ممبئی،لاہور:کرک اگین رپورٹ
ایک اور لڑائی،انضمام الحق نشہ پی کر بکواس کررہے،ہربھجن سنگھ کس بات پر آگ بگولہ۔پاکستان اور بھارت کے کرکٹ ستاروں میں 24 گھنٹوں میں دوسری لڑائی۔عبد الرزاق اور ایشوریہ رائے بیان پر عبدالرزاق کی معافی ابھی بھارتی کرکٹ حلقوں میں نہیں پہنچی تھی کہ سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق اور سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ میں جنگ چھڑگئی ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اسپنر ہربھجن سنگھ نے سوشل میڈیا پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے ایک ایسی بات پر اپنا غصہ نکالا جس کو پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے ایک انٹرویو میں سنایا۔ انٹرویو کے دوران انضمام نے کہا کہ ہربھجن مولانا طارق جمیل سے بہت متاثر تھے اور اسلام قبول کرنے کا بھی سوچتے تھے۔ ہمارے پاس ایک کمرہ تھا جہاں نماز ادا کی جاتی تھی۔ مولانا طارق جمیل شام کو ہمارے پاس تشریف لے آتے اور نماز پڑھاتے تھے۔ کچھ دنوں کے بعد عرفان پٹھان، محمد کیف اور ظہیر خان بھی آنے لگے۔ چار دیگر ہندوستانی کرکٹرز بیٹھ کر ہمیں دیکھتے رہے۔ انہوں نے مزید کہا، ہربھجن، جنہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ طارق جمیل ایک مولانا ہیں، نے کہا کہ میں اس شخص سے متاثر ہوں اور ان کی باتوں پر عمل کرنا چاہتا ہوں،یہ باتیں تو ٹھیک کرتا ہے،اس پر انضمام کہتے کہ میں نے کہا کہ پھر اس پر عمل کرلو،ڈرتے کیوں ہو،اس پر ہربھجن نے کہا تھا کہ مگر تم کو دیکھتا ہوں تو دل نہیں مانتا۔میں نے پوچھا کہ وہ کیوں،تو ہربھجن نے کہا کہ تم ان کی بتائی باتوں کے مطابق نہیں ہو۔
عبد الرزاق ایشوریہ رائے کا بوجھ نہ اٹھاسکے،کیسے معافی مانگی،آپ بھی دیکھیں
اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں ہربھجن نے اس کے جواب میں مکمل تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک قابل فخر سکھ ہیں۔یہ انضمام کون سا نشہ پی کر بات کررہا ہے۔یہ بکواس لوگ کچھ بھی بکتے ہییںْ
اس سے قبل، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کے درمیان اختلافات اس وقت شدت اختیار کر گئے جب ملک کے کھیل کی گورننگ باڈی نے مفادات کے ٹکراؤ کے الزام میں سابق کپتان کا استعفیٰ قبول کر لیا۔