عمران عثمانی کاتجزیہ۔ملتان ٹیسٹ میں ریکارڈ ہدف،ایسا کچھ جو پہلے کبھی نہیں ہو سکا وہ پھرکہیں ہو ہی نہ جائے۔انٹرنیشنل کرکٹ میں ملتان گزشتہ دو ہفتوں سے ہیڈ لائنز بنا ہے ۔
گزشتہ ہفتے یہ اس وقت بہت زیادہ ہیڈ لائنز میں اگیا ،جب ملتان انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں انگلینڈ کے جوئے روٹ نے اپنے ملک کے لیے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے کا ریکارڈ قائم کیا۔ پھر اپنے ساتھی کھلاڑی ہیری بروک کے ساتھ مل کر چوتھی وکٹ پر 452 رنز کی شراکت بنا کر 411 رنز کذ مدتوں پرانا ریکارڈ توڑا۔ پھر جو ئے روٹ نے خود انفرادی بہترین اننگز کھیلی۔ پھر ہیری بروک نے کیریئر کی پہلی ٹرپل سنچری بنائی۔
ہسٹری کی دوسری تیز ترین ٹرپل سینچری بنائی اور اس کے ساتھ اور بھی کئی ریکارڈز ۔پھر سب سے بڑی بات پاکستان کے خلاف انگلینڈ کی ایک ایسی جیت، جو ٹیسٹ کرکٹ کی 147 سالہ تاریخ میں پہلے کبھی کوئی ٹیم نہیں کر سکی تھی ۔ کوئی ٹیم ایسے ہاری نہیں تھی ۔1877 سے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز ہوا ہے اور سب سے پہلے کھیلنے والے ممالک اسٹریلیا اور انگلینڈ ہی تھے۔ اس حساب سے 2024 تک 147 سال کا عرصہ بنتا ہے ۔دنیا میں کوئی ٹیم چاہے وہ کمزور سے کمزور بنگلہ دیش ہو ،زمبابوے ہو، آئرلینڈ ہو، افغانستان۔ کوئی ٹیم 500 رنز کرنے کے بعد اننگ سے نہیں ہاری تھی۔ پاکستان کو یہ رنگ اس کی ٹیسٹ ہسٹری کے قریب 75 سالوں میں نصیب ہوا اور انگلینڈ نے 147 سالہ تاریخ میں اپنے لیے بھی اور دنیا کے کسی ملک کے لیے بھی یہ تاریخ رقم کی ،تو پاکستان میں کرکٹ کے حوالے سے جو نتائج ہیں وہ عجب عجب سامنے آرہے ہیں ۔سارے پاکستان کے خلاف ہی بنتے جا رہے ہیں۔ جیسے مثال کے طور پر پاکستان کی ٹیم قریب تین سال 10 ماہ کے عرصے سے اپنے ملک میں کوئی ہوم ٹیسٹ نہیں جیت سکی۔ اس طرح اس نے 11 ٹیسٹ کھیلے ہیں کوئی جیت نہیں سکی۔ چار ٹیسٹ مسلسل ہار جانا ایک ٹیم سے اپنے ہوم گراؤنڈ پر۔ یہ پہلی بار ہوا، تو کئی چیزیں پہلی بار ہوئی ہیں ۔
پاکستان قریب 4 برس اور 11 ٹیسٹ بعدپہلی ہوم فتح کے قریب،انگلینڈ کی امیدیں بھی روشن
ایسے میں جب کہ ملتان میں دوسرا ٹیسٹ پرانی پچ پر کھیلا جا رہا ہے اور تین دن کے کھیل کے بعد یہ واضح ہو چکا ہے کہ پچ اسپنرز کے لیے جنت بن چکی ہے۔ پاکستان نے سات سپنرز کھلائے اور ایک پیسر کھلایا وہ بھی برائے نام۔ اس کو بولنگ نہیں دی جا رہی ۔ ایسی پچ جو دراصل 10 سے 11 دن پرانی ہو اور ویسے دیکھا جائے تو اس کی تیاری دو اکتوبر سے شروع تھی تو 15 دن پرانی ہو۔ اگر دن گنے جائیں تو پہلے ٹیسٹ کے پانچ اور دوسرے ٹیسٹ کے تین۔ آٹھ دن پرانی پچ 9 ویں دن میں ۔ ایسے حالات میں جب پچ بھی پاکستان کی مدد کر رہی ہے اور میچ کی کنڈیشن بھی اور اننگز کے حساب سے بھی کہ انگلینڈ کو چوتھی اننگ کھیلنی پڑ رہی ہے اور ہدف بھی انگلینڈ کے لیے بہت بڑا ہے۔
