لندن،کرک اگین رپورٹ ۔چیمپئنز ٹرافی،انگلینڈ کرکٹ بورڈ کاافغانستان میچ بائیکاٹ کے مطالبہ کا جواب آگیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ای سی بی نے افغانستان کے میچ کے بائیکاٹ کے مطالبات کا جواب دیا۔انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے افغانستان کے خلاف کارروائی پر متفقہ ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم کی طرف سے اگلے ماہ ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کے میچ کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
انگلینڈ کا مقابلہ 26 فروری کو لاہور میں افغانستان سے ہونا ہے، لیکن برطانیہ کے سیاست دان چاہتے ہیں کہ ٹیم 50 اوور کا میچ کھیلنے سے انکار کرے اور خواتین کے حقوق پر طالبان حکومت کے حملے کے خلاف موقف اختیار کرے۔
آسان الفاظ میں انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنے پارلیمٹ اور 160 سے زائد ممبران کے مطالبہ کو مسترد کردیا ہے اور لاہور میں افغانستان کے خلاف چیمپئنز ٹرافی میچ کھیلنے کے عزم کا اظہار کیا ہے
ای سی بی کو ایک خط، جسے لیبر ایم پی ٹونیا انتونیازی نے لکھا ہےاور ریفارم یو کے لیڈر نائجل فاریج، اور سابق لیبر لیڈر جیریمی کوربن اور لارڈ کنوک کے دستخط ہیں۔ انگلینڈ پر زور دیا ہے کہ وہ میچ کا بائیکاٹ کرے ۔ طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے کھیلوں میں خواتین کی شرکت کو مؤثر طریقے سے غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے اور افغانستان کی کئی خواتین کھلاڑیوں نے اپنی حفاظت کے لیے ملک چھوڑ دیا ہے۔ افغانستان کی مردوں کی ٹیم کو بظاہر بغیر کسی پابندی کے آئی سی سی کے ٹورنامنٹس میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔
چیمپئنز ٹرافی پر ڈرامائی حملہ،انگلینڈ کے 160 پارلیمنٹیرین کا افغانستان میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ
بائیکاٹ کا مطالبہ کرنے والے 160 سے زائد سیاستدانوں کے گروپ کے دستخط شدہ خط کے جواب میں ای سی بی کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ گولڈ نے کہا کہ گورننگ باڈی ایک ایسا حل تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہے جو “افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو برقرار رکھے،انہوں نے کہا کہ اگرچہ آئی سی سی کے اندر مزید بین الاقوامی کارروائی پر اتفاق رائے نہیں ہوا ہے، ای سی بی ایسے اقدامات کے لیے فعال طور پر وکالت جاری رکھے گا۔ایک مربوط، آئی سی سی کا وسیع نقطہ نظر انفرادی اراکین کی طرف سے یکطرفہ کارروائیوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ مؤثر ہو گا۔گولڈ نے کہا کہ ای سی بی افغانستان کے خلاف دوطرفہ میچوں کو شیڈول نہ کرنے کی اپنی پالیسی جاری رکھے گا لیکن چیمپئنز ٹرافی میچ کے بائیکاٹ کا کسی بھی طریقے سے وعدہ نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ای سی بی برطانیہ کی حکومت، دیگر بین الاقوامی بورڈز اور آئی سی سی کے ساتھ بامعنی تبدیلی کے تمام ممکنہ راستے تلاش کرنے کے لیے مشغول رہے گا لیکن تسلیم کیا کہ اس معاملے پر ؤمتنوع نقطہ نظرؤموجود ہیں۔گولڈ نے مزید کہا ہم ان لوگوں کے خدشات کو سمجھتے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ مردوں کی کرکٹ کا بائیکاٹ نادانستہ طور پر طالبان کی آزادیوں کو دبانے اور افغان معاشرے کو الگ تھلگ کرنے کی کوششوں کی حمایت کر سکتا ہے۔کرکٹ کی اہمیت کو بہت سے افغانوں، بشمول ملک سے بے گھر ہونے والوں کے لیے امید اور مثبتیت کے منبع کے طور پر تسلیم کرنا بہت ضروری ہے۔
پاکستان اور نیوٹرل مقام دبئی 19 فروری سے 9 مارچ تک آٹھ ٹیموں پر مشتمل چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا۔گروپ بی آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ ، انگلینڈ اور افغانستان جبکہ گروپ اے میں پاکستان، بھارت، نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش مدمقابل ہیں۔