دبئی،ممبئی،لاہور۔کرک اگین رپورٹ۔چیمپئنز ٹرافی پر نیا ٹوئسٹ،بھارت سے دھمکیاں آنے لگیں،پاکستانی شرط مسترد۔کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالہ سے بھارتی میڈیا نے پاکستان پر اب بلیک میلنگ کا الزام لگادیا ہے۔ساتھ میں یہ بھی کہا ہے کہ ایسا نہ ہو کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 پاکستان سے شفٹ ہی نہ ہوجائے۔یہ بھی ممکن ہے کہ ووٹنگ کے ساتھ فیصلہ کیا جائے۔پاکستان لکھا ہوا مانگ رہا ہے کہ یہ شرائط ہیں۔ایسا نہیں ہوسکتا۔آئی سی سی کچھ بھی ایسا نہیں کرے گا۔
ماجرا کیا ہے
ہوا یہ ہے کہ پاکستان کے علم میں تھا کہ بھارت پاکستان نہیں آئے گا۔ان کو علم تھا کہ بھارت پاکستان نہیں جائے گا۔ہائبرڈ ماڈل پاکستان کے مفاد میں ہے۔پاکستان کو لینے کے دینے بھی پڑسکتے ہیں۔ہوسٹنگ سے محروم ہونا برا ہوگا۔ایک انسا ن کے 2 چہرے ہیں۔پی سی بی کا چیئرمین محسن نقوی دبئی میں بہتر تھے لیکن پاکستان جاکر وہ وزیر داخلہ بن گئے اور بڑی بڑی باتیں کردیں۔پاکستان نے آئی سی سی سے تحریری گارنٹی مانگی ہے۔
چیمپئنز ٹرافی 2025،آخری لمحات میں بھارت کا کڑا وار،پاکستان کیلئے خسارہ
پھر یہ کہا جارہا ہے ہم نے تو آپ کے 5 ٹورنامنٹس ہلادیئے ہیں۔ہمارا تو ایک ہی ایونٹ ڈسٹرب ہوگا۔یہ کیا بات ہوئی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے 2027 تک تمام میچز دبئی میں ہونگے،یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ بھارت اور سری لنکا 2026 ٹی 20 ورلڈکپ کے میزبان ہیں ،تو سری لنکا ہی پاکستان کے میچز کا میزبان ہوسکتا ہے۔دبئی میں کیسے ہوسکتا ہے۔جب آپ نیچے لگے ہوتے ہیں تو پھر جرح طریقہ سے ہوتی ہے۔دھمال ڈالنے سے نہیں ہوتی۔
آئی سی سی کے ساتھ پاکستان کی بات چیت
پاکستان نے آئی سی سی حکام سے کہا تھا کہ ایسا حل نکال لیں کہ سب کی عزت بچ جائے۔اب یہ دعوے کہ یوں کردیا،وہ کردیا۔یہ سب باتیں فضول ہیں۔کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔کوئی بحث نہیں ۔صرف کچھ تیکنیکی ایشوز ہیں۔پاکستان کا مطالبہ ہے کہ اگلے 3 سال کیلئے آئی سی سی لکھ کردے کہ اگلے 3 سال تک پاکستان اور بھارت ہائبرڈ ماڈل پر کھیلیں گے۔آئی سی سی نہیں لکھ کردینے والا۔ایسا مشکل ہوگا۔ہائبرڈ ماڈل کا نام پارٹنرشپ،فیوژن کے لفظ استعمال کرنا عجب ہوگا۔پاکستان یہ الفاظ استعمال کررہا ہے۔دونوں جانب سے لوگ لڑرہے ہیں۔یہ ایونٹ پہلے روز سے ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہونا تھا۔
بھارت کی سوچ
بھارت کی سوچ یہ ہے کہ بھارت کرکٹ کا امریکا ہے اور کوسٹریکا جیسے ملک کی جرات کیسے ہوکہ وہ امریکا کو للکاردے۔گویا ان کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اپنی پوزیشن دیکھے اور برابری کی بنیاد یا شرطوں کی بات کرکے کوسٹریکا بن کر کرکٹ کے امریکا مطلب بھارت کو دھمکی لگارہا ہے۔یہ بھارت کی سوچ ہے۔یہ میڈیا کی سوچ ہے
پاکستان کی سوچ
پی سی بی حکام اور کرکٹ فینز کا یہ ماننا ہے کہ جنٹلمین گیم کو شریفوں کی طرح دیکھیں۔بھارت کرکٹ کا امریکا ضرور ہوگا لیکن پاکستان بمقابلہ بھارت میچ کمائو پوت ہوا کرتا ہے۔ایسے میں ہماری اہمیت تو ہے،اس لئے عزت اور برابری کی بنیاد پر فیصلے ہوں۔اگر بھارت پاکستان نہیں آتا تو آئی سی سی پاکستان کو بھی یہ گارنٹی دے کہ پاکستان بھی آئندہ بھارت میں نہیں کھیلے گا،اس کیلئے بھی نیوٹرل وینیو ہونا چاہئے۔
آئی سی سی کی سوچ
جو بھارت کی سوچ ہے۔وہ آئی سی سی کی سوچ ہے،اس لئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا جھکائو بھی بھارت کی سوچ کی جانب ہوتا ہے،اس لئے ان سے بہتری کی توقع نہیں ہے۔
دیگر کرکٹ بورڈز کی سوچ
جدھر بھارت دیکھتا ہے،ادھر تمام کرکٹ ممالک دیکھتے ہیں۔پاکستان کیلئے بھی ایک پیغام آیا ہے کہ پاکستان خاموشی کے ساتھ ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرے۔ورنہ معاملات خراب ہونگے۔
کرک اگین نوٹ
پاکستان کیلئے شیئرز میں اضافہ ممکن ہے لیکن آئی سی سی یا بھارت لکھ کر یا گارنٹی کے ساتھ 2026 یا 2029 یا 2031 کے ایونٹس کی میزبانی لکھ کر دینے والا نہیں لگتا،اس لئے ان تمام باتوں کے باوجود پاکستان میں ہی چیمپئنز ٹرافی ہوگی۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا ہائبرڈ ماڈل
پاکستان میں 10 میچز،متحدہ عرب امارات میں 5 میچز،بھارت دبئی میں کھیلے گا۔ایک سیمی فائنل اور فائنل بھی دبئی کیلئے مشروط رکھے جانا۔پاکستان کا اضافی شیئرز کا مطالبہ اور بھارت میں شیڈول آئی سی سی ایونٹس کیلئے پاکستان کے میچز بھی ہائبرڈ ماڈل کے تحت کروانا۔پاکستان کی شرائط ہیں لیکن آئی سی سی نے ان کو ابھی تک تسلیم نہیں کیا ہے۔5 دسمبر کی ہنگامی میٹنگ کی نیوز ہے لیکن اس سے قبل بریک تھرو ممکن ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کی جنگ میں بھارت سے ایک ایونٹ کی میزبانی چھین لی گئی
پاکستان کے لوگ پیارے ہیں۔کرکٹ لورز ہیں۔ذمہ دار کچھ ہیں۔آج بھی ہیں۔مخصوص ہیں۔یہ دعوے بھی سامنے آئے ہیں۔