سڈنی،کرک اگین رپورٹ
الوداعی ٹیسٹ سے ایک روز قبل ڈیوڈ وارنر نے بال ٹیمپرنگ سکینڈل کہانی کھول دی،کون ملوث۔ڈیوڈ وارنر نے الوداعی ٹیسٹ میچ کے آغاز سے ایک روز قبل مشہور زمانہ بدنام سیکنڈل سینڈپیپیربال ٹیمپرنگ کے حوالہ سے کچھ رازکھولے ہیں۔کچھ پر لب سیئے ہیں اور کچھ کا اشارہ کیا ہے کہ زندگی میں کبھی وہ یا کوئی اور سچ ضرور لکھے گا۔سڈنی میں دی ایج کے نامہ نگار سے انہوں نے یادیں شیئر کیں۔واقعہ کو یاد کرتے ڈیوڈ وارنر نے خلا میں گھورا اور بتایا کہ اس کے بعد
جب جوہانسبرگ کے ٹمبو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے وہ گزرے تو ان سے بات کرنے میں دلچسپی رکھنے والے صرف فوٹوگرافر اور پادری تھے۔کوئی رپورٹر ےک نہ تھا۔سنیپرز وہاں بڑے پیمانے پر موجود تھے کیونکہ کیپ ٹاؤن کے نیو لینڈز میں ہونے والے ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کے واقعے میں وارنر کو مرکزی کردار کے طور پر ظاہر کیا گیا تھالیکن پادری اس کی مدد کرنے کے لیے وہاں موجود تھے۔
وارنر یاد کرتے ہیں، جب میں ہوائی اڈے سے گزرا تو پہلے آٹھ یا نو لوگ پادری تھے جو مجھے اپنے گرجا گھروں سے کارڈ دے رہے تھے.اس سے میری آنکھ میں آنسو آگئے۔ یہ جذباتی تھا۔ میں اس کی تعریف کرتا ہوں۔ میں نے محسوس نہیں کیا کہ میرے پاس اتنے زیادہ لوگ ہیں جو میرا ساتھ دے رہے ہیں۔چند ہفتوں بعد، میں اور میری بیوی کینڈس اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ سنگاپور چلے گئے۔کچھ آسٹریلیائی کرکٹ شائقین اورکچھ ریٹائر ہونے والے فاسٹ باؤلرز معاف کرنے کے لئے ابھی بھی تیار نہیں ہیں۔اس کے باوجود ڈیوڈ وارنر کی مکمل مذمت کرنا مشکل ہے کیونکہ ابھی تک پوری طرح سے کوئی نہیں جانتا کہ اس ٹیسٹ سے پہلے اور اس سے پہلے کے ہفتوں اور مہینوں میں آسٹریلیاکے ڈریسنگ روم میں کیا ہوا تھا۔
عثمان خواجہ کی آئی سی سی عرضی لیک،بگ بیش میں لوگو کی اجازت ،آسٹریلین وزیر اعظم کی تعریف
وارنر کہتے میں جو بھی لکھوں،کوئی یقین نہ کرے شاید لیکن کوئی اور لکھے گا،بتائے گا تو سب کو یقین ہوگا۔ایک دن حقیقت آخرکار سامنے آئے گی۔ یہ شاید مجھ سے نہیں ہو گا۔ جو بھی لکھے گا،اوہن کرے گا،وہ اس بات کی تصدیق نہیں کرے گا کہ آیا اس سچ میں اسٹیو اسمتھ اور کیمرون بینکرافٹ کے ساتھ دوسرے کھلاڑی اور اہلکار شامل ہیں، جنہوں نے ان کے کرداروں کے لیے منظوری دی تھی۔ساری چیز بہت گڑبڑ تھی۔وارنر نے جاری رکھا۔ پردے کے پیچھے بہت ساری چیزیں تھیں، نیچے، اوپر، لہذا یہ صرف سیاہ اور سفید نہیں ہے۔ اس میں بہت کچھ ہے، اور یہ صرف ایک شخص کی کہانی نہیں ہے۔ یہ بہت ساری لوگوں کی کہانیاں ہیں۔ کتنے لوگ بھی اس میں شامل ہوئے۔ میں اب اس کے بارے میں کہانیاں سنتا ہوں۔
مفروضہ یہ ہے کہ جب وارنر کھیل کی تینوں شکلوں سے ریٹائر ہوں گے تو وہ اپنی کہانی کا رخ ایک خود نوشت سوانح عمری میں بتائیں گے۔
مارچ 2018 میں جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹائون ٹیسٹ میں وارنر،سمتھ اور بین کرافٹ بال ٹیمپرنگ کرتے پکڑے گئے تھے،سمتھ اور اورنر پر ایک سال جب کہ کرافٹ پر 9 ماہ کی پابندی لگی تھی۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سڈنی ٹیسٹ کل3 جنوری سے شروع ہوگا جو ڈیوڈ وارنر کے کیریئر کا آخری میچ ہوگا۔