پاکستان کرکٹ ٹیم کو آسٹریلیا کے ہاتھوں کلین سوئپ کا سامنا ۔سیریز کے تیسرے اور آخری ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ میں 7 وکٹوں کی بڑی شکست۔آسٹریلیا نے 118 رنز کا ہدف 3 وکٹ پر صرف 12 ویں اوور میں پورا کیا۔
ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ بھی مبے سود رہا،نئے کپتان کی آمد بھی نحوست دور نہیں کرسکی۔پاکستانی ٹیم تو پورے پیس اوورز بھی نہیں کھیل سکی اور اس کی پوری ٹیم صرف 117 رنز بنا کر پویلین میں لوٹ گئی۔ اننگ کی خاص بات بابرعظم تھے جو 29 بالوں پر 41 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ ان کے علاوہ کوئی بیٹسمین سیٹ نہ ہو سکا ۔بابرعظم بھی ایک غیر ذمہ دارانہ شاٹ کھیل کر ایڈم زمپا کا شکار بنے۔ان کو ایڈم لڑگئے۔ ون ڈے اور ٹی 20 سیریز میں ان کے ہاتھوں متعدد بار شکار ہوئے ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کپتانی سلمان علی آغا کر رہے تھے تو کپتانی بھی تبدیل کر کے دیکھ لی۔ وکٹ کیپر بھی تبدیل ہو گیا ۔اوپننگ پیئر بھی تبدیل ہو گئے، لیکن پاکستان کی ٹیم کی روش نہ بدلی اور پہلے کھیل کر صرف 117 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی ۔11 بالوں کا کھیل باقی تھا جس کا مطلب یہ ہے کہ ٹیم 18.1 اوورز میں آئوٹ ہوگئی۔
حسیب اللہ خان نے 24 عرفان خان نے 10 اور شاہین شاہ آفریدی نے 16 رنز بنا کر پاکستان کو 100 سے اوپر پہنچایا ۔دوسری صورت میں پاکستان کی ٹیم شاید 100اسکور بھی نہ کر پاتی۔
آسٹریلیا کی جانب سے سپینسر جانسن اور ایڈم زمپا نے دو دو کھلاڑی آؤٹ کیے جبکہ ایرون ہارڈی پھر لڑ گئے اور انہوں نے 21 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اسٹریلیا نے جوابی اننگ شروع کی ٹارگٹ کم ہونے کی وجہ سے ان پر دباؤ کم تھا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی بائولرز نے میتھیو شارٹ کو دو کے انفرادی اور جیک فریزر کو 18 کے انفرادی سکور پر جب پویلن پہنچایا تو اآسٹریلیا کا مجموعیئ اسکور صرف 30 تھا اور اس کے دو کھلاڑی آؤٹ تھے لیکن بعد میں آنے والے بیٹرز پر کوئی دباؤ نہیں پڑا ۔کپتان اعتماد سے کھیلتے دکھائی دیئے اور ان کے ساتھ سٹوئنز نے بھرپور ساتھ دیا ۔یوں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو تیسری کامیابی کہیں جا کے 85 کے مجموعی سکور پر ملی جب آسٹریلین کے کپتان جوش انگلس 27 رنز بنا کر ایک آسان سی گیند پر کیچ ہوئے۔ باؤلر عباس تھے۔ کیچ حارث رئوف نے لیا جبکہ بولر عباس افریدی تھے انہوں نے 27 رنز بنائے۔مارکس سٹونس نے صرف 27 بالز پر 61 رنزکی اننگ کھیلی اور5 چھکے اور 5 چوکے لگائے۔ناٹ آئوٹ رہے۔آسٹریلیا نے11.2 اوورز میں 3 وکٹ پر اسکور پورا کیا۔شاہین،جہانداد اور عباس نے ایک ایک وکٹ لی۔
سپنسر جانسن سیریز اور مارکس سٹوئنز میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