دبئی۔کرک اگین رپورٹ۔عرصے بعد انضمام الحق نے براہ راست پی سی بی سے ایک سوال کردیا،کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ سابق کپتان،سابق سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی ٹیم پر پہلے میں نے تنقید نہیں کی لیکن جب ٹیم کا اعلان ہوا تھا میں کیا تنقید کرتا۔میرا سوال سلیکشن کمیٹی سے یہ ہے کہ ان 8 ٹیموں میں سے کون سی ٹیم ہےجس نے ایک سپنر رکھا ہو۔
میرا سوال ہے کہ 7 غیر ملکی ٹیموں میں سے کسی ایک ٹیم نے بھی کوئی ایک سپنر ڈالا یا زیادہ۔سب نے زیادہ ڈالے۔ایشیا میں یہ ایونٹ ہے اور آپ نے ایک ریگولر سپنر کھلایا،ایسا کیوں کیا ہے۔دوسرا ایک بھی ریگولر اوپنر نہیں رکھا۔اتنی زبردست سلیکشن کی کہ ایک بھی اوپنر نہیں ڈالا۔فخرزمان نے گزشتہ 3 سال سے اوپننگ نہیں کی،اسے کھلادیا۔پاکستان کے نمبر ون بیٹر بابر اعظم کا نمبر ہی تبدیل کردیا۔بورڈ ان سلیکٹرز سے پوچھے کہ کیا سلیکشن کی۔ایک اوپنر ان فٹ ہوا تو اوپنر باہر سے لائو،اگر ایک سپنر ان فٹ ہو تو باہر سے لائو۔
ون ڈے میں ایک ہی اسپنر ہوتا،دوسرے نتائج سے کوئی لالچ نہیں،ہارے،باہر ہوگئے،رضوان کا اعتراف
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں آج بھارت سے شکست میں پیسرز میں کوئی بہتری نظر آئی،اس پچ پر بنگلہ دیش ہم سے اچھا کھیلا تھا،انہوں نے اتنی آسانی سے بھارت کو جیتنے نہیں دیا،نیوزی لینڈ اور بھارت کے خلاف میچز دس اوورز میں ہی ہار گئے تھے۔مجھے پاکستان کرکٹ بورڈ سے یہ کہنا ہے کہ ان پلیئرز کی پرفارمنس کا ریویو کریں۔یہ پہلا ایونٹ نہیں ہورہا کہ ہم ایسے کھیلے۔ایشیا کپ،رولڈکپ،ٹی 20 ورلڈکپ اور اب چیمپئنز ٹرافی۔تمام میں مار کھائی ہے۔ہم کس سمت میں جارہے ہیں۔ہمیں دیکھنا پڑے گا کہ ہم کرکیا رہے ہیں۔پلیئرز کو ذمہ داری لینی ہوگی۔