اچھا کتنا بڑا ہے ؟ یہاں میں دو باتیں عرض کرتا چلوں۔ پہلی بات یہ ہے کہ انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم صرف پاکستان کی سرزمین ہی نہیں ایشیا کی کسی سرزمین پر اب تک کا جو سب سے بڑا ہدف ٹیسٹ کرکٹ میں عبور کر سکی ہے وہ 209 رنز کا ہے ۔ایشیا میں ،اتفاق سے لاہور تھا تو 209رنز کا ہدف اس نے عبور کیا۔ یہ سب سے بڑا ٹوٹل تھا ۔چوتھی اننگز ہوتی ہے ایسی پچز ہوں تو چھوٹے سے چھوٹا ہدف بھی بڑا ہو جاتا ہے ۔ انگلینڈ نے تو ایشیا میں یعنی اس میں انڈیا شامل ہے۔ سری لنکا شامل ہے۔ پاکستان ہے
بنگلہ دیش ہے۔ کسی ملک میں بھی انگلینڈ 209 رنز سے بڑا ہدف حاصل نہیں کر سکا۔
پاکستانی سرزمین پر کون سی ٹیم کتنا بڑا ہدف حاصل کر چکی ہے؟ میزبان ٹیم پاکستان نے 314 رنز کا ہدف حاصل کر لیا تھا۔ انضمام 1994 میں آسٹریلیا کے خلاف کراچی میں ہیرو تھے۔ غیر ملکی ٹیموں میں دیکھا جائے تو سری لنکا کی ٹیم نے 230 رنز کا ہدف پاکستان میں پاکستان کے خلاف حاصل کر رکھا ہے، تو 220 رنز سے زیادہ کوئی ٹیم حاصل نہیں کر سکی۔
اب یہ ہے ریکارڈ۔ پچ کی کنڈیشن آپ کو بتا دی ۔ میچ کی کنڈیشن بھی بتا دیتے ہیں کہ انگلینڈ کی ٹیم 297 رنز کے تعاقب میں ہے۔ایشیا کی کسی بھی پج پر اس کے لیے ہسٹری میں پہلی بار یہ بڑا ہدف ہے۔ اسے پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے ہوئے 63 سال ہوگئے۔ ایشیا میں کھیلتے ہوئے قریب 100 سال ہونے والے ہیں۔ تو وہ اتنا بڑا ہدف کبھی حاصل نہیں کر سکے جتنا بڑا ہدف اس وقت اسے ملتان انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں درپیش ہے ۔297 رنز کے ہدف کے تعاقب میں تیسرے دن کے کھیل کا اختتام پر 36 رنز پر اس کے دو کھلاڑی آؤٹ ہو چکے ہیں ۔261 رنز مزید بنانے ہیں میچ کی پوزیشن تو یہ ہے۔
پاکستان کی دوسری اننگ کو بڑا بوسٹ،انگلینڈ کیلئے 297 رنز کا ہدف سیٹ
آج میچ کا چوتھا دن ہے۔ پانچویں دن تک شاید ہی بات جائے۔ ادھر پاکستان کے پاس سات سپنرز ہیں ۔ساجد خان اور نعمان علی چھائے ہوئے ہیں ۔انگلش بلے باز ان کے سامنے بے بس دکھائی دے رہے ہیں۔ کنڈیشن حق میں۔ پچ حق میں۔ ریکارڈز حق میں۔ پاکستان کی اپنی سرزمین پر پاکستان کا اور غیر ملکی ٹیموں کا ریکارڈ پاکستان کے حق میں۔ انگلینڈ کا پاکستان سمیت ایشیائی سرزمین پر یعنی کسی بھی ملک کے کسی بھی ایشیا کے گراؤنڈ میں موازنہ کا ریکارڈ پاکستان کے حق میں، لیکن چونکہ پاکستان کرکٹ اس وقت بکس کا نیا ٹائٹل بن رہی ہے تو دل میں خیال آتا ہے کہ پہلے ٹیسٹ میں بھی وہ ہوا جو پہلے کبھی نہیں ہوا تھا ۔کہیں اس ٹیسٹ میں بھی انگلینڈ یہ ناقابل یقین مشکل ترین اور ایسی پچ پر یہ ہدف حاصل کر کے وہ وہ کام نہ کر دے جو ایشیا میں انگلینڈ کی ٹیم اس سے پہلے کبھی کر نہیں سکی ،جو پاکستانی سرزمین پر انگلینڈ سمیت دنیا کی کوئی ٹیم نہیں کر سکی۔یہ باتیں پھر ایک مرتبہ ہیڈ لائن بنیں گی ۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستان نے پھر تاریخ کو نئے سرے سے مرتب کروا دینا ہے۔ حوصلہ رکھیں ۔پاکستان کے جیتنے کے چانسز زیادہ ہیں ۔ان حالات میں پاکستان کا ٹریک ریکارڈ اور پاکستان کے چلتے حالات یہ چغلی کھاتے ہیں اور ہمیں خوف دلاتے ہیں کہ ایسا کچھ جو پہلے کبھی نہیں ہوا وہ پہلے ٹیسٹ میں ہوا تھا ۔ ایسا ہی کچھ جو پہلے کبھی نہیں ہو سکا وہ دوسرے ٹیسٹ میں کہیں ہو نہ جائے۔