،سلمان اغا اور صائم ایوب کو ہنڈرڈ پلس کی مار پڑی۔نسیم شاہ اور صائم ایوب کو 2،2 وکٹین لیں۔ابرار ناکام رہے۔وہ آج بخار کی وجہ نہیں آئے۔