اسلام آباد:کرک اگین رپورٹ
File Photo
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کے لئے اگلے چند گھنٹوں میں اچھی خبر کی آمد متوقع ہے۔ملکی سیاسی حالات کے پیش نظر ان کے چیئرمین پی سی بی رہنے نہ رہنے کی سرگوشیاں جاری ہیں۔یہ سرگوشیاں اس لئے ہیں کہ تحریک انصاف کی حکومت،خاص کر وزیر اعظم پاکستان کے مستقبل پر عدم اعتماد کی تلوار لٹک رہی ہے۔ایسے میں کہ اسلام آباد اس وقت سیاسی گرماگرمی،تلخ ماحول کا شکار ہے تو وزیر اعظم کے مستقبل پر سوالیہ نشان پی سی بی چیئرمین کے مستقبل کو بھی مشکوک کردیتا ہے۔
عمران خان اور رمیز راجہ کب تک پی سی بی پیٹرن انچیف اور چیئرمین،اہم سٹوری
اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک سر پر ہے۔جمعہ کو اسلام آباد کے کشیدہ ماحول کے سبب پاک آسٹریلیا محدود اوورز سیریز راولپنڈی سے لاہور منتقل کی جاچکی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان آئین کے مطابق پی سی بی پیٹرن انچیف بھی ہیں۔ان کے خلاف عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں 8 مارچ کو جمع کروائی گئی تھی۔آئین کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس 14 روز اور عدم اعتماد کےمرحلے کی تکمیل اس سے اگلے 7 روز کے اندرہونا ضروری ہے۔اس حساب سے قومی اسمبلی اجلاس کا 21 مارچ کو طلب کرنا ضروری ہے اور 27 سے 28 مارچ تک آئین کے تحت قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کو پیش کرنا،اس پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہونا لازمی ہے۔
آج 19 مارچ ہفتہ کی صبح 9 بجے سے قبل تک دونوں حوالوں سے کوئی حتمی تاریخ سامنے نہیں آئی ہے۔اپوزیشن کو شدت سے اس کا انتظار ہے۔درمیان میں 21 مارچ سے 24 مارچ تک او آئی سی اجلاس اور 23 مارچ کے سرکاری فنکشن بھی شیڈول ہیں۔
ایسے میں کیا ہوگا؟وزیر اعظم پاکستان اگلے 9 روز میں محفوظ رہ سکیں گے؟اگرنہیں تو چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کے اپنے عہدے پر رہنے کے امکانات باقی ہونگے؟
ایسے ہی متعدد سوالات موجود ہیں۔کرک اگین نے اس حوالہ سے صورتحال کا بڑی باریک بینی سے جائزہ لیا ہے،او آئی جیسے ایونٹ اور وقت کی کمی کے باعث قومی اسمبلی میں یہ سب وقت پر ہوتا دکھائی نہیں دیتا ہے۔حکومت پہلے ہی منحرف اراکین کے خلاف سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے جارہی ہے۔
سوال یہ ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کے حوالہ سے بھی کوئی نئی بات یا ریفرنس وغیرہ دائر ہوسکتا ہے یا اس سے ملتا جلتا کوئی کام ہوسکتا ہے۔قانون کے مطابق اسمبلی اجلاس کا وقت کے اندر ہونا ضروری ہے۔حکومت کی گزشتہ ساڑھے 3 سالہ تاریخ دیکھتے یہ بھی سوچا جاسکتا ہے کہ کوئی نیا صدارتی فرمان جاری ہوجائے یا بھی آجائے۔یقینی طور پر ایسا کچھ بھی اس وقت آسان نہیں ہے۔فوری طور پر عدالتی چیلنج سامنے آئے۔عدالتی کارراوئی 9 روز میں مکمل ہوگی؟معاملہ چند ہفتے تو لے ہی جائے گا؟ایسی صورت میں کہا جاسکتا ہے کہ پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ کے لئے اگلا کچھ وقت یا عید الفطر تک کا وقت ضرور گزرے گا۔