پرتھ۔کرک اگین رپورٹ۔پرتھ میں بیٹرز کا قتل عام،پہلے ہی روز 19 وکٹیں،آسٹریلیا پیچھے رہ گیا۔کرکٹ بریکنگ نیوز ہے کہ پرتھ اسٹیڈیم میں پہلے ایشز ٹیسٹ کے پہلے دن 19 وکٹیں گر گئیں۔ فاسٹ باؤلرز نے ایک بار پھر مغربی آسٹریلیا کے دارالحکومت میں ایک اچھال والی سطح پر تباہی مچا دی۔
آسٹریلوی ٹیم نے کھیل کی اختتامی بال تک 9 وکٹ پر 123 رنز کئے تھے اور 49 رنز سے پیچھے تھی،شام کے سیشن کے دوران انگلینڈ کے سیمرز کے ہنگامہ آرائی کے بعد کپتان بین اسٹوکس نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ جوفرا آرچر اور برائیڈن کارس نے ٹاپ آرڈر کو پریشان کیا۔ یہ قتل عام تقریباً اسی طرح کا تھا کہ گزشتہ موسم گرما کی بارڈر-گواسکر ٹرافی مہم کے پہلے دن اسی مقام پر 17 وکٹیں گریں۔
اس سے قبل جمعہ کے روز آسٹریلیا کے تیز رفتار کھلاڑی مچل سٹارک نے زخمی تیز رفتار جوش ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز کی عدم موجودگی میں قدم بڑھاتے ہوئے کیریئر کی بہترین کارکردگی میں سات وکٹیں حاصل کیں۔ انگلینڈ 32.5 اوورز میں 172 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔ بائیں بازو کے کھلاڑی نے 51,531 کے ریکارڈ ہجوم کے سامنے 7-58 لیا، جب کہ ہیری بروک نے تیز نصف سنچری بنائی ۔آسٹریلیائی سرزمین پر 1932 کے بعد سے کسی بھی دورہ کرنے والی ٹیم کو ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں تیز گیند سے آؤٹ نہیں کیا گیا ہے۔ایسا پہلی بار ہوا کہ تمام وکٹیں پیسرزکی رہیں۔
ہیری بروک 52،اولی پوپ 46 کے ساتھ نمایاں تھے۔
ٹاپ آرڈر کی کمزوریاں آسٹریلیائیوں کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہیں، ایک مرحلے پر انگلینڈ کے تیز گیندوں کے زبردست دھماکے کے بعد 4-31 پر گر گیا۔ یہ 1909 کے بعد ایشز ٹیسٹ کے پہلے دن لی گئی سب سے زیادہ وکٹیں تھیں، آسٹریلیا کے ٹیلنڈر نیتھن لیون (3*) اور برینڈن ڈوگیٹ (0*) اسٹمپ پر ناقابل شکست رہے۔خواجہ کو پہلی اننگز میں اوپننگ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی کیونکہ انہوں نے میدان سے باہر بہت زیادہ وقت گزارا، بعد میں کرکٹ آسٹریلیا نے تصدیق کی کہ وہ کمر کی تکلیف میں مبتلا تھے۔
ایشز کا ڈرامائی آغاز،پرتھ میں انگلینڈ 172 پر آئوٹ،آسٹریلیا کا صفر پر پہلا نقصان
عثمان خواجہ نمبر 4 پر آئے۔اس سے قبل لبوشین 9،سٹیون سمتھ 17 اور خواجہ 2 کرسکے۔ٹریوس ہیڈ 21،کیمرون گرین 24 اور ایلکس کیری 26 کرسکے۔بین سٹوکس نے 23 رنزکے اندر 5 وکٹیں لیں۔آرچر اور کراس نے 2،2 وکٹیں لیں۔
